طاہرالقادری کا سو فیصد سچ!!!

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

عاطف بٹ

محفلین
السلام علیکم اراکینِ محفل،
ڈاکٹر طاہرالقادری کے حوالے سے یہ ویڈیو دیکھنے کے بعد ان کی ذات کے حوالے سے حقیقت آپ پر واضح ہوجائے گی۔ اگر اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد بھی کسی شخص کے ذہن میں کوئی ابہام باقی رہ جاتا ہے تو پھر اس کو ہدایت کی دعا کے ساتھ ’سلام علیک‘ ہی کہا جاسکتا ہے!!!
http://www.facebook.com/photo.php?v=400249013376242

پسِ تحریر: اس ویڈیو کے لئے مجھے فیس بک کے ایک صفحے کا ہی ربط میسر آسکا جسے یہاں پیش کردیا گیا ہے۔ اگر کسی کو فیس بک تک رسائی میں دقت ہو تو میں اس کے لئے معذرت خواہ ہوں۔
 

عاطف بٹ

محفلین
وڈیو دیکھنے کا مجھے تو کوئی طریقہ معلوم نہیں اگر آپ مختصرا کچھ لکھ دیتے تو ہمارا بھی بھلا ہو جاتا
سر، یہ ویڈیو دیکھنے اور سننے کی چیز ہے۔ میں آپ کے لئے اس کا خلاصہ یہاں لکھ تو سکتا ہوں مگر مناسب یہی ہوگا کہ آپ اسے خود دیکھیں!
 

فہیم

لائبریرین
سر، یہ ویڈیو دیکھنے اور سننے کی چیز ہے۔ میں آپ کے لئے اس کا خلاصہ یہاں لکھ تو سکتا ہوں مگر مناسب یہی ہوگا کہ آپ اسے خود دیکھیں!
میرے پاس تو ٹھیک سے چل نہیں پارہی اٹک رہی ہے۔
لیکن جو تھوڑی سی دیکھی وہ تو کاٹا پیٹی والی کوئی ویڈیو معلوم ہورہی ہے کہ مختلف ویڈیوز کے چھوٹے چھوٹے کلپ ہیں۔
اور ایسی غیر واضح قسم کی ویڈیو کہ جس میں ایک جملہ سنا کر پیچھے کا پس منظر اور آگے کی بات گم ہو۔ ہضم نہیں ہو پاتیں۔
 

نایاب

لائبریرین
محترم بٹ بھائی ۔ یہ کیسے یقین کیا جا سکتا ہے کہ یہ فیس بک ریلیٹڈ وڈیو کسی صورت " فیک " نہیں ہے ۔ ؟؟
اس میں کوئی آڈیو وڈیو " ایڈیٹنگ " نہیں کی گئی ۔۔۔۔۔
بہتر ہوگا کہ " ڈینش ٹی وی " پر دیا گیا اصل انٹرویو پوسٹ کریں ۔
آج کل کے زمانے میں تو کمال فن مہربان " مرد " کو " پکی سچی عورت " بنا دکھا دیتے ہیں ۔
فیس بک کو ئی قابل اعتماد میڈیم نہیں ہے ۔
طاہر القادری صاحب کی ہی کیا ہم سب کی اصل حقیقت صرف اللہ ہی جانتا ہے ۔
 

عسکری

معطل
شکر ہے ہم کسی کے فالور نہیں ہیں :grin: ورنہ سارا دن ہمیں سوچیں کھائی رہتیں :laughing: طاہر القادری کی ویڈیو ہو یا عمران خان کی مریم کی ہو یا بلاول کی ہماری پانچوں گھی میں ہیںً:bighug:
 

