ہم سے بڑھ چڑھ کے داد پائیں گے
وہ ہمیں خستگی دکھائیں گے
اللہ اللہ عظیم الفت میں
خون رونے پہ مسکرائیں گے
چاہے جانا ہے کس بلا کا نام
ہم تمہیں چاہ کر بتائیں گے
ہم وہ مجنون ہیں خرد والے
راستہ پوچھنے کو آئیں گے
کھو دیا ہے قرار اِس دل کا
جان باقی رہے گنوائیں گے
ہم نہ کہتے تھے عشق میں تیرے
دو جہانوں کو بھول جائیں گے
مٹنے والے ہیں آپ کے صاحب
آپ ہی پھر ہمیں بنائیں گے