ن
نامعلوم اول
مہمان
جہاں کہیں بھی خون بہہ رہا ہے بہت برا ہو رہا ہے۔ اگر قادری صاحب کا بد نیت ثابت ہونا خون خرابہ رکوا سکے تو سودا برا نہیں۔مگر یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کے ایک غلط فیصلے سے ملک کی جڑیں ہل سکتی ہیں اور حالات بجائے سدھرنے کے بگڑ سکتے ہیں۔ جو ادراہ وقت سے پہلے ہی اتنا متنازعہ ہو چکا ہو کیا وہ تمام فریقوں کو مطمئن کر سکے گا؟ قادری صاحب غیر ملکی سہی، مگر کیا ان کے لاکھوں پاکستانی ہمدرد بھی غیر ملکی ہیں؟ ہم انھیں سادہ لوح اور بے وقوف سمجھ کر خود کو تو مطمئن کر سکتے ہیں مگر انھیں نہیں۔ ایک ایسا معاشرہ جہاں اکثریتی رائے رکھنے والا طبقہ اقلیتی رائے والے طبقے کو محض غلط کہہ کر مرکزی دائرے سے خارج کر دے، کیا وہ پر سکون رہ سکتا ہے؟ اگر ایک بڑی اقلیت نے الیکشن کے نتائج کو ماننے سے انکار کر دیا تو کیا ہو گا؟الیکشن کمیشن کا خون خرابے سے کیا تعلق ہے؟
میری ناقص رائے میں بعد کے پچھتاوے کی نسبت آج کی پیش بندی اصل حل ہے۔ تمام چھوٹے بڑے فریقوں کی رضا مندی از حد ضروری ہے۔ یہ بھی یاد رہے کہ الیکشن کمیشن میں نیچے کے عملے کے حالات نہایت پتلے ہیں۔ نا جائز بھرتیوں اور ترقیوں نے تمام سیٹ اپ کا ستیا ناس مارا ہوا ہے۔ میری آپ سب سے گزارش ہے کہ اپنے اپنے حلقہءِ احباب میں شامل کسی الیکشن کمیشن کے ملازم سے بات کر کے دیکھیں ۔ چودہ طبق روشن ہو جائیں گے۔ ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ۔
اور آخر میں: ہر چہ دانا کند ، کند ناداں۔لیک بعد از خرابیِ بسیار۔ (آخر میں بیوقوف بھی وہی کرتا ہےجو عقلملند نے شروع ہی میں کیا ہو، مگر اس دوران وہ بہت نقصان اٹھا چکا ہوتا ہے)