میری رائے کچھ سُرخ میں
کیا بتائیں کس کے غم میں چور ہیں
کیا کہیں کہ بے کس و مجبور ہیں
کس قدر ہم بے کس و مجبور ہیں
ہائے ہائے بد نصیبی ہو برا
پاس اپنے ہیں جب اس سے دور ہیں
خوش نصیبی، بد نصیبی، ہے یہ کیا
پاس ہوں اُسکے جب اُس سے دور
یوں چهپے بیٹهے ہیں تیری خلق سے
جس طرح شعلہ ء جبل طور ہیں
یوں چھپے بیٹھے خلق سے ہیں تری
ہم سے کیا تجه کو ہوا مطلوب اب ؟
ہم جو تیرے زکر پر معمور ہیں
ہم سے کیا مطلوب ہے تُجھ کو بتا؟
میری رائے کچھ سُرخ میں
کیا بتائیں کس کے غم میں چور ہیں
کیا کہیں کہ بے کس و مجبور ہیں
کس قدر ہم بے کس و مجبور ہیں
ہائے ہائے بد نصیبی ہو برا
پاس اپنے ہیں جب اس سے دور ہیں
خوش نصیبی، بد نصیبی، ہے یہ کیا
پاس ہوں اُسکے جب اُس سے دور ہوں
یوں چهپے بیٹهے ہیں تیری خلق سے
جس طرح شعلہ ء جبل طور ہیں
یوں چھپے بیٹھے خلق سے ہیں تری
ہم سے کیا تجه کو ہوا مطلوب اب ؟
ہم جو تیرے زکر پر معمور ہیں
ہم سے کیا مطلوب ہے تُجھ کو بتا؟
بہت خوب غزل کہی ہے جناب۔۔۔
بہت سی داد قبول فرمائیے۔۔۔
مجھ سے اور بهی کتنے ، ہونگے تیرے شیدائی
جستجو جنہیں تیری کھینچ دشت تا لائی
”دشت تک لائی“ کردیں تو؟
لفظ لفظ چنتا ہوں حرف حرف بنتا ہوں
پر تمہارے کانوں تک اک نہیں سدا آئی
سدا یا صدا۔۔۔ ؟
اس سے قبل تم میرا ہر نشاں مٹاو گے
چهوڑ جاوں گا پیچھے اپنے آبلہ پائی
”پیچھے اپنے“ کے بجائے ”اپنے پیچھے“ زیادہ رواں نہیں؟
ایک اور صورتکیا بتائیں کس کے غم میں چور ہیں
کس کی خاطر بے کس و مجبور ہیں
د نصیبی خوش نصیبی میں ڈھلیبد نصیبی خوش نصیبی سی ہوئی
پاس ہیں اس کے ہی جس سے دور ہیں