محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
واہ رے قسمت ساری دنیا سے الگ
لگ رہی ہے بے رخی غم خوار کی
اگر پہلے مصرع کو یوں کردیں؟
وائے قسمت ساری دنیا سے الگ
واہ رے قسمت ساری دنیا سے الگ
لگ رہی ہے بے رخی غم خوار کی
اگر دوسرے مصرع کو یوں کردیا جائے؟
جان جائے گی ترے ہجراں میں اب
آ بهی جا نا چهوڑ ضد انکار کی
تدوین کردی ہےبہت خوب صورت غزل۔۔۔ ۔
آخری مصرع میں شاید ”ٹھان“ لکھنا چاہ رہے تھے۔