طاہر القادری سپریم کورٹ میں

کورٹ کے فیصلے کا ایک ایک حرف اہم ہوتا ہے۔ یہ کہہ کر کیا ثابت کیا گیا ہے کہ "قادری صاحب ووٹ دے سکتے ہیں"۔ کیا یہ جملہ "فالتو گوئی" کی مثال نہیں۔ یہ تو ایسا ہی ہے کہ فیصلہ میں لکھ دیا جائے کہ "قادری صاحب کو سانس لینے کی اجازت ہے"۔
فالتو گوئی! خوب۔
ایضآ
 
:D عسکری جی آپ تو قادری اور عدلیہ کی بحث میں نہ ہی پڑیں۔۔کیونکہ آپکا اپنا ادارہ عدلیہ اور آئین کے ساتھ جو کچھ کرتا رہا ہے، اسکو مدنظر رکھتے ہوئے کچھ اچھا نہیں لگتا۔۔۔;)
 

عسکری

معطل
کورٹ کے فیصلے کا ایک ایک حرف اہم ہوتا ہے۔ یہ کہہ کر کیا ثابت کیا گیا ہے کہ "قادری صاحب ووٹ دے سکتے ہیں"۔ کیا یہ جملہ "فالتو گوئی" کی مثال نہیں۔ یہ تو ایسا ہی ہے کہ فیصلہ میں لکھ دیا جائے کہ "قادری صاحب کو سانس لینے کی اجازت ہے"۔
ہر کینیڈین کو پاکستان میں ووٹ ڈالنے کا حق نہیں ہے صرف ان کو ہے جو ڈبل نیشنلٹی رکھتے ہیں ۔ اس بات کو فیصلے میں لکھ کر یہی کہا گیا ہے کہ تمھارا ایک ووٹ ہے نا کہ تم مائی باپ ہو کہ ہم 18 کروڑوں کے ووٹوں کے فیصلے کرو یا ہم 18 کروڑ کے مستقبل کے فیصلے کرو اور وہ بھی جیب میں کینیڈین پاسپورٹ رکھ کر۔الیکشن ہوں گے اور ٹائم پر ہوں گے
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
پہلے درخواست گزار تو سیدھا ہو نا ۔ اس طرح کل میں جا کر کہوں امریکی کانگریس بند کرو تو وہ مجھے بھی یہی کہیں گے :cautious: دوخواست گزار کینیڈا جا کر اپنا کام کرے ہمارے ملک میں مداخلت بند کرے ۔ اب اسے ڈی پورٹ کر دینا چاہیے ۔
دنیا کا کوئی قانون "پیدائشی حقِ شہریت" رکھنے والے کو ڈی پورٹ کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ انھیں پھانسی پر تو لٹکایا جا سکتا ہے مگر ڈی پورٹ نہیں کیا جا سکتا۔ اگر ایسا ہوسکتا تو کورٹ ضرور ایسا کرتی۔ اگر آپ کے ذہن میں آئین کی کوئی ایسی شق آ رہی ہو تو براہِ کرم مطلع فرمائیں ۔ شکر گزار ہوں گا۔
 

عسکری

معطل
لگتا ہے کہ نظریہ ضرورت خود کورٹ نے پھر زندہ کر دیا۔ کیس الیکشن کمیشن کی تشکیل سے متعلق تھا اور فیصلہ شہریت کے بارے میں سنایا گیا۔ عدالت نے قادری صاحب کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دے کر کیا کہنے کی کوشش کی ہے؟ کیا وہ ووٹ ڈالنے کی اجازت مانگنے گئے تھے؟ کیا اس اجازت کی ضرورت تھی؟ باتوں ، بحثوں اور تحریروں میں آئیں بائیں شائیں مارنا مجھ ایسے عامیوں کا کام ہے۔ عدالتوں کو یہ زیب نہیں دیتا۔ انہیں ٹو دی پوائنٹ بات کرنی چاہیے۔

کاسف صاحب ، لگتے تو آپ کافی سمجھدار ہیں ، آپ سے اس قسم کے کمنٹ کی توقع نہیں تھی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے طاہر القادری سے بنیادی حقوق، نیک نیت اور قانونی جواز پوچھے ہیں۔

