محمد یعقوب آسی
محفلین
ساقی صاحب کی پسندیدگی کے لئے نہایت ممنون ہوں اور امید رکھتا ہوں کہ مستقبل میں یہ کام آپ کی توقعات پر پورا اترے۔
محمد اشرف ساقی صاحب
ساقی صاحب کی پسندیدگی کے لئے نہایت ممنون ہوں اور امید رکھتا ہوں کہ مستقبل میں یہ کام آپ کی توقعات پر پورا اترے۔
بھائی بحر و اوزان کا روایتی طریقہ سمجھنا بہر حال ہر ایک کے لئے آسان نہیں ہے۔ اب تو بائنری نظام کی سہولت بھی موجود ہے۔
اس کے علاوہ شعر کو لکھنے کی بجائے گنگنا کر بھی کہا جاسکتا ہے۔ پھر اس میں جو کمی بیشی ہو اسے کسی استاد یا ماہر سے درستی کروا لیں۔
ضروری نہیں کہ آپ عروضی بن جائیں، بحر و اوزان پر مکمل دسترس حاصل کریں۔ ہمارے یہاں دوستوں میں اکثر ایسے ہیں جو عروض نہیں جانتے۔ بس طبع موزوں رکھتے ہیں، گنگناتے جاتے ہیں، اور شعر کہتے جاتے ہیں۔ اور حقیقت میں یہی تو عروض کی بنیاد ہے۔
آپ کسی بھی شاعر کا ایک شعر چن لیں، اس کی بحر معلوم کریں، اور اس بحر میں جتنے شعرا نے جتنی غزلیات کہیں ہیں انہیں جمع کرکے انہیں بلند آواز سے ایک ایک شعر کرکے قرات شروع کردیں، کوشش کریں کہ مشاعرے سنیں، شعری محافل میں شرکت کریں، تنقیدی محافل میں جائیں، یا کوئی غزل ایسی سنیں جو کسی مشہور سنگیت کار نے گائی ہو، اس کے ہم وزن غزلیں ڈھونڈیں، اور اسی لے میں گنگنائیں۔
اس طرح آپ کو نہ عروض سیکھنے کی ضرورت ہے، اور آہستہ آہستہ مصرعوں میں توازن بھی پیدا ہوجائے گا۔
ذیشان بھائی میں نے جب اپنا یہ شعر جب ان پٹ کیا تو جواب ندارد؟
تجھ سے پہلی سی وفا کون کرے گا
بعد میرے یہ خطا کون کرے گا
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن
یہ والی بحر لسٹ میں موجود نہیں ہے۔ اگر اس کا نام معلوم ہو جائے تو میں شامل کر دیتا ہوں۔ مزمل شیخ بسمل
مزید یہ کہ اگر مزمل شیخ بسمل بھائی مستعمل بحور کی لسٹ بنا دیں جو اس لسٹ میں شامل نہیں ہیں، تو اس سے کافی بہتری آ سکے گی۔
میں کوشش کرونگا کہ اسے ایک لسٹ بنا دوں۔ جس میں تمام بحور جو آج کل مستعمل ہیں (درجن بھر بحور سے آگے ہم میں سے کسی شاعر کی طبع موزوں بھی آج موزوں نہیں ہے) تو انہیں ایک جگہ جمع کردیا جائے۔
تھوڑا سا وقت درکار ہے۔
ذیشان بھائی میں نے جب اپنا یہ شعر جب ان پٹ کیا تو جواب ندارد؟
تجھ سے پہلی سی وفا کون کرے گا
بعد میرے یہ خطا کون کرے گا
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن
ذیشان بھائی میں نے جب اپنا یہ شعر جب ان پٹ کیا تو جواب ندارد؟
تجھ سے پہلی سی وفا کون کرے گا
بعد میرے یہ خطا کون کرے گا
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن
کمپیوٹر بے چارہ کیا کرے گا، اور انسانی ذہن کی ایجاد پسندی کو کس حد تک نبھائے گا۔
اگر دیکھا جائے تو کمپیوٹر بھی انسانی ذہن کی ایجاد پسندی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
بہت شکریہ جناب یہ ایک بہت مفید کام ہو گا۔ وقت کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ میں بھی تھوڑا مصروف ہی ہوں اس لئے سافٹوئر کے کام کو نہیں دیکھ پا رہا۔
