ابن سعید
خادم
اب اس بڑھاپے میں ہم سے کراچی کی گلیوں میں کچے کیلے کا ٹھیلا لے کر گھومنا کہاں تک ہو پائے گا بھلا۔ اور مشکل مزید فیہ اینکہ اونچی اونچی عمارتوں کی تنگ و تاریک گلیوں میں بجلی کے کھمبوں اور تاروں سے بچتے بچاتے یہ آواز لگانا کہ "کیلے لے لو۔۔۔ کچے کیلے لے لو۔۔۔ سبزی پکوڑے اور چپس بنانے والے کچے کیلے!!!" اور تو سب ٹھیک ہے، لیکن یہ "لے لیجیے" کی جگہ "لے لو" کہنا ذرا ہماری طبع پر گراں گزرے گا، بس ایک اس فقرے کے باعث سارے منصوبے سے معذرت!پونجی تو دگنی تگنی بھی ہو سکتی ہے کیونکہ اراکینِ محفل کی (شاید؟) سب سے زائد تعداد کراچی سے ہے اور سب اگر کچے کیلوں کی خریداری کریں گے تو منافع ہی منافع