الف عین
لائبریرین
66میرے خیال میں چھوٹی بحر میں تم اکثر ناکام ریتے ہو، اس غزل میں بھی کئی مقامات ایسے ہیں، جہاں بات واضح یا مکمل نہیں ہوتی
مجه سا دنیا میں بے زباں ہو گا
جس کا کوئی نہ ترجماں ہو گا
÷÷‘کون‘ کی ضرورت ہے پہلے مصرعے میں، مثلاً
کون یوں مجھ سا بے زباں ہو گا
ہو بهی جائے تو پهر کہاں ہوگا
تیرے قدموں میں رازداں ہو گا
؟؟؟؟
اس سے بہتر مثال کیا ہوگی
اس سی تشبیہ شبہ کہاں ہوگا
؟؟؟، وزن سے خارج
خوب سے خوب تر کی خواہش ہے
خاک نظروں میں اب جہاں ہو گا
÷÷درست
رک نہ پائیں گے اب قدم میرے
شور سنتا ہوں تو وہاں ہو گا
؟؟؟
چهوڑ جاوں گا لفظ دنیا میں
حلف باقی نہ ہو بیاں ہو گا
روز محشر بهی میرے سینے پر
تیرے زخموں کا ہر نشاں ہو گا
مجه کو رہبر کہیں دکهائی دے
میرے پیچهے نہ کارواں ہو گا
قیس تجه سا نہ کوئی سائل ہے
قیس تجه سا نہ سائباں ہو گا