گُلِ یاسمیں
لائبریرین
جی سمجھ گئے۔بٹیا پھر وہی بات جو صبح ہم نے سید عمران گے بارے میں کہی He can 'read between the lines' it means you are able to understand the real message
اور آپ کے لئیے بھی یہی بات ہے
جی سمجھ گئے۔بٹیا پھر وہی بات جو صبح ہم نے سید عمران گے بارے میں کہی He can 'read between the lines' it means you are able to understand the real message
اور آپ کے لئیے بھی یہی بات ہے
ساری پلاننگ ہی لانگ ٹرم ہے جو عام پاکستانی کے سر پر سے گذر رہی ہے ۔۔۔۔۔زیادہ تر بیرون ملک مقیم پاکستانی عمران خان کے حامی اسلئے ہیں کہ ان کا ایکسپوژر زیادہ ہے۔ وہ ترقی یافتہ دنیا کے نظام مملکت دیکھ چکے ہیں اور جانتے ہیں کہ عمران خان جو کچھ کہہ رہا ہے، کر رہا ہے یا کرنا چاہ رہا ہے وہ طویل مدت کیلئے ملک و قوم کے فائدہ میں ہے۔ دوسرا یہ پہلا لیڈر ہے جس نے اوورسیز پاکستانیوں کو ملک و قوم کا اثاثہ مانتے ہوئے ان کے حق کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں۔
دوسری طرف مقامی پاکستانی ہیں جنکو عمران خان کے محض تین سال بعد ہی پرانے چور لٹیرے اچھے لگنے لگ گئے ہیں۔ کیونکہ صبر نہیں ہے۔
صبر نہیں اپنے اپنے مفادات ہیں ۔۔۔۔زیادہ تر بیرون ملک مقیم پاکستانی عمران خان کے حامی اسلئے ہیں کہ ان کا ایکسپوژر زیادہ ہے۔ وہ ترقی یافتہ دنیا کے نظام مملکت دیکھ چکے ہیں اور جانتے ہیں کہ عمران خان جو کچھ کہہ رہا ہے، کر رہا ہے یا کرنا چاہ رہا ہے وہ طویل مدت کیلئے ملک و قوم کے فائدہ میں ہے۔ دوسرا یہ پہلا لیڈر ہے جس نے اوورسیز پاکستانیوں کو ملک و قوم کا اثاثہ مانتے ہوئے ان کے حق کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں۔
دوسری طرف مقامی پاکستانی ہیں جنکو عمران خان کے محض تین سال بعد ہی پرانے چور لٹیرے اچھے لگنے لگ گئے ہیں۔ کیونکہ صبر نہیں ہے۔
عمران خان ں میں سے سب سے بڑی غلطی ایک سوئی ہوئی قوم کو جگانا ہے۔ جیسے خواب دیکھتے بچے کو زور زبردستی جگانے پر وہ کاٹنے کو آتا ہے۔ یہی کچھ عمران خان کیخلاف پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا پچھلے تین سال سے مسلسل کر رہا ہے۔ اگر عمران کی کہیں واقعی کوئی حمایت ہے تو وہ سوشل میڈیا یا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں تک محدود ہے۔
