شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

طارق شاہ

محفلین

نہیں ہو پاس بھی ہو پاس تم مگر میرے
وہ اور بات تھی ہوتے جو تم اگر میرے

رہینِ دِل ہو تو ہر فکر، ہر خیال میں تم
رہے ہو تم ہی تو ہر راہ ہمسفر میرے

شفیق خلؔش
 

طارق شاہ

محفلین

لالہ و گُل کو بچا لیتا خِزاں سے، اے شَرفؔ !
باغ میں جس وقت نازل یہ بَلا تھی، میں نہ تھا

آغا حجو شرؔف
 

طارق شاہ

محفلین

میں تڑپ کر مر گیا ، دیکھا نہ اُس نے جھانک کر
اُس ستمگر کو، عزیز اپنی حیا تھی، میں نہ تھا

آغا حجو شرؔف
 

طارق شاہ

محفلین

جشن تھا، عیش و طرب کی اِنتہا تھی، مَیں نہ تھا
یار کے پہلوُ میں خالی میری جا تھی، مَیں نہ تھا


آغا حجو شرؔف
 

طارق شاہ

محفلین

دیکھ سکتا ہُوں جو آنکھوں سے، وہ کافی ہے مجاؔز !
اہلِ عرفاں کی نوازش، مجھے منظور نہیں

اسرارالحق مجاؔز

(مجاؔز لکھنوی)
 

طارق شاہ

محفلین

نہیں یہ فکر کوئی رہبرِ کامِل نہیں مِلتا !
کوئی دُنیا میں مانوسِ مزاجِ دِل نہیں ملتا

یہ آنا، کوئی آنا ہے کہ بس رسماََ چلے آئے !
یہ مِلنا خاک مِلنا ہے، کہ دِل سے دِل نہیں مِلتا

مجاؔز لکھنوی
 
Top