السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
عشق میں جیت ہوئی یامات
آج کی رات نہ چھیڑ یہ بات
یوں آیاوہ جان بہار
جیسے جگ میں پھیلے بات
رنگ کھلے صحراکی دھوپ
زلف گھنے جنگل کی رات
کچھ نہ سنااورکچھ نہ کہا
دل میں رہ گئی دل کی بات
یارکی نگری کوسوں دور
کیسے کٹے کی بھاری رات
بستی والوں سے چھپ کر
رولیتے ہیں پچھلی رات
سناٹوں میں سنتے ہیں
سنی سنائی کوئی بات
پھرجاڑے کی رت آئی
چھوٹے دن اورلمبی رات
ناصرکاظمی
والسلام
جاویداقبال