عاطف بٹ

محفلین
محترم بٹ بھائی ۔ یہ کیسے یقین کیا جا سکتا ہے کہ یہ فیس بک ریلیٹڈ وڈیو کسی صورت " فیک " نہیں ہے ۔ ؟؟
اس میں کوئی آڈیو وڈیو " ایڈیٹنگ " نہیں کی گئی ۔۔۔ ۔۔
بہتر ہوگا کہ " ڈینش ٹی وی " پر دیا گیا اصل انٹرویو پوسٹ کریں ۔
آج کل کے زمانے میں تو کمال فن مہربان " مرد " کو " پکی سچی عورت " بنا دکھا دیتے ہیں ۔
فیس بک کو ئی قابل اعتماد میڈیم نہیں ہے ۔
طاہر القادری صاحب کی ہی کیا ہم سب کی اصل حقیقت صرف اللہ ہی جانتا ہے ۔
نایاب بھائی، میں پانچ سال سے نشریاتی صحافت سے وابستہ ہوں اور آڈیو ویڈیو ایڈیٹنگ کے بارے کسی بھی دوسرے شخص سے بہتر جانتا ہوں کہ یہ میرا دن رات کا کام ہے۔
اگر آپ نے ویڈیو دیکھی ہے تو طاہرالقادری کی باڈی لینگوئج سے بھی بہت سی باتیں آپ پر واضح ہوگئی ہوں گی۔ میں کوشش کرتا ہوں کہ جلد ہی ان کا پورا انٹرویو یہاں پیش کیا جاسکے!
 

نایاب

لائبریرین
نایاب بھائی، میں پانچ سال سے نشریاتی صحافت سے وابستہ ہوں اور آڈیو ویڈیو ایڈیٹنگ کے بارے کسی بھی دوسرے شخص سے بہتر جانتا ہوں کہ یہ میرا دن رات کا کام ہے۔
اگر آپ نے ویڈیو دیکھی ہے تو طاہرالقادری کی باڈی لینگوئج سے بھی بہت سی باتیں آپ پر واضح ہوگئی ہوں گی۔ میں کوشش کرتا ہوں کہ جلد ہی ان کا پورا انٹرویو یہاں پیش کیا جاسکے!
میرے محترم بھائی ہم تو بوڑھے ہو چلے اس گندگی بھری سیاست و صحافت کو دیکھتے ہوئے ۔
ڈاکٹر صاحب کی باڈی لینگویج اور آواز کے درمیان فرق واضح محسوس کیا جا سکتا ہے ۔
انگلش آواز جعلسازی سے شامل کی گئی ہے اور تیسرے کلپ میں صداکار کی آواز کا بدلنا ہی اس کا ثبوت ہے ،۔
ذرا غور سے سنئے دیکھئے ۔
 
مجھے اس پوسٹ میں ٹیگ کئے جانے کا مقصد سمجھ نہیں آیا۔ بھئ آپ اگر طاہر القادری کو پسند نہیں کرتے تو بڑے شوق سے اپنی اس روش پہ گامزن رہئیے ۔ ایک مقولہ ہے کہ تھرڈ کلاس لوگوں کے خیالات کا مرکزشخصیات ، سیکنڈ کلاس لوگوں کا واقعات اور فرسٹ کلاس لوگوں کا مطمع نظر نظریات ہوتے ہیں۔ اب آپ خود سوچ لیں کہ آپ کس قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔ مجھے ازراہِ کرم شخصیات کی بحثوں میں نہ ہی گھسیٹیں تو بہتر ہے۔ ہاں اسلام اور تصوف کے حوالے سے نظریات پر بات کرنی ہو اور اس ضمن میں ڈاکٹر طاہر القادری کے خیالات پر بات کرنی ہو تو بسم اللہ ۔ اگر کسی کو طاہر القادری سے اتنی ہی تکلیف ہے تو بھئی کس نے آپ کو کہا ہے کہ اسے فالو کریں۔۔۔۔بزعمِ خود کسی کی حقیقت کو سمجھنے کا دعویٰ کرنے سے زیادہ بہتر ہے کہ کسی مناسب آئینے میں اپنی حقیقت کو دیکھنے کی کوشش کیجائے۔ جسے اللہ عزت دیتا ہے اسے کوئی ذلت نہیں دے سکتا، ایسا کرنے کی کوشش کرنے والا خود کبھی نہ کبھی ذلت سے ہمکنار ہوجاتا ہے;)
 

