دل میں رہ کر ہی وہ ہمارا دل
لمحہ لمحہ دکهائے جاتے ہیں
یہاں دُکھائے ہے نا؟ پیش لگانا روری ہے۔ ورنہ دِکھائے پڑھا جا سکتا ہے
ٹوٹ جاتا ہے روح سے رشتہ
جسم مر کر بتائے جاتے ہیں
÷÷بتانا، سمجھ میں نہیں آیا
ان سے کہہ دو نہ اب ہمیں روکیں
اس کے در سے بلائے جاتے ہیں
وہ کون، اور کس کا در؟ یہ واضح نہیں