لسٹ بناتے ہوئے مقطع بحروں اور ایسی بحروں کی، جو مختلف اشکال میں مستعمل ہوں، نشاندہی کر دیجئے گا۔
جی انشا اللہ۔ میں بحر کی تمام شکلیں اور ان کے مختلف نام بھی ساتھ ہی لکھ دوں گا۔
اب جہاں تک ایک ایسی بحر کا سوال ہے جو تمام یا ایک سے زیادہ شکلوں میں مستعمل ہے تو اس سے میں آپ کی مراد نہیں سمجھ سکا۔ مثلاً بحر ہزج کی یہ صورتیں مستعمل ہیں:
1۔ مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن (مثمن سالم)
2۔ مفاعلن مفاعلن مفاعلن مفاعلن (مثمن مقبوض)
3۔ مفعول مفاعیلن مفعول مفاعیلن (مثمن اخرب) اس کی مزید تین صورتیں ہیں جو مثمن اخرب مسَکِّن کہلاتی ہیں۔
4۔ مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن (مثمن اخرب مکفوف محذوف) اس کے مزید آٹھ اوزان ہیں جن میں سے ایک آدھ تصرف ہی کبھی سامنے آتا ہے۔ تو وضاحت کی ضرورت نہیں۔۔
- مفعولن مفعولن مفعول مفاعیلن
- مفعول مفاعیلن مفعولن مفعولن
- مفعولن مفعولن مفعولن مفعولن
5۔ مفاعلن مفاعیلن مفاعلن مفاعیلن (مثمن مقبوض سالم) یہ بھی مستعمل ہے۔
6۔ فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن (مثمن اشتر)
7۔ مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن فعولن (مثمن محذوف)
یہ صرف سات بحور جو ہزج کے مثمن وزن میں مستعمل ہیں۔ اس کے ساتھ ان کے مقصور اور مُسَبِّغ اوزان ہیں۔ اس کے علاوہ اور دیگر بیسیوں اوزان ہیں مگر میرے علم میں شاید ہزج مثمن کی اور کوئی بحر ان کے علاوہ مستعمل نہیں۔ اس کے بعد مسدس کے دو ایک اوزان ہیں۔
واضح ہو کہ ان سات اوزان کو ایک بحر کے ضمن میں تو شمار کیا جانا ممکن ہے۔ مگر سافٹویر میں شاید ان کا ہر ایک وزن بطور ایک وزن ہی شمار ہوگا۔
مبارک ہو ذیشان آپ نے ایک بڑا کام کیا ہے
اس قسم کی ڈیسک تاپ اپلی کیشن کی ضرورت بہر حال موجود ہے
===========
میں نے اپنا یہ شعر چانچ کے لیے ڈالا تو کوئی نتائج برآمد نہیں ہوئے
سرورِ سروراں فخرِ کون و مکاں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں
تیری چوکھٹ ہے بوسہ گہِ قدسیاں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں
ذیشان بھائی یہ بحر متدارک مثمن سالم ہے اس کے اوزن ہیں: فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن۔ اور یہ آپ شامل کرچکے ہیں۔بہت شکریہ قادری صاحب، آپ کی پیزیرائی کے لئے ممنون ہوں۔
یہ شعر تو غالباً بحرِ ہندی میں ہے۔ اس کی سپورٹ ابھی شامل نہیں کی گئی۔ پہلی فرصت میں یہ کام نپٹانے کا ارادہ ہے۔
ذیشان بھائی یہ بحر متدارک مثمن سالم ہے اس کے اوزن ہیں: فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن۔ اور یہ آپ شامل کرچکے ہیں۔
میرے خیال میں سروراں ، کون و مکاں اور گہِ جیسے الفاظ اس کے لیے نامانوس لگ رہے ہیں۔
کب شاخِ تمنا پہ مری پھول کھلیں گے
کب ہوگا دعاؤں کا اثر اے مرے سرور
===============
نتیجہ ندارد