بِگڑی ہُوئی بہت ہے کُچھ اِس باغ کی ہَوا یہ، باغ کو رہے گی نہ ویراں کیئے بغیر الطاف حُسین حالؔی
طارق شاہ محفلین نومبر 10، 2016 #1,361 بِگڑی ہُوئی بہت ہے کُچھ اِس باغ کی ہَوا یہ، باغ کو رہے گی نہ ویراں کیئے بغیر الطاف حُسین حالؔی
طارق شاہ محفلین نومبر 10، 2016 #1,362 نہیں ہو پاس بھی ہو پاس تم مگر میرے وہ اور بات تھی ہوتے جو تم اگر میرے رہینِ دِل ہو تو ہر فکر، ہر خیال میں تم رہے ہو تم ہی تو ہر راہ ہمسفر میرے شفیق خلؔش
نہیں ہو پاس بھی ہو پاس تم مگر میرے وہ اور بات تھی ہوتے جو تم اگر میرے رہینِ دِل ہو تو ہر فکر، ہر خیال میں تم رہے ہو تم ہی تو ہر راہ ہمسفر میرے شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 11، 2016 #1,363 گاہ بازو پہ یہ سر، گہ تَہِ خنجر دیکھا راحت و رنج تِرے ہاتھوں سے اکثر دیکھا غلام ہمدانی مصحفؔی امروہوی
گاہ بازو پہ یہ سر، گہ تَہِ خنجر دیکھا راحت و رنج تِرے ہاتھوں سے اکثر دیکھا غلام ہمدانی مصحفؔی امروہوی
طارق شاہ محفلین نومبر 12، 2016 #1,364 لالہ و گُل کو بچا لیتا خِزاں سے، اے شَرفؔ ! باغ میں جس وقت نازل یہ بَلا تھی، میں نہ تھا آغا حجو شرؔف
طارق شاہ محفلین نومبر 12، 2016 #1,365 میں تڑپ کر مر گیا ، دیکھا نہ اُس نے جھانک کر اُس ستمگر کو، عزیز اپنی حیا تھی، میں نہ تھا آغا حجو شرؔف
میں تڑپ کر مر گیا ، دیکھا نہ اُس نے جھانک کر اُس ستمگر کو، عزیز اپنی حیا تھی، میں نہ تھا آغا حجو شرؔف
طارق شاہ محفلین نومبر 12، 2016 #1,366 جشن تھا، عیش و طرب کی اِنتہا تھی، مَیں نہ تھا یار کے پہلوُ میں خالی میری جا تھی، مَیں نہ تھا آغا حجو شرؔف
جشن تھا، عیش و طرب کی اِنتہا تھی، مَیں نہ تھا یار کے پہلوُ میں خالی میری جا تھی، مَیں نہ تھا آغا حجو شرؔف
طارق شاہ محفلین نومبر 12، 2016 #1,367 دِل دھڑک اُٹھتا ہے خود اپنی ہی ہر آہٹ پر اب قدم منزلِ جاناں سے بہت دُور نہیں اسرارالحق مجاؔز
طارق شاہ محفلین نومبر 12، 2016 #1,368 دیکھ سکتا ہُوں جو آنکھوں سے، وہ کافی ہے مجاؔز ! اہلِ عرفاں کی نوازش، مجھے منظور نہیں اسرارالحق مجاؔز (مجاؔز لکھنوی)
دیکھ سکتا ہُوں جو آنکھوں سے، وہ کافی ہے مجاؔز ! اہلِ عرفاں کی نوازش، مجھے منظور نہیں اسرارالحق مجاؔز (مجاؔز لکھنوی)
طارق شاہ محفلین نومبر 13، 2016 #1,369 ہم کو خیال اپنی ہی بس ذات کا نہیں! اِس سے تمھاری ذات کے الحاق کا بھی ہے ۔ شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 13، 2016 #1,370 اُن سے کہیے اب اور کیا قاصد ! مر رہے ہیں، جو ہیں جُدا کہیے شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 13، 2016 #1,371 مُمکن نہیں کہ دِل سے خلش دُور ہو خلش کیا کیا لِیا نہ ہم نے سہارا بتائیں کیا شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 13، 2016 #1,372 عذاب اِک ایسا، نہ وعدے پہ تیرا آنا تھا جِئے مَرے تھے کئی بار جس میں رات کی رات شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 13، 2016 #1,373 ہم نے تمھارے ساتھ گُزارے تھے جو کبھی لمحے وہی تو، پاؤں کی زنجیر بن گئے شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 13، 2016 #1,374 ہر رات ضبط پر بھی جو نالے تھے سِسکیاں ! پُرشور اُٹھ کے شب مِری تشہیر بن گئے شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 13، 2016 #1,375 اُس نے سوچا تو ہوگا میری طرح ! کیا الگ ہو کے ہم جُدا بھی ہُوئے شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 13، 2016 #1,376 کُچھ اورپاس نہیں وارنے کوجاں کے سِوا لُٹا کے اُن پہ ہی دونوں جہان بیٹھے ہیں شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 13، 2016 #1,377 پڑے ہیں در پہ تمھارے اِس اعتقاد کے ساتھ بنایا سر نہ خُدا نے یہ، در بَدر کے لئے شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 13، 2016 #1,378 باقی ہے زندگی میں نہ کُچھ زندگی کا رنگ ! اب وہ ہیں دستَرس میں نہ بے تابیاں وہی شفیق خلؔش
طارق شاہ محفلین نومبر 17، 2016 #1,379 ہے یُوں تو میرے رقیبوں میں اختلاف بہت مِرے خلاف مگر اتّحاد کتنا ہے مُرتضٰی برلاس
طارق شاہ محفلین نومبر 17، 2016 #1,380 نہیں یہ فکر کوئی رہبرِ کامِل نہیں مِلتا ! کوئی دُنیا میں مانوسِ مزاجِ دِل نہیں ملتا یہ آنا، کوئی آنا ہے کہ بس رسماََ چلے آئے ! یہ مِلنا خاک مِلنا ہے، کہ دِل سے دِل نہیں مِلتا مجاؔز لکھنوی
نہیں یہ فکر کوئی رہبرِ کامِل نہیں مِلتا ! کوئی دُنیا میں مانوسِ مزاجِ دِل نہیں ملتا یہ آنا، کوئی آنا ہے کہ بس رسماََ چلے آئے ! یہ مِلنا خاک مِلنا ہے، کہ دِل سے دِل نہیں مِلتا مجاؔز لکھنوی