تو اور کیا ،
بچے ہیں ادھر سبھی ۔
اک کو جب راضی کر لیتے ہیں تو اتنی دیر میں دوسرا ناراضگی ، اور افسوس ،دکھُ لئے تیار نظر آتے ہیں ۔
کتنی بار کہتی ہوں جس کے ساتھ آپکی سوچ نہ ملتی ہو ، ذہنی ہم آہنگی نہ ہو ضروری نہیں آپ لازمی انہی سے بولیں ہنسیں ۔ ؟
جن سے اچھی بات مذاق ہے ۔ اک دوسرے کو سمجتھے ہوں تو انہی دوستوں کی حاطر ہی سہی مت چھوڑ کر کہیں جائیے۔
پر بات سمجھ میں آئے تو نا ۔ ؟
میری بھی تو جگھرے ہوتے ہیں ۔؟ میں تو پھر بھول بھال کر باتوں میں لگ جاتی ہوں
یہ تو نہیں کہ محفل کو ہی بائے بائے کہہ دوں صرف اس وجہ سے کہ ظفری سے میری لڑائی ہے
پھر بھی کیوں یہاں سے میں جاؤں بھلا ؟
اپنی مرضی آؤں کہ جاؤں ، جس سے مرضی بولوں جس سے نہیں دل نہ بولوں ۔
سب میرے جیسا کیوں نہیں سوچتے بھئی ؟
ذرا سی کوئی بات ہوئی نہیں ناراض ہوئے نہیں ۔ یہاں تو مقابلہ کروایا جائے تو ناراض زیادہ نکلے گے ۔