الف عین
لائبریرین
حاضر ہوں۔ واقعی اچھی غزل ہے، خوشی ہے کہ بہتری کی طرف سفر ہے تمہارا۔
پہلی نظر میں بس چار اشعار میں روانی کی کمی محسوس ہوئی ، یا بھرتی کے الفاظ
ہم سے رہتے ہو کیوں خفا، دیکهو
عشق کرنا نہ تها ہوا صاحب
÷÷دیکھو بھرتی کا ہے، مصرع یوں ہو تو
ہم سے رہتے ہو جکس لئے ناراض
تو ہی تو ہے جہاں کہیں دیکهیں
ہم سا کوئی نہ اب رہا صاحب
÷÷شاید یہاں مطلب یہ ہے کہ تیرے بعد بھی تیرے بہت سے روپ موجود ہیں، لیکن ہمارے بعد کوئی نہیں۔ تو ایسا مطلب راست ادا نہیں ہوتا۔ ایک تو یہاں قافیہ ’بچا‘ کر دیا جائے تو شاید زود فہم ہو جائے۔ اور پہلے مصرع میں بھی ’تیرے بعد‘ قسم کے الفاظ کا اضافہ کر دیں تو۔۔۔
خوف دنیا سے کس لئے آئے
کیا ہے دنیا میں ہی خدا صاحب
÷÷روانی بری طرح متاثر ہے۔
وقت دیکهو تو دوڑتا جائے
سال صدیوں سا ہو گیا صاحب
÷÷ایضاً