فیصل عظیم فیصل
محفلین
عداوت اس طرح کی محفل یاراں میں ہوتی ہےلکھوا دیئے عدو نے وُہ بھی اشتہار میں
الزام جو نہیں تھے مری روبکار میں
کہ ملزم چاہتوں کے عشق میں مقبول ہوتے ہیں
عداوت اس طرح کی محفل یاراں میں ہوتی ہےلکھوا دیئے عدو نے وُہ بھی اشتہار میں
الزام جو نہیں تھے مری روبکار میں
فیصل صاحب!آپ غلطی کر گئے۔ "ن" سے شعر عنایت فرمائیے۔عداوت اس طرح کی محفل یاراں میں ہوتی ہے
کہ ملزم چاہتوں کے عشق میں مقبول ہوتے ہیں
ندامت ہے ہمیں اشعار میں ہم سہو کر بیٹھےفیصل صاحب!آپ غلطی کر گئے۔ "ن" سے شعر عنایت فرمائیے۔
بلا کر آپ نے عجب کمال ایک کر دیاندامت ہے ہمیں اشعار میں ہم سہو کر بیٹھے
یہ لیجئے شعر میں ہم نے بلایا نون کو صاحب
واہ واہ۔ویسے تو ہم کوئی ایسے ماہر بھی نہیں ہیں
کہتے ہیں شعر اور شاعر بھی نہیں ہیں
ویسے تو ہم کوئی ایسے ماہر بھی نہیں ہیں
کہتے ہیں شعر اور شاعر بھی نہیں ہیں
نگارشِ خیال کو ہیں کہتے شاعرینام فرعون کا اشعار میں لاتا ہوں شکیل
اور اس عہد کی تلمیح کئے جاتا ہوں
"شعر بھی کہتے ہیں اور شاعر بھی نہیں ہیں" اس طرح یہ مصرع وزن میں آ جائے گاویسے تو ہم کوئی ایسے ماہر بھی نہیں ہیں
کہتے ہیں شعر اور شاعر بھی نہیں ہیں
میری جو یوں بروقت کرتے رہے اصلاحنگارشِ خیال کو ہیں کہتے شاعری
کہ شعر وزن و بحر کا نہیں ہے محض نام
یہاں آپ آگئیں خوشی کی بات ہے بڑی
یا یوں کہیے ہو گئی مزید با رونق سی یہ لڑی
یوں شکوہ آپ سے کرنا مناسب تو نہیں ہے یہیہ خوشی عارضی نہ ہو اے خدا
اس کو اپنی نظر نہ ہو جائے
"یہ اک راز تمہیں ہم بتلائے دیتے ہیں" پہلا مصرع یوں کر لیں۔ وزن میں آ جائےیہ راز ہے مگر تمھیں ہم بتلائے دیتے ہیں
خوش ہر حال میں رہنا خوشی کو امر کرتا ہے
کچھ بہتری ہے کیا ؟
یہی اک بات رکھ لیتے ذرا سا ہم بھی ہنس لیتےیوں شکوہ آپ سے کرنا مناسب تو نہیں ہے یہ
خوشی نے تو سدا سے عمر ہی محدود پائی ہے
بھلی بات پر روٹھتے ہو بھلا کیوںیہی اک بات رکھ لیتے ذرا سا ہم بھی ہنس لیتے
ملیا میٹ کر ڈالی خوشی یہ آپ نے صاحب