زبردست اور شاندار
ویسے آپ کی ”
اطلاع“ کے لئے عرض ہے کہ کم و بیش یہ سارے فرقہ وارانہ نام (چند ایک کے سوا) ان فرقوں سے وابستہ لوگوں نے خود اپنے لئے پسند اور منتخب کئے ہیں۔ اور اس سے وابستگی کو اپنے لئے باعث افتخار جانتے ہیں، نہ کہ باعث عار۔
آپ ایک گلاس ٹھنڈا پانی پی کراس فہرست میں مزید بہت سا اضافہ کرسکتے ہیں، جیسے
میں بوہری ہوں
میں آغا خانی ہوں
میں سنی ہوں
میں بہائی ہوں
میں نصرانی شیعہ ہوں۔
میں احمدی (لاہوری گروپ) ہوں
میں مقلد ہوں
میں غیر مقلد ہوں
میں حنفی ہوں
میں مالکی ہوں
میں یہ ہوں
میں وہ ہوں
اور یہ سب لوگ اپنے ان ”فرقہ وارانہ مذہبی ناموں“ کو فخریہ اپنی بنیادی شناخت بتلاتے ہیں، یہ اُن پر کوئی ”تہمت“ نہیں ہے
۔ جبکہ اللہ نے اپنے ماننے والوں کے لئے ”مسلم“ نام اور جملہ انسانوں کے لئے فرقوں سے پاک دین ”اسلام“ کو پسند کیا۔ یہ احقر اللہ کا ایک انتہائی گنہگار بندہ ہے، لیکن خود کو مسلمان کی شناخت کے طور پر پیش کرنے میں فخر محسوس کرتا ہے۔ ویسے ہی جیسے کہ ایک سنی، شیعہ، احمدی، دیوبندی، اہل حدیث وغیرہ اپنی اپنی شناخت پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ آپ کے ”طنزیہ اعتراض“ پر مجھ سمیت ان میں سے کوئی بھی اپنی شناخت تبدیل نہیں کرے گا۔ خواہ آپ خوش ہوں، ناراض ہوں ۔ ۔ ۔ کباب ہوں
وَٱعۡتَصِمُواْ بِحَبۡلِ ٱللَّهِ جَمِيعً۬ا وَلَا تَفَرَّقُواْۚ (سُوۡرَةُ آل عِمرَان ۔ 103)
سب مل کر اللہ کی (ہدایت کی) رسی (قرآن) کو مضبوط پکڑ لو اور فرقہ نہ بناؤ