اور علامہ صاحب اس سب کو مطمئن کرنے سے قاصر رہے ہیں، عدالت نے پوچھا کہ انھیں معلوم ہے کہ الیکشن کمیشن کب بنا ؟ تو محترم کے پاس کوئی جواب نہیں تھا، تو اس پر عدالت نے کہا کہ جب یہ بنا تب تو آپ آئے نہیں اور اب آپ اسے روکنے آ گئے ہیں۔

میرے بھائی ۔ سسٹم کی بھلائی سب پاکستانی چاہتے ہیں لیکن یہ کیسی بھلائی ہوئی کہ ایک مہینے پہلے آو اور دھرنا ڈال کے بیٹھ جاؤ اور ملکی معشیت جو آگے ہی بیساکھیوں پر ہے اسے ملین روپیز کا نقصان پہنچاؤ اور پر اس بے مقصد دھرنے کا کوئی فائدہ بھی نہ ہو۔

مولانہ عدالت میں بھی جواب دینے کی بجائے بس لاہوری رنگ بازی کر رہے ہیں ، کدھر گئی PPP اور Q لیگ ؟ ، ابھی تو شکر ہے عدالت نے توہین عدالت کا نوٹس نہیں دیا، مولانا کو چاہئے کہ اللہ اللہ کریں جو کام انھیں زیب دیتا ہے، اور جو معمولی سی عزت بچ گئی ہے اسے بھی نہ گنوائیں۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
ہر کینیڈین کو پاکستان میں ووٹ ڈالنے کا حق نہیں ہے صرف ان کو ہے جو ڈبل نیشنلٹی رکھتے ہیں ۔ اس بات کو فیصلے میں لکھ کر یہی کہا گیا ہے کہ تمھارا ایک ووٹ ہے نا کہ تم مائی باپ ہو کہ ہم 18 کروڑوں کے ووٹوں کے فیصلے کرو یا ہم 18 کروڑ کے مستقبل کے فیصلے کرو اور وہ بھی جیب میں کینیڈین پاسپورٹ رکھ کر۔الیکشن ہوں گے اور ٹائم پر ہوں گے
مجھے فالتو گوئی پر اعتراض ہے۔ عدالت جیسے معتبر ادارے کو زیب نہیں دیتا کہ ایک لفظ بھی بلا ضرورت لکھیں۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
کاسف صاحب ، لگتے تو آپ کافی سمجھدار ہیں ، آپ سے اس قسم کے کمنٹ کی توقع نہیں تھی۔


اور علامہ صاحب اس سب کو مطمئن کرنے سے قاصر رہے ہیں، عدالت نے پوچھا کہ انھیں معلوم ہے کہ الیکشن کمیشن کب بنا ؟ تو محترم کے پاس کوئی جواب نہیں تھا، تو اس پر عدالت نے کہا کہ جب یہ بنا تب تو آپ آئے نہیں اور اب آپ اسے روکنے آ گئے ہیں۔

میرے بھائی ۔ سسٹم کی بھلائی سب پاکستانی چاہتے ہیں لیکن یہ کیسی بھلائی ہوئی کہ ایک مہینے پہلے آو اور دھرنا ڈال کے بیٹھ جاؤ اور ملکی معشیت جو آگے ہی بیساکھیوں پر ہے اسے ملین روپیز کا نقصان پہنچاؤ اور پر اس بے مقصد دھرنے کا کوئی فائدہ بھی نہ ہو۔

مولانہ عدالت میں بھی جواب دینے کی بجائے بس لاہوری رنگ بازی کر رہے ہیں ، کدھر گئی PPP اور Q لیگ ؟ ، ابھی تو شکر ہے عدالت نے توہین عدالت کا نوٹس نہیں دیا، مولانا کو چاہئے کہ اللہ اللہ کریں جو کام انھیں زیب دیتا ہے، اور جو معمولی سی عزت بچ گئی ہے اسے بھی نہ گنوائیں۔
سمجھدار کہنے کا شکریہ۔ امید ہے یہ طنز نہیں۔ بات قادری صاحب کی نہیں ۔ میری طرف سے انھیں پھانسی دے دی جائے۔ بات یہ ہے کہ کیا الیکشن کمیشن کی تشکیل آئینی تھی؟ جب حکومت غیر آئینی طریقہ سے الیکشن کمیشن بنا رہی تھی تو عدالت نے از خود نوٹس کیوں نہیں لیا؟ کیا یہ معاملہ میمو گیٹ اور بسنت سے کم ا ہم تھا؟
 