شاکرالقادری

لائبریرین
وڈیو فیس بک پر چل تو پڑی لیکن کسی دل کے دورے والے مریض کی ای سی جی گراف کی طرح کبھی آخر سے پلے ہو جاتی ار کبھی بالکل شروع سے اور کبھی درمیان سے بہت مشکل سے کچھ کچھ سمجھ میں آیا کہ انکے انگریزی انٹر ویو اور اردو خطاب میں اختلاف کو دکھانے کے لیے کسی صاحب نے مختلف کلپس کو جوڑنے کی کوشش کی ہے۔ جوکہ شایداختلاف تو ظاہر کرنے میں کامیاب ہو گئے لیکن تحقیق کے مروجہ اصولوں کے تحت وڈیو کی استنادی حیثیت بہر حال مشکوک ہو گئی ہے۔ میں ڈاکٹر طاہر القادری کی حمایت نہیں کرتا مگر تحقیق کے اصولوں اور ضابطوں کی بات کر رہا ہوں۔ خیر میں نے تو ڈاکٹر طاہر القادری کی ایسی وڈیوز بھی دیکھیں ہیں جن میں تصویر تو قادرصاحب کی ہے اور آواز کسی اور کی اور ڈاکٹر صاحب کے منہ سے ماں بہن کی ننگی گالیوں جیسی مغلظات کہلوائی گئی ہیں :)
 

نایاب

لائبریرین
وڈیو فیس بک پر چل تو پڑی لیکن کسی دل کے دورے والے مریض کی ای سی جی گراف کی طرح کبھی آخر سے پلے ہو جاتی ار کبھی بالکل شروع سے اور کبھی درمیان سے بہت مشکل سے کچھ کچھ سمجھ میں آیا کہ انکے انگریزی انٹر ویو اور اردو خطاب میں اختلاف کو دکھانے کے لیے کسی صاحب نے مختلف کلپس کو جوڑنے کی کوشش کی ہے۔ جوکہ شایداختلاف تو ظاہر کرنے میں کامیاب ہو گئے لیکن تحقیق کے مروجہ اصولوں کے تحت وڈیو کی استنادی حیثیت بہر حال مشکوک ہو گئی ہے۔ میں ڈاکٹر طاہر القادری کی حمایت نہیں کرتا مگر تحقیق کے اصولوں اور ضابطوں کی بات کر رہا ہوں۔ خیر میں نے تو ڈاکٹر طاہر القادری کی ایسی وڈیوز بھی دیکھیں ہیں جن میں تصویر تو قادرصاحب کی ہے اور آواز کسی اور کی اور ڈاکٹر صاحب کے منہ سے ماں بہن کی ننگی گالیوں جیسی مغلظات کہلوائی گئی ہیں :)
استغفراللہ
بات تو سچ ہے اور وہ بھی سولہ آنے
پروپیگنڈا وڈیو ہے ۔ بغض کی عکاس ۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
مزے کی بات بتاؤں آپ کو ۔۔۔۔۔۔۔
میرا نام شاکرالقادی بر وزن طاہر القادری ہے ۔۔۔۔۔۔ اس جرم کی پاداش میں ۔۔۔۔ ایک اہل حدیث دوست جن کی فیس بک پر "عبیدقیوم" (Obaid Qayyam)نام سے آئی ڈی ہے جو اب شاید ابن تیمیہ کے نام سے بدل لی گئی ہےانہوں نے مجھے جو فیس بک پر پیغامات ارسال کیے اور میرے ساتھ جو گفتگو کی ہے اس کا ریکارڈ میرے پاس محفوظ ہے اور میں اسے القلم پر ایک تھریڈ بعنوان "پادری جی کی حال اے" میں لکھ بھی چکا ہوں اگر وہ میں یہاں پوسٹ کر دوں تو آپ کو اندازہ ہو جائے گا کہ کچھ لوگ کس قدر نفرتوں اور کدورتوں کے امین ہوتے ہیں۔ پھر آپ یہ اندازہ بھی لگا لیں گے کہ خود کش حملے کیوں ہوتے ہیں۔ امام بارگاہیں اور مساجد کیوں بموں سے اڑا دی جاتی ہیں اور محرم و ربیع الاول کے جلوسوں میں کیوں بے گناہ لوگوں کو قتل کر دیا جاتا ہے۔ اور فرقہ واریت کا عفرت ہمیں کیوں نگلتا جا رہا ہے۔ اور اس کے ذمہ دار لوگ کون ہیں۔ جو ماں بہن کی گالی دیکر یا گولی بندوق چلاکر اسلام کا نام لیتے ہیں انہیں اسوہ رسول اور حدیث رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دور کا بھی تعلق نہیں ہوتا
 

