یہاں پہ آ نکلتے ہیں تلاشِ راحتِ جاں کونہ جانے کیوں مجھے محفل پہ پیار آتا ہے
اگر میں دور رہوں دل پہ بار آتا ہے
شاہ صاحب! اوپر والا شعر حرف "ر" پہ ختم ہوا ہے۔ اب آپ کو اپنا کوئی شعر "ر" سے دینا پڑے گایہ غم نہیں کہ تو جو میرا نہیں ہوا
ہے غم تو یہ کہ تو خود اپنا بھی تو نہیں
دیر ہوگئی تھی۔ اب تدوین کر دیاشاہ صاحب! اوپر والا شعر حرف "ر" پہ ختم ہوا ہے۔ اب آپ کو اپنا کوئی شعر "ر" سے دینا پڑے گا
رونق کا مہینہ ہے تو برکت ہی ہوگی 🥰ندا یہ دل سے آئی چلتے ہیں اسی نگر
سنا ہے آج کل رونق لگی ہوئی ہے
خوش نوائی کی شرط ہے؛ یعنیاصول اس لڑی کا ہے زبیر جی یہ سادہ سا
اصولِ بیت بازی پر ہی طبع آزمائی ہو
شاہ صاحب! صرف اپنے ہی اشعار سے یہ کھیل کھیلنا ہےآہ کو چاہیے اک عمر اثر ہونے تک
کون جیتا تری زلف کو سر ہونے تک