سمجھدار کہنے کا شکریہ۔ امید ہے یہ طنز نہیں۔ بات قادری صاحب کی نہیں ۔ میری طرف سے انھیں پھانسی دے دی جائے۔ بات یہ ہے کہ کیا الیکشن کمیشن کی تشکیل آئینی تھی؟ جب حکومت غیر آئینی طریقہ سے الیکشن کمیشن بنا رہی تھی تو عدالت نے از خود نوٹس کیوں نہیں لیا۔ کیا یہ معاملہ میمو گیٹ اور بسنت سے کم ہم تھا؟

نہیں بھائی طنزیہ نہیں کہا، مان لیا جائے غیر آئینی بھی تھی تو جب بنا تب یہ محترم کہاں تھے ، الیکشن سے ایک مہینے قبل ہی انکی آنکھ کھلنی تھی ؟
میمو گیٹ میں بھی مسلہ ملکی نوعیت کا تھا ، اور یہ معاملہ بھی ملکی نوعیت کا تھا، میمو میں بھی ایک غیر ملکی کو سُنا گیا، اور اس کیس میں بھی ایک غیر ملکی کو ، لیکن عدالت نے کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں کی اور دونوں کیسیز میں فیصلہ ملکی مفاد میں ہی دیا۔
 
مجھےجان بچانے کی خاطر بلوچستان سے ہجرت کر کے پنجاب آنا پڑا۔مگر میرے دل میں آج تک وہ گلیاں، کھیت کھلیان اور کچے مکان زندہ ہیں جہاں بچپن اور نوجوانی کے دن (انتہائی خراب حالات) میں گزارے تھے۔پچھلے مہ و سال میں چار پانچ مرتبہ گھر بدل چکا ہوں اور ہر بار پہلے سے بہتر گھر محلے میں شفٹ ہوا۔ مگر اب بھی اگر کچھ یاد آتا ہے تو بلوچستان کے ایک پسماندہ گاؤں کا ایک ٹوٹا پھوٹا گھر۔ آج بھی دل میں یہی خواہش ہے کہ دوبارہ وہاں جا کر رہنا نصیب ہو۔ مجھے آج بھی اس چھوٹے سےشہر سے اتنی ہی محبت ہے جتنی ان لوگوں کو جو وہاں کے مقامی شہری ہیں۔ اگر کوئی مقامی شخص مجھے یہ طعنہ دے کہ میں نے اسلام آباد کے پُر آسائش گھروں کے بدلے "مستونگ" شہر کا سودا کر لیا ہے تو میں اسے(نرم ترین الفاظ میں) غلط فہمی ہی کہوں گا۔

ہجرت تو حالات کی وجہ سے کی جاتی ہے۔ چاہے روزگار کی خاطر ہو یا میری طرح جان بچانے کے لیےیا تعلیم کے حصول میں۔ ہجرت کر لینے سے وطن کی محبت ختم تو نہیں ہو جاتی۔ جنم بھومی سے دل کا رشتہ تو انسان کی سرشت میں ہے۔ مگر اسے صرف وہ لوگ سمجھ سکتے ہیں جنھیں حالات نے ہجرت کرنے پر مجبور کیا ہو۔