شاکرالقادری

لائبریرین
لیجئے اسی عبید قیوم صاحب کی طرف سے بھیجی گئی ایک تصویر آپ کو اندازہ ہو جائے گا۔۔۔۔ اللہ ہم سب کو معاف فرمائے
73247_501521749878368_1308812520_n.jpg
 
عاطف بٹ بھائی آپ کی شخصیت اور ذات سے ہٹ کے
یار پہلے آپ نے ایک عجیب غریب کالم لگایا اور اس میں مجھے ٹیگ کیا ایسا کالم جو صحافت کے معیار اور محفل کے معیار پر بھی پورا نہیں اترتا۔ سوائے جگت بازی کے اس میں کچھ بھی نہ تھا۔
اب آپ نے ایک ایڈیٹڈ ویڈیو کا لنک دے دیا جس میں آگے پیچھے کے جملے کاٹ کر جوڑ دیے گئے اور اپنی منشاء کے مطابق مطلب نکال لیا گیا ہے اور مجھے پھر اس میں ٹیگ کیا ہے۔پتا نہیں آپ کا اس سے کیا مقصد ہے میری سمجھ سے تو بالاتر ہے:?:

میں وہ پورا انٹرویو ڈھونڈتا ہوں اگر مل گیا تو پوسٹ کرتا ہوں مختصر رپورٹ پیش خدمت ہے:
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اپنے دورہ ڈنمارک کے دوران مقامی میڈیا سے ایک انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ ڈینش میڈیا دوسرے ملکوں کی پارلیمنٹس اور جمہوریتوں کر برداشت کرنا سیکھے ۔ وہ پاکستان میں توہین رسالت قانون پر بلا جواز تنقید کر رہا ہے ۔ اسے اسرائیل، امریکہ، روس، چین، ساؤتھ کوریا اور د یگر ممالک میں مختلف جرائم میں بڑی تعداد میں ہونے والی پھانسیاں دکھائی نہیں دیتیں؟ صرف امریکہ میں 1976 سے 2012ء تک مختلف جرائم میں 1400 افراد کو سزائے موت دی جا چکی ہے ۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے ان خیالات کا اظہار ڈینش میڈیا کی طرف سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے پاکستانی عدالتوں کا زبردست دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز کے ججز انتہائی پروفیشنل اور اعلیٰ صلاحیتوں کے مالک ہیں۔ پاکستانی ججز نے ہمیشہ قرآن و سنت کی اعلیٰ اقدار کو ملحوظ رکھ کر فیصلے دیے ہیں اورعدالتیں درست انداز میں کام کر رہی ہیں۔ پاکستانی ججوں کا وژن ہے کہ آج تک توہین رسالت قانون کے تحت 27 سالوں میں ایک بھی شخص کو سزائے موت نہیں ہوئی، جن پر ایسے الزامات لگے انہیں شک کا فائدہ دیا جاتا رہا۔
ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ ڈینش میڈیا پوری دنیا کا ٹھیکہ دار نہ بنے ۔ قرآن، اسلام اور پاکستان پر تنقید کرنے سے قبل وہ بائبل کو بھی پڑھے جس میں توہین رسالت کی سزا موت قرار دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈینش میڈیا دھرے معیار کو ترک کر ے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے حقائق کے برعکس تصویر دنیا کو نہ دکھائے ۔



