. سراپا رہنِ عشق و نا گزیرِ الفتِ ہستی عبادت برق کی کرتا ہوں اور افسوس حاصل کا . . .
ت توقیر محفلین اکتوبر 9، 2006 #461 . سراپا رہنِ عشق و نا گزیرِ الفتِ ہستی عبادت برق کی کرتا ہوں اور افسوس حاصل کا . . .
عمر سیف محفلین اکتوبر 9، 2006 #462 اب ہر اک درد کا ہم عشق میں پاتے ہیں علاج ہم کبھی عشق میں بیمار ہوا کرتے تھے
ت توقیر محفلین اکتوبر 9، 2006 #463 دیکھئے کیا ہو فیصلہ میرے سجودِ شوق کا عشق کا امتحان بھی ہے حسن کا سنگ در بھی
عمر سیف محفلین اکتوبر 9، 2006 #464 سنا ہے یہ عشق کا روگ دیمک کی طرح چاٹ جاتا ہے اس لیے تو اب ہم اس سے یارانہ نہیں کرتے
ت توقیر محفلین اکتوبر 9، 2006 #465 غرُور عشق کو وہ خود سہارا دیتے جاتے ہیں میری منزل سے آگے بڑھتا جاتا ہے قدم میرا
الف عین لائبریرین اکتوبر 10، 2006 #466 کیا آنروئے عشق، جہاں عام ہو جفا رکتا ہوں تم کو بے سبب آزار دیکھ کر
عمر سیف محفلین اکتوبر 10، 2006 #467 عشق رہزن نہ سہی عشق کے ہاتھوں پھر بھی ہم نے لٹتی دیکھی ہیں براتیں اکثر
ت توقیر محفلین اکتوبر 10، 2006 #468 عشق کی آشفتگی نے کردیا صھرا جسے مشتِ خاک ایسی نہاں زیرِ قبا رکھتا ہوں .
ڈاکٹر عباس محفلین اکتوبر 10، 2006 #469 عشق ھو جائے کسی سے کوئی چارہ تو نہیں صرف مسلم کا محمد پہ اجارہ تو نہیں۔۔۔۔۔۔۔(مہندر سنگھ بیدی)
ت توقیر محفلین اکتوبر 10، 2006 #470 عرضِ نیازِ عشق کے قابل نہیں رہا جس دل پہ ناز تھا مجھے وہ دل نہیں رہا
عمر سیف محفلین اکتوبر 10، 2006 #471 خود عشق کی گستاخی سب تجھ کو سکھا لے گی اے حسنِ حیا پرور شوخی بھی ، شرارت بھی
ت توقیر محفلین اکتوبر 10، 2006 #472 عشق کو مطمعن نہ رکھ حسن کے اعتماد پر وھ تجھے آزما چکا، تواسے آزمائے جا
ڈاکٹر عباس محفلین اکتوبر 11، 2006 #473 بلبل کے کاروبار پہ ھے خندہ ھائے گل کہتے ہیں جس کو عشق خلل ھے دماغ کا
ت توقیر محفلین اکتوبر 11، 2006 #474 ہے وصل ہجر عالمِ تمکین و ضبط میں معشوقِ شوخ و عاشقِ دیوانہ چاہیے ۔ غالب
الف عین لائبریرین اکتوبر 11، 2006 #475 نصیب عشق دلِ بےقرار بھی تو نہیں بہت دنوں سے ترا انتطار بھی تو نہیں
عبدالجبار محفلین اکتوبر 11، 2006 #477 حُسن سے عشق کی باتیں بھی ہوئیں تھیں اک دن ہم نے اُس شوخ کو ، اُس نے ہمیں پہچانا تھا لاکھ ٹُھکرایا ہمیں تُو نے مگر ہم نہ ٹَلے تیرے قدموں سے الگ ہو کے کہاں جانا تھا
حُسن سے عشق کی باتیں بھی ہوئیں تھیں اک دن ہم نے اُس شوخ کو ، اُس نے ہمیں پہچانا تھا لاکھ ٹُھکرایا ہمیں تُو نے مگر ہم نہ ٹَلے تیرے قدموں سے الگ ہو کے کہاں جانا تھا
عمر سیف محفلین اکتوبر 11، 2006 #478 رہے گا حشر تک افسانہ باقی عشق بازوں میں ہماری جاں فشانی کا، تمہاری بے نیازی کی
عبدالجبار محفلین اکتوبر 11، 2006 #479 آنکھ ہو عشق سے روشن، یہی بینائی ہے چشمِ یعقوب کو تھے یوسفِ کنعاں کافی
عمر سیف محفلین اکتوبر 11، 2006 #480 مرقد ِ عشق پہ اب اور رویا نہ جائے رات کا پچھلا پہر ہے چلو سویا جائے