جناب والا اگر آپ اسلام آباد کا پر آساءش گھر چھوڑ کر مستونگ کے سیاسی نظام میں کھجلی یا ہلچل مچانے کی کوشش کریں گے تو لوگ یقینا یہیں کہیں گے۔ کیوں آپ کے نزدیک آپکے اسلام آباد میں اور قادری صاحب کے کینیڈا میں سب کچھ بہتر ہے وہاں مزید بہتری کی گنجاٰش ختم ہو گی ہے؟ ویسے قادری صاحب نے ملکہ برطانیہ سے وفادری چھوڑی نا چھوڑیں گے اور مجھے یہ بھی امید ہے کہ آپ بھی اسلام آباد چھوڑ کر مستونگ نہیں جاسکتے ۔۔۔ پاکستان سے قادری صاحب کی محبت یقینا کسی شک و شبہ سے بالاتر ہے لیکن دھرنے ، دھونس اور یزیدیوں کو نکال باہر کرنے کی دھمکیوں اور پھر انہی یزیدیوں سے گلے ملنے کی حرکتوں سے مزید فتنہ پیدا ہونگے اور ہم جیسے کمی کمین مقامی اشخاص کی زندگی مزید مشکلات کا شکار ہو جاے گی۔۔۔
 
نہیں بھائی طنزیہ نہیں کہا، مان لیا جائے غیر آئینی بھی تھی تو جب بنا تب یہ محترم کہاں تھے ، الیکشن سے ایک مہینے قبل ہی انکی آنکھ کھلنی تھی ؟
میمو گیٹ میں بھی مسلہ ملکی نوعیت کا تھا ، اور یہ معاملہ بھی ملکی نوعیت کا تھا، میمو میں بھی ایک غیر ملکی کو سُنا گیا، اور اس کیس میں بھی ایک غیر ملکی کو ، لیکن عدالت نے کسی کے ساتھ نا انصافی نہیں کی اور دونوں کیسیز میں فیصلہ ملکی مفاد میں ہی دیا۔
ارے بھای الیکشن کمیشن اور فخرو بھای پر تو سب جماتیں متفق تھیں کسی نے بھی فخرو بھای کی نامزدگی کو چیلینج نہیں کیا!
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
کوئی بات نہیں گزارہ کریں اور شکر منائیں ملا گھر گیا عدالت سے جیل نہیں گیا ۔
برادرام، میں صرف ملاؤں نہیں ہر قسم کے مذہبی لوگوں سے ہزار میل دور بھاگتا ہوں۔میں تو شعر و شاعری اور رقص و سرود کا دلدادہ ہوں۔

بات یہ ہےکہ اگر عدالت کےپاس اتنے ہی فالتو الفاظ تھے تو یہ بھی کنفرم کر دیتی کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل آئینی طریقے سے ہوئی۔ اب ذہنوں میں اٹھتے اس سوال کا جواب کہاں سے ملے گا؟ کیس کے میرٹ پر تو بات ہی نہیں ہوئی۔ بجا قادری صاحب غیر ملکی ایجنٹ ہیں۔ بجا وہ بد نیت ہیں۔ مگر اس سے یہ کیسے ثابت ہو گا کہ الیکشن کمیشن آئینی ہے؟ سوال اٹھا ہے تو جواب لیے بغیر دل کیسے مطمئن ہو گا؟
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
جناب والا اگر آپ اسلام آباد کا پر آساءش گھر چھوڑ کر مستونگ کے سیاسی نظام میں کھجلی یا ہلچل مچانے کی کوشش کریں گے تو لوگ یقینا یہیں کہیں گے۔ کیوں آپ کے نزدیک آپکے اسلام آباد میں اور قادری صاحب کے کینیڈا میں سب کچھ بہتر ہے وہاں مزید بہتری کی گنجاٰش ختم ہو گی ہے؟ ویسے قادری صاحب نے ملکہ برطانیہ سے وفادری چھوڑی نا چھوڑیں گے اور مجھے یہ بھی امید ہے کہ آپ بھی اسلام آباد چھوڑ کر مستونگ نہیں جاسکتے ۔۔۔ پاکستان سے قادری صاحب کی محبت یقینا کسی شک و شبہ سے بالاتر ہے لیکن دھرنے ، دھونس اور یزیدیوں کو نکال باہر کرنے کی دھمکیوں اور پھر انہی یزیدیوں سے گلے ملنے کی حرکتوں سے مزید فتنہ پیدا ہونگے اور ہم جیسے کمی کمین مقامی اشخاص کی زندگی مزید مشکلات کا شکار ہو جاے گی۔۔۔
اگر دہشت گرد گروہوں کی طرف سے آپ کے گھروں میں دھمکی آمیز خطوط (یہ میں نہیں بتاتا کہ کیسی کیسی دھمکیاں) ڈالے جائیں اور شہر کا "ڈپٹی کمشنر" آپ سے کہے کہ شہر چھوڑ جائیں کیونکہ حکومت آپ کو تحفظ نہیں دے سکتی تو آپ کیا کریں گے؟
 
