عشق

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
عشق سودا ہے زیاں کا، یہ خبر ہم کو نہ تھی
لاکھ اس دل کو بچایا بھی مگر کچھ نہ بنا
(فاخرہ بتول)
 

عمر سیف

محفلین
میں نکل کہ بھی تیرے دام سے، نہ گروں گا اپنے مقام سے
میں قتیل تیغ جفا سہی، مجھے تجھ سے عشق ضرور ہے
 

عمر سیف

محفلین
عشق ایسا عجیب دریا ہے
جو بِنا ساحلوں کے بہتا ہے
ہیں غنیمت یہ چار لمحے
پھر نہ ہم ہیں، نہ یہ تماشا ہے
 

عمر سیف

محفلین
پھر دل سرِ راہ عشق و وفا بے جرات و بے اسلوب گیا
اس منزل میں ہر صاحبِ دل محجوب آیا محبوب گیا
اُف بحرِ محبت بے پایاں وہ بحرِ محبت ہے جس میں
اک ڈوبنے والا تیر گیا ، اک تیرنے والا ڈوب گیا
 

شمشاد

لائبریرین
عشق کرو تو یہ بھی سوچو عرض سوال سے پہلے
ہجر کی پُوری رات آتی ہے صبحِ وصال سے پہلے
(نوشی گیلانی)
 

تیشہ

محفلین
ہم نے جو دیپ جلائے ہیں ،تری گلیوں میں
اپنے کچھ خواب سجائے ہیں، تیری گلیوں میں

جانے یہ عشق ہے یا کوئی کرامت اپنی
چاند لے کر چلے آئے ہیں ،تری گلیوں میں

کیوں ہر اک چیز ادھوری سی ہمیں لگتی ہے
جانے کیا چھوڑ کے آئیں ہیں، تری گلیوں میں ،۔
 

نوید صادق

محفلین
تم سمجھتے ہو بچھڑ جانے سے مٹ جاتا ہے عشق
تم کو اس دریا کی گہرائی کا اندازہ نہیں

شاعر: خورشید رضوی
 

عمر سیف

محفلین
پتھر دل بے حس لوگوں کو یہ نکتہ کیسے سمجھائیں
عشق میں کیا بے انت نشہ ہے، یہ کیسی سرشاری ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
لذت ہنوز مائدہء عشق میں نہیں
آتا ہے لطفِ جرمِ تمنا سزا کے بعد

مولانا محمد علی جوھر
 

شمشاد

لائبریرین
عشق میں ریشم جیسے وعدوں اور خوابوں کا رستہ
جتنا ممکن ہو طے کرلیں گردِ ملال سے پہلے
(نوشی گیلانی)
 

عمر سیف

محفلین
میں نکل کہ بھی تیرے دام سے نہ گروں گا اپنے مقام سے
میں قتیل تیغ جفا سہی ، مجھے تجھ سے عشق ضرور ہے
 

نوید صادق

محفلین
جامۂ مستیِ عشق اپنا مگر کم گھیر تھا
دامنِ تر کا مرے دریا ہی کا سا پھیر تھا

شاعر: میر تقی میر
 

شمشاد

لائبریرین
عشق نے ہجر کا آزار تودے رکھا ہے
اِس سے بڑھ کو تو رعایت نہیں دی جاسکتی
(نوشی گیلانی)
 

سارہ خان

محفلین
اس عشق و ترکِ عشق میں ناصح کہاں سے آ گیا
یہ اختیار آنکھوں کا ہے یہ فیصلہ ہے دل کے پاس
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top