in between the lines صرف اتنی سی بات ہے کہ ہم نے عمران نام پہ کچھ برا کہنے کا اعتراض کیا تھا نہ کہ خان پر۔ اس کی تو باقاعدہ سرگوشی میں اجازت دی تھی۔ اور اسی لئے دوبارہ سے پڑھنے کا بھی بولا۔آپکی پوسٹ میں۔۔۔۔۔ in between the lines ....بھی کوٸی اور مطلب میں نہیں نکال سکی۔۔۔۔۔ہو سکتا ہے کچھ اورمطلب ہو ۔۔۔۔۔جو مجھ کو سمجھ نہ آیا ہو۔۔۔۔ کیونکہ زیادہ سیاسی بصیرت نہیں مجھ میں۔۔۔۔۔ ویسے آپ کیا عمران خان کی سپورٹر نہیں ہیں؟۔۔۔
عمران خان کے زیادہ تر سپورٹرز نے۔۔۔۔ ایک دیوتا بنا دیا ہے عمران خان کو ۔۔۔۔ جو کہ بہت ہے ہی نقصان دہ ہو سکتا ہے۔۔۔ عمران خان کے لئے بھی۔۔۔۔ اور ہمارے لٸے بھی۔۔۔۔۔
بٹیا پھر وہی بات جو صبح ہم نے سید عمران گے بارے میں کہی He can 'read between the lines' it means you are able to understand the real message
اور آپ کے لئیے بھی یہی بات ہے
عمران خان وہ واحد دیوتا ہے جو دوران اقتدار مانتا ہے کہ اس سے غلطیاں ہوئی ہیں۔ دوسری طرف ایسے فرشتے بھی ہیں جو تین تین باریاں لے کر بھی اپنی غلطیوں کا سارا الزام فوج پر لگا دیتے ہیںعمران خان کے زیادہ تر سپورٹرز نے۔۔۔۔ ایک دیوتا بنا دیا ہے عمران خان کو ۔۔۔۔ جو کہ بہت ہے ہی نقصان دہ ہو سکتا ہے۔۔۔ عمران خان کے لئے بھی۔۔۔۔ اور ہمارے لٸے بھی۔۔۔۔۔
عام اور خاص پاکستانیوں کے سر ایک جیسے نہیں ہوتے کیاََ؟ساری پلاننگ ہی لانگ ٹرم ہے جو عام پاکستانی کے سر پر سے گذر رہی ہے ۔۔۔۔۔
آمین ثم آمینآنٹی ....آپ کی اپنے فرینڈز کے لٸے۔۔۔۔ unconditional support.... سے میں بہتتتت impressed ہوں۔۔۔۔ کاش مجھ میں بھیہوتی۔۔۔۔ دعا ہے آپکی اپنے سب فرینڈز سے دوستی ہمیشہ قاٸم رہے
عام پاکستانی کی دوڑ الیکشن والے دن قیمے والے نان تک ہوتی ہے بسساری پلاننگ ہی لانگ ٹرم ہے جو عام پاکستانی کے سر پر سے گذر رہی ہے ۔۔۔۔۔
ملک عوام نے خود ٹھیک کرنا ہے۔ لیڈر نے صرف راستہ دکھانا ہے۔ اگر عوام کو راستہ مشکل لگے گا تو وہ اگلے الیکشن میں لیڈر بدل لے گی لیکن خود تبدیل نہیں کرے گی۔اصل میں لوگوں کی توقعات ہی نجانے کیا ہوتی ہیں کہ کوئی نیا آئے گا، چھڑی گھمائے گا اور سب ٹھیک ہو جائے گا۔ جس ملک کی بنیادیں تک ہل چکی ہیں کیا اسے صرف ایک عمران خان ٹھیک کر سکتا ہے۔ سب بن جائیں نا عمران خان تا کہ کچھ بہتری بھی دکھائی دے۔
زیادہ تر بیرون ملک مقیم پاکستانی عمران خان کے حامی اسلئے ہیں کہ ان کا ایکسپوژر زیادہ ہے۔ وہ ترقی یافتہ دنیا کے نظام مملکت دیکھ چکے ہیں اور جانتے ہیں کہ عمران خان جو کچھ کہہ رہا ہے، کر رہا ہے یا کرنا چاہ رہا ہے وہ طویل مدت کیلئے ملک و قوم کے فائدہ میں ہے۔ دوسرا یہ پہلا لیڈر ہے جس نے اوورسیز پاکستانیوں کو ملک و قوم کا اثاثہ مانتے ہوئے ان کے حق کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں۔