اب سے زیادہ تم مسلمانوں کا اور کون دفاع کرے گا۔ پر یہاں پتا نہیں مسلمانی نام کی کوئی چیز ہے بھی یا نہیں!
 

عاطف بٹ

محفلین
بہتر ہوگا کہ " ڈینش ٹی وی " پر دیا گیا اصل انٹرویو پوسٹ کریں ۔
لیجئے نایاب بھائی، ڈاکٹر طاہرالقادری کا ڈینش ٹی وی کو دیا جانے والا پورا انٹرویو پیشِ خدمت ہے:

پاکستان میں جو لوگ یوٹیوب پر پابندی کی وجہ سے یہ انٹرویو نہیں دیکھ سکتے وہ کسی پراکسی سائٹ کے ذریعے اس لنک کو استعمال کر کے انٹرویو دیکھ لیں۔ واضح کرتا چلوں کہ میں یوٹیوب کے استعمال کے حوالے سے اپنا نقطہء نظر قبل ازیں واضح کرچکا ہوں مگر یہ ایک دینی، علمی اور تحقیقی مسئلہ ہے جس کے لئے یوٹیوب کو استعمال کرنے میں کوئی قباحت نہیں!
 

سویدا

محفلین
السلام علیکم اراکینِ محفل،
ڈاکٹر طاہرالقادری کے حوالے سے یہ ویڈیو دیکھنے کے بعد ان کی ذات کے حوالے سے حقیقت آپ پر واضح ہوجائے گی۔ اگر اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد بھی کسی شخص کے ذہن میں کوئی ابہام باقی رہ جاتا ہے تو پھر اس کو ہدایت کی دعا کے ساتھ ’سلام علیک‘ ہی کہا جاسکتا ہے!!!
http://www.facebook.com/photo.php?v=400249013376242

پسِ تحریر: اس ویڈیو کے لئے مجھے فیس بک کے ایک صفحے کا ہی ربط میسر آسکا جسے یہاں پیش کردیا گیا ہے۔ اگر کسی کو فیس بک تک رسائی میں دقت ہو تو میں اس کے لئے معذرت خواہ ہوں۔

مرسلہ ویڈیو کو دیکھ کر جو بات ظاہر ہوئی وہ یہ کہ
اس ویڈیو میں طاہر القادری صاحب کے حرمت وتوہین رسالت قانون کے حوالے سے ایک تضاد اور دوغلی پالیسی کو اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے
غیر ملکی چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے وہ وضاحت اور صراحت کے ساتھ یہ فرمارہے ہیں کہ میں نے توہین رسالت قانون کے بنانے میں کوئی حصہ نہیں لیا اور مجھے جنرل ضیا نے کئی بار بلوایا لیکن میں نے ان کی دعوت کو ہمیشہ مسترد کیا ، اس قانون کے بنانے میں میرا کسی قسم کا کوئی کردار نہیں ہے۔
دوسری طرف
اردو تقریر میں وہ فرمارہے ہیں کہ توہین رسالت کا جو قانون پاکستان میں بنایا گیا ہے وہ صرف اور صرف طاہر القادری صاحب کی محنت اور کاوش ہی کا نتیجہ ہے لاہور ہائیکورٹ کے در ودیوار تک اس کے گواہ ہیں ، ضیاء الحق کو اس بارے میں تمام ہدایات اور مشورے انہوں نے ہی دیے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top