چن بھی میری من بھی میری :bighug: ہم سب کچھ کرتے ہیں
ٹھیک ہے پاء جی۔۔۔زبردست کا ٹھینگا سر پر:D۔۔۔آپکی مرضی کہ جب کامرہ پر حملہ ہو تو کہہ دیں کہ کوئی نقصان نہیں ہوا، حملہ آور تو طیاروں سے ڈیڑھ دو کلومیٹر دور تھے اور انکو وہیں پر ختم کردیا گیا اور یہ کہ کسی طیارے کو کوئی نٖصان نہیں پہنچا۔۔۔لیکن جب جی چاہے تو چار پانچ ماہ بعدیہ کہہ دیں کہ وہ جی بس ایک اواکس طیارہ ہی تباہ ہوا ہے ۔۔۔اور بازار سے لے آئینگے گر ٹوٹ گیا۔:p
 

شیزان

لائبریرین
ہر بات بجا مگرمجھ جیسے غیر وابستہ شخص کے ذہن سے یہ تاثر کیسے زائل ہو کہ کورٹ شریف برادران کی ہمدرد نہیں۔ ہمیں کورٹ کے بیانات پروفشنل نظر نہیں آتے۔
آپ کی یہ تیسری پوسٹ ہے جس میں یہی بات دوہرائی گئی ہے۔
ذرا یہ تو بتائیں کہ شریفوں کے پاس آخر کیا گیڈر سنگھی ہے کہ عدالتیں ہمیشہ ان کے حق میں ہوتی ہیں۔۔
کچھ ٹارچ شارچ ماریئے اور ہماری معلومات میں گراں قدر اضافہ فرمایئے۔۔
بلکہ سبھی پارٹیوں کے لیے بھی مشعل راہ بنیئے۔ تاکہ وہ بھی اسی گیڈرسنگھی سے عدالتوں کا دل جیت سکیں۔۔:)
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
آپ کی یہ تیسری پوسٹ ہے جس میں یہی بات دوہرائی گئی ہے۔
ذرا یہ تو بتائیں کہ شریفوں کے پاس آخر کیا گیڈر سنگھی ہے کہ عدالتیں ہمیشہ ان کے حق میں ہوتی ہیں۔۔
کچھ ٹارچ شارچ ماریئے اور ہماری معلومات میں گراں قدر اضافی فرمایئے۔۔
بلکہ سبھی پارٹیوں کے لیے بھی مشعل راہ بنیئے۔ تاکہ وہ بھی اسی گیڈرسنگھی سے عدالتوں کا دل جیت سکیں۔۔:)

میں پاور گیم میں حصہ دار تو ہوں نہیں کہ معلومات رکھوں۔ میں تو گھر سے بھی خال خال نکلتا ہوں۔پے بہ پے فیصلوں کی روشنی میں یہ میری ذاتی رائے ہے کہ عدالت کا شریفوں سے کچھ نہ کچھ تعلق ضرور ہے۔ ہو سکتا ہے یہ تعلق محض ہمدردی یا حسنِ ظن کا ہو۔ مگر عدالت کا مقام ایسا ہوتا ہے کہ چھوٹے سے چھوٹے معاملہ بھی اہم بن جاتا ہے۔

مزید شواہد کے لیے پنجاب کے سابق چیف جسٹس "خواجہ شریف" کی زندگی ، بیانات اور کتاب اور پھر چیف جسٹس آف پاکستان کی طرف سے "خواجہ شریف" کو ہائی کورٹ ہی میں تعینات رکھنے کے واقعات کی تفصیلات کھنگالیے۔ رؤف کلاسرہ کی کتاب "ایک قتل جو نہ ہو سکا" کا مطالعہ بھی مفید رہے گا۔
 
Top