کیسی دستک تھی، کہ دروازے مُقفّل ہوگئے اور اُس کے ساتھ رُدادِ قفس پُوری ہُوئی شہر یار
طارق شاہ محفلین اکتوبر 31، 2016 #1,341 کیسی دستک تھی، کہ دروازے مُقفّل ہوگئے اور اُس کے ساتھ رُدادِ قفس پُوری ہُوئی شہر یار
طارق شاہ محفلین نومبر 2، 2016 #1,342 اِک طرزِ تغافُل ہے سو وہ اُن کو مُبارک اِک عرضِ تمنّا ہے سو ہم کرتے رہیں گے فیض احمد فیؔض
طارق شاہ محفلین نومبر 2، 2016 #1,343 جان لینے کو یہ احساس کہِیں کُچھ کم ہے پیار مجھ سے تمھیں پہلا سا نہیں، کُچھ کم ہے شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 2، 2016 #1,344 گریباں چاک کرنے سے کسی کے کیا تجھے ناصح ! ہمارے ہاتھ جانیں ، اور ہمارا پیرَہَن جانے اِنعام اللہ خاں یقینؔ
گریباں چاک کرنے سے کسی کے کیا تجھے ناصح ! ہمارے ہاتھ جانیں ، اور ہمارا پیرَہَن جانے اِنعام اللہ خاں یقینؔ
طارق شاہ محفلین نومبر 2، 2016 #1,345 کھُلا نہ حال کسی پر، کہ کیا مزاج میں ہے خُدائی میں کوئی واقف نہ اُس کی خُو سے ہُوا آغا ہجو شرفؔ
طارق شاہ محفلین نومبر 2، 2016 #1,346 ہزار طرح کی آفت ہے جان پر لینا یہ دِل لگی نہیں پریوں سے اُنس کرلینا آغا ہجو شرفؔ
طارق شاہ محفلین نومبر 2، 2016 #1,347 قریبِ مرگ ہُوں، للہ آئنہ رکھ دو گلے سے میرے لپٹ جاؤ پِھر نِکھر لینا آغا ہجو شرفؔ
طارق شاہ محفلین نومبر 4، 2016 #1,348 عداوت بے شعوُروں کی ضرر پہنچا نہیں سکتی ہُوا کِس روز دِیوانہ کوئی لڑکوں کے پتّھر سے خواجہ حیدر علی آتؔش
عداوت بے شعوُروں کی ضرر پہنچا نہیں سکتی ہُوا کِس روز دِیوانہ کوئی لڑکوں کے پتّھر سے خواجہ حیدر علی آتؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 4، 2016 #1,349 بستگی دِل کو ہے کیوں اُس گرہِ زُلف کے ساتھ کیا کہیں، کُچھ نہیں کُھلتا یہ مُعمّا ہم کو ابراہیم ذَوقؔ
طارق شاہ محفلین نومبر 5، 2016 #1,350 جب رُوح کسی بَوجھ سے تھک جاتی ہے احساس کی لَو اور بھڑک جاتی ہے میں بڑھتا ہُوں زندگی کی جانب، لیکن ! زنجیر سی پاؤں میں چھنک جاتی ہے احمد فراؔز
جب رُوح کسی بَوجھ سے تھک جاتی ہے احساس کی لَو اور بھڑک جاتی ہے میں بڑھتا ہُوں زندگی کی جانب، لیکن ! زنجیر سی پاؤں میں چھنک جاتی ہے احمد فراؔز
طارق شاہ محفلین نومبر 5، 2016 #1,351 اب وہ کہتے ہیں تم کوئی چارہ کرو جب، کوئی عہد و پیماں سلامت نہیں اب کسی کُنج میں بے اماں شہر کی ! کوئی دِل، کوئی داماں سلامت نہیں احمد فراؔز
اب وہ کہتے ہیں تم کوئی چارہ کرو جب، کوئی عہد و پیماں سلامت نہیں اب کسی کُنج میں بے اماں شہر کی ! کوئی دِل، کوئی داماں سلامت نہیں احمد فراؔز
طارق شاہ محفلین نومبر 5، 2016 #1,352 عقل عیّار ہے سو بھیس بنا لیتی ہے عشق بیچارہ نہ مُلّا ہے، نہ زاہد، نہ حکیم علامہ محمد اقبالّ
طارق شاہ محفلین نومبر 5، 2016 #1,353 مرگیا پر نہ رفیقوں کو خبر مَیں نے کی اِس خرابی سے شبِ ہجر سَحر مَیں نے کی غلام ہمدانی مصحفؔی
طارق شاہ محفلین نومبر 6، 2016 #1,354 بادشاہی ہے گدائی کُوچۂ دِلدار کی زیرِ پا ہر اِک قدم ہے یاں محل آرام کا خواجہ حیدر علی آتؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 6، 2016 #1,355 شبِ ہجرآئی ہے اے مصحفؔی پھر تو کرلے جتنی تجھ سے ہائے ہُو ہو غلام ہمدانی مصحفؔی
طارق شاہ محفلین نومبر 7، 2016 #1,356 ہو سبیل کُچھ تو یا رب، مِلے شرفِ کامرانی ہُوئی عمر اِک، دُعا میں مجھے یار یار کرتے ! یہ خلِش عذابِ جاں سی نہ دلِ خلِش میں رہتی وہ بھی ایفا اپنا وعدہ اگر ایک بار کرتے شفیق خلؔش
ہو سبیل کُچھ تو یا رب، مِلے شرفِ کامرانی ہُوئی عمر اِک، دُعا میں مجھے یار یار کرتے ! یہ خلِش عذابِ جاں سی نہ دلِ خلِش میں رہتی وہ بھی ایفا اپنا وعدہ اگر ایک بار کرتے شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 7، 2016 #1,357 بَپا حشر کیا نہ ہوتا، جو وہ چھوڑ کر ہر اِک کو کبھی رسم و راہ مجھ سے اگر اُستوار کرتے شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 9، 2016 #1,358 فِطرت کی مشیّت بھی بڑی چیز ہے، لیکن ! فِطرت کبھی بے بس کا سہارا نہیں ہوتی ساحؔر لُدھیانوی
طارق شاہ محفلین نومبر 9، 2016 #1,359 بیگانہ صِفت جادۂ منزِل سے گُزر جا ہر چیز سزاوارِ نظارا نہیں ہوتی ساحؔر لُدھیانوی
طارق شاہ محفلین نومبر 10، 2016 #1,360 ہے وہ دیر آشنا، تو عیب ہے کیا مرتے ہیں ہم انھیں اداؤں پر الطاف حُسین حالؔی