عشق سودا ہے زیاں کا، یہ خبر ہم کو نہ تھی لاکھ اس دل کو بچایا بھی مگر کچھ نہ بنا (فاخرہ بتول)
شمشاد لائبریرین مئی 26، 2007 #861 عشق سودا ہے زیاں کا، یہ خبر ہم کو نہ تھی لاکھ اس دل کو بچایا بھی مگر کچھ نہ بنا (فاخرہ بتول)
عمر سیف محفلین مئی 29، 2007 #862 میں نکل کہ بھی تیرے دام سے، نہ گروں گا اپنے مقام سے میں قتیل تیغ جفا سہی، مجھے تجھ سے عشق ضرور ہے
الف عین لائبریرین مئی 30، 2007 #863 دے داد کون گرم روِ راہِ عشق کی سایہ بھی ہوگیا تری دیوار کی طرف بیان میرٹھی
عمر سیف محفلین مئی 30، 2007 #864 عشق ایسا عجیب دریا ہے جو بِنا ساحلوں کے بہتا ہے ہیں غنیمت یہ چار لمحے پھر نہ ہم ہیں، نہ یہ تماشا ہے
شمشاد لائبریرین مئی 31، 2007 #865 ضبط نے کہا: عشق ایسا عجیب دریا ہے جو بِنا ساحلوں کے بہتا ہے ہیں غنیمت یہ چار لمحے پھر نہ ہم ہیں، نہ یہ تماشا ہے مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ ضبط اوپر سارہ نے یہی تو پوری غزل لکھ دی ہے۔
ضبط نے کہا: عشق ایسا عجیب دریا ہے جو بِنا ساحلوں کے بہتا ہے ہیں غنیمت یہ چار لمحے پھر نہ ہم ہیں، نہ یہ تماشا ہے مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ ضبط اوپر سارہ نے یہی تو پوری غزل لکھ دی ہے۔
عمر سیف محفلین جون 1، 2007 #866 پھر دل سرِ راہ عشق و وفا بے جرات و بے اسلوب گیا اس منزل میں ہر صاحبِ دل محجوب آیا محبوب گیا اُف بحرِ محبت بے پایاں وہ بحرِ محبت ہے جس میں اک ڈوبنے والا تیر گیا ، اک تیرنے والا ڈوب گیا
پھر دل سرِ راہ عشق و وفا بے جرات و بے اسلوب گیا اس منزل میں ہر صاحبِ دل محجوب آیا محبوب گیا اُف بحرِ محبت بے پایاں وہ بحرِ محبت ہے جس میں اک ڈوبنے والا تیر گیا ، اک تیرنے والا ڈوب گیا
شمشاد لائبریرین جون 1، 2007 #867 عشق کرو تو یہ بھی سوچو عرض سوال سے پہلے ہجر کی پُوری رات آتی ہے صبحِ وصال سے پہلے (نوشی گیلانی)
ت تیشہ محفلین جون 2، 2007 #868 ہم نے جو دیپ جلائے ہیں ،تری گلیوں میں اپنے کچھ خواب سجائے ہیں، تیری گلیوں میں جانے یہ عشق ہے یا کوئی کرامت اپنی چاند لے کر چلے آئے ہیں ،تری گلیوں میں کیوں ہر اک چیز ادھوری سی ہمیں لگتی ہے جانے کیا چھوڑ کے آئیں ہیں، تری گلیوں میں ،۔
ہم نے جو دیپ جلائے ہیں ،تری گلیوں میں اپنے کچھ خواب سجائے ہیں، تیری گلیوں میں جانے یہ عشق ہے یا کوئی کرامت اپنی چاند لے کر چلے آئے ہیں ،تری گلیوں میں کیوں ہر اک چیز ادھوری سی ہمیں لگتی ہے جانے کیا چھوڑ کے آئیں ہیں، تری گلیوں میں ،۔
نوید صادق محفلین جون 2، 2007 #869 تم سمجھتے ہو بچھڑ جانے سے مٹ جاتا ہے عشق تم کو اس دریا کی گہرائی کا اندازہ نہیں شاعر: خورشید رضوی
عمر سیف محفلین جون 2، 2007 #870 پتھر دل بے حس لوگوں کو یہ نکتہ کیسے سمجھائیں عشق میں کیا بے انت نشہ ہے، یہ کیسی سرشاری ہے
محمد وارث لائبریرین جون 2، 2007 #871 لذت ہنوز مائدہء عشق میں نہیں آتا ہے لطفِ جرمِ تمنا سزا کے بعد مولانا محمد علی جوھر
شمشاد لائبریرین جون 2، 2007 #872 عشق میں ریشم جیسے وعدوں اور خوابوں کا رستہ جتنا ممکن ہو طے کرلیں گردِ ملال سے پہلے (نوشی گیلانی)
نوید صادق محفلین جون 2، 2007 #873 ناصحو! یوں بی تو مر جاتے ہیں عشق سے مجھ کو ڈراتے کیوں ہو شاعر: شیفتہ
عمر سیف محفلین جون 2، 2007 #874 ہر ایک عشق کے بعد اور اُس کے عشق کے بعد فراز اتنا بھی آساں نہ تھا سنبھل جانا
نوید صادق محفلین جون 2، 2007 #875 جب دل کے آستاں پر عشق آن کر پکارا پردے سے یار بولا، بیدل کہاں ہے ہم میں شاعر: بیدل
عمر سیف محفلین جون 2، 2007 #876 میں نکل کہ بھی تیرے دام سے نہ گروں گا اپنے مقام سے میں قتیل تیغ جفا سہی ، مجھے تجھ سے عشق ضرور ہے
نوید صادق محفلین جون 2، 2007 #877 جامۂ مستیِ عشق اپنا مگر کم گھیر تھا دامنِ تر کا مرے دریا ہی کا سا پھیر تھا شاعر: میر تقی میر
شمشاد لائبریرین جون 2، 2007 #878 عشق نے ہجر کا آزار تودے رکھا ہے اِس سے بڑھ کو تو رعایت نہیں دی جاسکتی (نوشی گیلانی)
سارہ خان محفلین جون 3، 2007 #879 اس عشق و ترکِ عشق میں ناصح کہاں سے آ گیا یہ اختیار آنکھوں کا ہے یہ فیصلہ ہے دل کے پاس