آگے نئے عذاب کے آثار مل گئے جب عشق اِک عذاب سے آگے نکل گیا (فاخرہ بتول)
شمشاد لائبریرین جون 3، 2007 #881 آگے نئے عذاب کے آثار مل گئے جب عشق اِک عذاب سے آگے نکل گیا (فاخرہ بتول)
عمر سیف محفلین جون 3، 2007 #882 مجھ نادان سے پوچھتے ہیں فرہاد و مجنوں عشق میں کتنا نام کمایا جا سکتا ہے
شمشاد لائبریرین جون 4، 2007 #883 چلنے کا حوصلہ نہیں اور رکنا محال کر دیا عشق کے اس سفر نے تو مجھکو نڈھال کر دیا (پروین شاکر)
سارہ خان محفلین جون 7، 2007 #884 نہ رہا جنونِ وفا، یہ رسم، یہ دار کرو گے کیا جنھیں جرمِ عشق پہ ناز تھا وہ گنہگار چلے گئے (فیض)
سارہ خان محفلین جون 8، 2007 #886 اعتبارِ عشق کی خانہ خرابی دیکھنا غیر نے کی آہ لیکن وہ خفا مجھ پر ہوا غالب
شمشاد لائبریرین جون 8، 2007 #887 بلآخر تھک ہار کے یارو ہم نے بھی تسلیم کیا اپنی ذات سے عشق ہے سچا باقی سب افسانے ہیں (اسرار ناروی)
سارہ خان محفلین جون 8، 2007 #888 آسان نہیں اتنا سمندرِ عشق کی وسعتوں کا شمار فقط ساحل پہ قیاس آرئیاں کرنا اچھا نہیں ہوتا
شمشاد لائبریرین جون 8، 2007 #889 مرقدِ عشق پہ اَب اور نہ رویا جائے رات کا پچھلا پہر ہے چلو سویا جائے (نوشی گیلانی)
سارہ خان محفلین جون 9، 2007 #890 اپنا یہ عالم ہے خود سے بھی اپنے زخم چھپاتے ہیں لوگوں کو یہ فکر کہ کوئی موضوع تشہیر بنے تم نے فراز اس عشق میں سب کچھ کھو کر بھی کیا پایا ہے وہ بھی تو ناکام ِ وفا تھے جو غالب اور میر بنے
اپنا یہ عالم ہے خود سے بھی اپنے زخم چھپاتے ہیں لوگوں کو یہ فکر کہ کوئی موضوع تشہیر بنے تم نے فراز اس عشق میں سب کچھ کھو کر بھی کیا پایا ہے وہ بھی تو ناکام ِ وفا تھے جو غالب اور میر بنے
شمشاد لائبریرین جون 9، 2007 #891 بالآخر تھک ہار کے یارو ہم نے بھی تسلیم کیا اپنی ذات سے عشق ہے سچا باقی سب افسانے ہیں (اسرار ناروی)
عمر سیف محفلین جون 9، 2007 #893 کچھ اس قدر بھی تو آساں نہیں ہے عشق ترا یہ زہر دل میں اتر کر ہی راس آتا ہے
عمر سیف محفلین جون 11، 2007 #895 رو دادِ غم عشق ہے تازہ مرے دم سے عنوان ہر فسانہ ہوں ، افسانہ نہیں ہوں
شمشاد لائبریرین جون 11، 2007 #896 بنایا عشق نے دریائے ناپیدا کراں مجھکو یہ میری خود نگہداری مرا ساحل نہ بن جائے (علامہ)
عمر سیف محفلین جون 12، 2007 #897 عشق کی مسافت میں، پیار میں محبت میں کیا کسی نے پایا ہے یہ حساب رہنے دے
شمشاد لائبریرین جون 12، 2007 #898 اس معر کۂ عشق میں اے اہلِ محبت آساں ہے عداوت پر عداوت نہیں کی جائے (نوشی گیلانی)
شمشاد لائبریرین جون 13، 2007 #900 اس معر کۂ عشق میں اے اہلِ محبت آساں ہے عداوت پر عداوت نہیں کی جائے (نوشی گیلانی)