گُلِ یاسمیں
لائبریرین
نہیں چنگیز خان کی بہن۔چنگیز خان بن گئی ہو کیا؟
نوٹ: جان کی امان پاتے ہوئے عرض کر دیں کہ ہمارا اشارہ اصلی چنگیز خان ہی کی طرف ہے۔
نہیں چنگیز خان کی بہن۔چنگیز خان بن گئی ہو کیا؟
تعارف کی لڑی ہے بھئی، انٹرویو کی نہیں 🙂ہمارے علاوہ کوئی سوال ہی نہیں کر رہا عامر بھیا سے۔
چلیں روفی بھیا اگلا سوال آپ کیجئے۔
جب تعارف کرانے والا چپ ہے تو کرید کرید کر ہی اس سے متعارف ہونا پڑے گا نا۔۔۔تعارف کی لڑی ہے بھئی، انٹرویو کی نہیں 🙂
اعليعامر بھیا سر کٹے گا تو گردن دھونی پڑے گی نہ کہ ہاتھ۔
اگر ہاتھوں کا بوجھ بھی نہیں سہارا جا رہا تو پہلے انھی کا کام تمام کر دیں کیا؟
پھر بتائیے گا کہ ہاتھوں سے ہاتھ دھو بیٹھنا کیسا لگتا ہے
تعریف اس پروردگار کل کی جس نے یہ جہاں بنایا، آپ کو سنانے والا اور ہمیں سننے والا بنایا۔جب تعارف کرانے والا چپ ہے تو کرید کرید کر ہی اس سے متعارف ہونا پڑے گا نا۔۔۔
وہی گتّے والی جس پر کے ٹو سگریٹ کی پنّی چپکائی گئی ہے؟؟؟
شاہ جی، بادشاہو، ان دونوں مثالوں میں وہی فرق ہے جو عجب گُل اور گجب گُل میں ہے۔ اور جانے گا وہی جس نے دونوں گُل کھلائے ہونگے!کے ٹو کی نہیں، گولڈ لیف کی۔
گتے کی تو ہلکی سی ہوتی ہے۔ اس سے سر تھوڑی کٹتے۔ اصلی والی لائیے۔
ہاں ناں!!!آپ بھی کتنے بھولے ہیں نا۔
وہی تو۔ہاں ناں!!!
سبھی بھینگے نہیں ہیں یاں!!!وہی تو۔
کیا سبھی کو دو بار ناں ناں ہی لکھا نظر آ رہا ہے؟
اور ہم بھینگے ہیں کیاسبھی بھینگے نہیں ہیں یاں!!!
منہ سے کیا اگلوانا...اور ہم بھینگے ہیں کیا
منہ سے کیا اگلوانا...
حرکات بلا سکنات تو سب ویسی ہی ہیں!!!
چلیں مشینری کا کوئی پرزہ تو صحیح نکلا!!!"کہیں پہ نگاییں کہیں پہ نشانہ " جیسی کوئی خامی نہیں ہماری آنکھوں میں الحمد للہ۔
الحمد للہ۔۔چلیں مشینری کا کوئی پرزہ تو صحیح نکلا!!!
جب جلی کٹی سننی پڑیں فیر لگ پتہ جانا۔تعریف اس پروردگار کل کی جس نے یہ جہاں بنایا، آپ کو سنانے والا اور ہمیں سننے والا بنایا۔
خوش آمدید عامر صاحب!السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اللہ رب العزت تمام اراکین اردو محفل پر اپنی رحمتوں، برکتوں اور نعمتوں کا نزول فرمائے اور دوسرا میں ترقی و کامیابی عطا فرمائے۔ آمین۔
میں نہیں جانتا کہ اپنے متعلق کیا بتاؤں کیونکہ بندہ ناچیز کا کوئی تعارف ہی نہیں تو پھر کیا تعارف کروایا جائے۔ محترمہ گل یاسمیں صاحبہ کا اصرار ہے جو خاکسار کو در تعارف پر کھینچ لایا ہے۔
ارشاد احبا ناطق تھا ناچار اس راہ پڑا جانا۔
اپنے متعلق فقط اتنا کہوں گا کہ
معرا ہوں ہنر سے سراپائے عیب ہوں اکبر
پاکستان سرائے عالمگیر سے تعلق ہے چنگیزی و تیموری خون میں علم و ادب کی روانی اساتذہ کرام کا فیضان ہے۔
کاروان ادب سرائے عالمگیر و جہلم سے تعلق ہے کچھ ٹوٹے پھوٹے مصرعے جوڑ کر اشعار بنا لیتے ہیں اور کچھ بکھرے لفظوں سے بات۔ اب اس سے زیادہ کچھ کہا نہیں جائے گا اور نہ ہی احبا ب سے سنا جائے گا۔
اپنی والدہ مرحومہ کی رحلت پر کہے گئے دو اشعار صاحبان ذوق کے نام
مرے درد دل کی صدائیں، میری حسیں دعائیں بچھڑ گئیں
وہ جو اپنے ساتھ اڑاتی تھیں مجھے، وہ ہوائیں بچھڑ گئیں
کسے حال دل وہ سناتے ہیں، کسے زخم دل وہ دکھاتے ہیں
مجھے عامر ان سے یہ پوچھنا ہے کہ جن کی مائیں بچھڑ گئیں
مسافر چند روزہ، اسیر الفقرا
عامر گولڑوی
بیت شکریہخوش آمدید عامر صاحب!