علی وقار
محفلین
عامر گولڑوی صاحب، اب تک اردو محفل میں آپ کا تجربہ کیسا رہا؟ فعال تو آپ ابھی ہوئے ہیں، اس لیے پوچھ رہا ہوں۔
الحمداللہ رب العالمينعامر گولڑوی صاحب، اب تک اردو محفل میں آپ کا تجربہ کیسا رہا؟ فعال تو آپ ابھی ہوئے ہیں، اس لیے پوچھ رہا ہوں۔
صاحب! بس کر دیجیے، اب رلایئں گے کیا؟الحمداللہ رب العالمين
تمام محفلین و اراکین محبت کرنے والے ادب سکھانے والے اور شفقت فرمانے والے ہیں۔ ایک بات جو سب سے اچھی محسوس ہوتی ہے وہ یہ کہ یہاں پر خواب و خیال کی طلسمی دنیا بس رہی ہے جوکہ نفرت، عداوت اور ظلم و تشدد سے کوسوں دور ہے۔ میں سرشتا تنہا پسند ہوں اس کی ایک وجہ مطالعہ کتب اور شعر و شاعری بھی ہے لیکن ان سب سے بڑھ کر تصوف ہے۔ اب غالبا سات یا آٹھ سال بعد میں نے سوشل میڈیا کا رخ کیا ہے وہ بھی صرف اور صرف اپنے استاد محترم سید انصر صاحب جو کہ نابغہ روزگار ہونے کے ساتھ ساتھ استاذ الشعرا کا مقام بھی رکھتے ہیں کہ کہنے پر جو ہمیشہ اصرار فرماتے کہ یار کچھ وقت سوشل میڈیا کو بھی دیا کرو۔ آپ یقین نہیں مانے گے کہ ٢٠١٥ء سے فیس بک، ٹویٹر وغیرہ میرے فون میں ہونے کے باوجود مجھے یاد نہیں کہ میں آخری بار کب کھولیں ہوں گے بلکہ اردو محفل کی پر آنے سے ویٹس ایپ کا جو تھوڑا بہت استعمال تھا وہ جاتا رہا، گزشتہ شب جب نوٹیفیکیشن دیکھا تو ٣٠٠ سے زائد پیغامات موصول ہوئے تھے جن کا جواب دینا ابھی باقی ہے۔ اور مجھے اچھا لگا کہ یہاں شراب عشق سے لبریز پیمانے چھلک رہے ہیں اور ہم ہیں کہ ان سے اتنا عرصہ محروم رہے۔ یہاں کی یوں تو سبھی اچھی باتیں ہیں لیکن ایک خاص بات اور وہ یہ کہ کئیر یعنی دیکھ بھال دوستی، اخلاص دیکھنے کو ملتا ہے ۔اب اس سے زیادہ کچھ لکھا تو میری انگلیاں جواب دے دیں گی کہ ہم سے کیسے کیسے گناہ کروا رہے ہوں۔
آپ یقین نہیں مانے گے کہ ٢٠١٥ء سے فیس بک، ٹویٹر وغیرہ میرے فون میں ہونے کے باوجود مجھے یاد نہیں کہ میں نے آخری بار کب کھولیں ہوں گے بلکہ اردو محفل پر آنے سے ویٹس ایپ کا جو تھوڑا بہت استعمال تھا وہ بھی جاتا رہا،
پس ثابت ہوا کہ وہ ہم تو ہرگز نہ ہیں جو مختلف لڑیوں میں محاذ کھول کر بیٹھ جاتے ہیں۔
خوف خشیت الہی لیکن اس کے لیے بھی علم ہونا ضروری ہے کیونکہ اللہ رب العزت نے فرمایا ہے کہ علم والے مجھ سے ڈرتے ہیں اور علم کے لیے مطالعہ چاہیے اور مطالعہ کے لیے تنہائی۔۔۔ یعنی کہ جب آپ کتاب کو دوست بنا لیتے ہیں تو پھر بناوٹی دنیا کی اہمیت ختم ہو جاتی ہے۔سوشل میڈیا سے گریز کرنے کا ہنر آج کل بہت ہی کم لوگوں کو آتا ہے۔
