عاطف بٹ
محفلین
نظامی صاحب، میں آپ سے متفق ہوں کہ انگریزی میں انہوں نے ایسا ہی کہا کہ حنفی مکتب فکر کے مطابق غیرمسلموں پر توہینِ رسالت کے قانون کا اطلاق نہیں ہوتا مگر خدارا یہ سمجھا دیں کہ یہاں پاکستان میں اردو زبان میں بات کرتے ہوئے وہ اس بات پر زور کیوں دیتے رہے کہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 295 سی صرف اور صرف انہی کی کاوشوں کا نتیجہ ہے اور توہینِ رسالت کا مرتکب مسلم ہو یا غیرمسلم، مرد ہو یا عورت وہ واجب القتل ہے!بھیا آپ نے کلپ لگایا جس میں امام اعظم ابو حنیفہ کے موقف کو ڈاکٹر صاحب کا موقف بنا کر پیش کیا گیا اور بعد میں ڈاکٹر صاحب کے اپنے موقف سے اس کا تضاد ثابت کر دیا۔میں نے پورا جملہ آپ کو سنا دیا کہ ڈاکٹر صاحب نے اپنا موقف نہیں بیان کیا کہ غیر مسلموں، یہودیوں اور اقلیتوں پر اس کا اطلاق نہیں ہوتا، بلکہ یہ موقف امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا ہے۔ اب آپ اپنی ویڈیو کے فیک ہونے کی تصدیق نہ کریں تو اس میں کیا کیا جا سکتا ہے۔اس ویڈیو سے آپ کے ویڈیو کا غلط ہونا ثابت بھی ہو گیا اور آپ ابھی تک اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں بڑے جگر گردے کی بات ہے جناب!
آپ تو ان کے ادارے سے وابستہ ہیں، اگر آپ کے پاس ان کی کوئی اردو تقاریر ہیں ایسی جن میں انہوں نے دلائل کے ساتھ یہ بات ثابت کی ہو کہ غیرمسلموں پر توہینِ رسالت کے قانون کا اطلاق نہیں ہوتا تو انہیں یہاں پیش کر کے ممنون فرمائیے!
جو ویڈیو میں نے پیش کی تھی، وہ نہ تو میں نے گھر بیٹھ کر بنائی تھی اور نہ ہی ڈاکٹر طاہرالقادری کی جگہ بھیس بدل کر میں بیٹھا ہوا تھا، وہ انہی کی تقاریر تھیں جو منہاج القرآن کے آرکائیوز میں آپ کو بآسانی مل سکتی ہیں۔ یہاں یہ بھی پیش نظر رکھئے کہ ڈینش ٹی وی والے پاگل نہیں ہیں کہ انہوں نے ڈاکٹر صاحب کی اردو تقاریر نکال کر ان کا اپنی زبان میں ترجمہ کروایا اور اس کے بعد انہیں دوبارہ دعوت دی کہ اپنا مؤقف واضح کریں!