شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

گریباں چاک کرنے سے کسی کے کیا تجھے ناصح !
ہمارے ہاتھ جانیں ، اور ہمارا پیرَہَن جانے

اِنعام اللہ خاں یقینؔ
 

طارق شاہ

محفلین

عداوت بے شعوُروں کی ضرر پہنچا نہیں سکتی
ہُوا کِس روز دِیوانہ کوئی لڑکوں کے پتّھر سے

خواجہ حیدر علی آتؔش
 

طارق شاہ

محفلین

جب رُوح کسی بَوجھ سے تھک جاتی ہے
احساس کی لَو اور بھڑک جاتی ہے
میں بڑھتا ہُوں زندگی کی جانب، لیکن !
زنجیر سی پاؤں میں چھنک جاتی ہے

احمد فراؔز
 

طارق شاہ

محفلین

اب وہ کہتے ہیں تم کوئی چارہ کرو
جب، کوئی عہد و پیماں سلامت نہیں

اب کسی کُنج میں بے اماں شہر کی !
کوئی دِل، کوئی داماں سلامت نہیں

احمد فراؔز
 

طارق شاہ

محفلین

ہو سبیل کُچھ تو یا رب، مِلے شرفِ کامرانی
ہُوئی عمر اِک، دُعا میں مجھے یار یار کرتے !

یہ خلِش عذابِ جاں سی نہ دلِ خلِش میں رہتی
وہ بھی ایفا اپنا وعدہ اگر ایک بار کرتے

شفیق خلؔش
 
Top