آپ سے درخواست ہے کہ اس سلسلے میں کچھ ٹپس شئر کیجے۔
محاذ کے بغیر انسان کچھ بھی سیکھ، سمجھ نہیں سکتا۔اتنی اچھی اچھی باتیں ہو رہی تھیں۔ ایسے میں ہمارا ذکر کرنا کیا ضروری تھا؟
خوف خشیت الہی لیکن اس کے لیے بھی علم ہونا ضروری ہے کیونکہ اللہ رب العزت نے فرمایا ہے کہ علم والے مجھ سے ڈرتے ہیں اور علم کے لیے مطالعہ چاہیے اور مطالعہ کے لیے تنہائی۔۔۔ یعنی کہ جب آپ کتاب کو دوست بنا لیتے ہیں تو پھر بناوٹی دنیا کی اہمیت ختم ہو جاتی ہے۔
بندہ تو الحمدللہ اس نے اپنا ہی بنا کر بھیجا ہے بس اب ہم کو اپنا لےبہت مشکل کام بتا دیا، اچانک ہی۔
ہم تو ناکارہ لوگ ہیں بھئی۔ بس اللہ سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں اپنا بندہ بنا لے۔
یعنی کہ مفہوم یہ ہے کہ اللہ رب العزت اپنے بندے سے فرماتا ہے کہ تو جیسا بھی ہے کافر ہے بت پرست ہے جو بھی ہے تو واپس لوٹ آ کیونکہ میری درگاہ میں ناامیدی نہیں ہے اس لیے اگر تونے سو١٠٠ مرتبہ توبہ کر کے توڑدی پھر بھی لوٹ آ ہمارے پاس۔سلطان ابو سعید ابوالخير کی بہت خوبصور رباعی ہے کہ
باز آ باز آ ہر آنچہ ہستی باز آ
گر کافر و گبر و بت پرستی بازآ
ایں درگہ می درگہ نومیدی نیست
گر صد بار توبہ شکستی باز آ
میرا خیال تھا کہ یہ سطر وڈی آپا گُلِ یاسمیں صاحبہ کے لیے تھی ۔۔۔ 🤫جو مختلف لڑیوں میں محاذ کھول کر بیٹھ جاتے ہیں۔
میرا خیال تھا کہ یہ سطر وڈی آپا گُلِ یاسمیں صاحبہ کے لیے تھی ۔۔۔ 🤫
یعنی ہم کچھ دن غائب کیا ہوئے، گلِ یاسمین وڈی آپا بن گئیں۔
لوگ یونہی تو محاذ کھول کر نہیں بیٹھ جاتے!!!میرا خیال تھا کہ یہ سطر وڈی آپا گُلِ یاسمیں صاحبہ کے لیے تھی ۔۔۔ 🤫
آپ بھی ہمت اور حوصلہ سے کام لیں...سٹھیانے کے بعد بندہ کچھ بھی بولتا رہتا۔ آپ عامر بھیا کی باتوں کو سیریس مت لیجئیے گا۔ اگر میکوں دہشت گردی سے پرہیز نہ بتائی گئی ہوتی تو پھر دیکھتے آپ۔
آتش گیر مادہ بھی بہت ہے...مجھے اچھا لگا کہ یہاں آتش سیال سے لبریز پیمانے چھلک رہے ہیں اور ہم ہیں کہ ان سے اتنا عرصہ محروم رہے۔
یہاں پر خواب و خیال کی طلسمی دنیا بس رہی ہے جوکہ نفرت، عداوت اور ظلم و تشدد سے کوسوں دور ہے۔
بولے تو دروغ بر گردن ٹائپسٹ!!!اب اس سے زیادہ کچھ لکھا تو میری انگلیاں جواب دے دیں گی کہ ہم سے کیسے کیسے گناہ کروا رہے ہو۔
ہمیں نہیں معلوم تھا یہاں اتنے فارغ لوگ بیٹھے ہیں!!!گزشتہ شب جب نوٹیفیکیشن دیکھا تو ٣٠٠ سے زائد پیغامات موصول ہوئے تھے جن کا جواب دینا ابھی باقی ہے۔