دوسری طرف مقامی پاکستانی ہیں جنکو عمران خان کے محض تین سال بعد ہی پرانے چور لٹیرے اچھے لگنے لگ گئے ہیں۔ کیونکہ صبر نہیں ہے۔
ساری پلاننگ ہی لانگ ٹرم ہے جو عام پاکستانی کے سر پر سے گذر رہی ہے ۔۔۔۔۔
صبر نہیں اپنے اپنے مفادات ہیں ۔۔۔۔
اور یہی وہ مین چیز ہے جسے سمجھنے کی کوئی زحمت نہیں کر رہا۔ملک عوام نے خود ٹھیک کرنا ہے۔ لیڈر نے صرف راستہ دکھانا ہے۔ اگر عوام کو راستہ مشکل لگے گا تو وہ اگلے الیکشن میں لیڈر بدل لے گی لیکن خود تبدیل نہیں کرے گی۔
یا بریانی کی پلیٹعام پاکستانی کی دوڑ الیکشن والے دن قیمے والے نان تک ہوتی ہے بس
یہی تو ہضم نہیں ہورہا ان لوگوں کو!!!!!؟اوورسیز پاکستانیوں کو کسقدر سہولتیں دی ہیں موجودہ حکومت نے!!!!!ہمیں تو یہاں بیرون ملک جو ایمبیسیوں کی سہولت بہتر طریقے سے مل گئی ہے۔ اس کے لئے ہی شکریہ ادا کرتے ہیں موجودہ حکومت کا۔
پہلے تو مٹھائی نہیں ہوتی تھی؟یا بریانی کی پلیٹ
in between the lines صرف اتنی سی بات ہے کہ ہم نے عمران نام پہ کچھ برا کہنے کا اعتراض کیا تھا نہ کہ خان پر۔ اس کی تو باقاعدہ سرگوشی میں اجازت دی تھی۔ اور اسی لئے دوبارہ سے پڑھنے کا بھی بولا۔
سیاسی بصیرت تو دور کی بات، ہم میں سیاسی آنکھیں ہی نہیں۔ خبروں میں دیکھتے رہتے ہیں جوعمران خان کر رہے ہیں اور جو عوام کر رہی ہے۔ کس کو برا کہیں ؟
ووٹنگ سے ہی جیتا نا۔۔۔ اور ووٹ عوام نے ہی دئیے۔ اصل میں لوگوں کی توقعات ہی نجانے کیا ہوتی ہیں کہ کوئی نیا آئے گا، چھڑی گھمائے گا اور سب ٹھیک ہو جائے گا۔ جس ملک کی بنیادیں تک ہل چکی ہیں کیا اسے صرف ایک عمران خان ٹھیک کر سکتا ہے۔ سب بن جائیں نا عمران خان تا کہ کچھ بہتری بھی دکھائی دے۔
بٹیا ہم نے تو اپنے رضا کی وجہ سے جب بھی دیا جب یہ ہارتے تھے مگر ہم انکے کرکٹ کے زمانے سے فین تھے۔۔۔پہلے تو مٹھائی نہیں ہوتی تھی؟
بس پوچھا ہے۔۔۔ ہم نے تو ابھی تک ووٹ دیا بھی نہیں ہے
صرف ایمبیسی ہی نہیں۔۔۔ ائیرپورٹ پہ کیسا ذلیل کرتے تھے۔ اب وہ بھی بہت آسانی سے ہو جاتا ہے کام۔ ورنہ پہلے تو پانچ دس ہزار الگ سے رکھنے ہوتے تھے۔۔۔ سمجھ گئیں نا؟یہی تو ہضم نہیں ہورہا اوورسیز پاکستانیوں کو کسقدر سہولتیں دی ہیں موجودہ حکومت نے!!!!!
ہماری بہو نے بتایا ہے ہمیں ۔۔۔۔۔۔یہاں موجودہ اور سابقہ پاکستانی ایمبیسی کا آنکھوں دیکھا حال لکھیں گے کسی وقت۔
آپ کے ہاں پتہ نہیں کیسا چل رہا ہے اب بھی۔