عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

عظیم

محفلین
بیحد شکریہ محترم آپ نے میری غلطی کی نشاندہی کر دی نوازش ہے آپ کی اور یہ کاوش آپ کو پسند آئی یہ بات میرے لیئے باعثِ مسرت ہے
اللہ سبحان و تعالی آپ کے علم میں مزید اضافہ فرمائے آمین ۔۔ دعاوں کا طالب عظیم
 
بیحد شکریہ محترم آپ نے میری غلطی کی نشاندہی کر دی نوازش ہے آپ کی اور یہ کاوش آپ کو پسند آئی یہ بات میرے لیئے باعثِ مسرت ہے
اللہ سبحان و تعالی آپ کے علم میں مزید اضافہ فرمائے آمین ۔۔ دعاوں کا طالب عظیم

خوش رہیے اور اسی طرح محفل میں آنا جانا جاری رکھیے۔ ہم تو 'لم یکن شئی امذکورہ' کے ضمن میں ہیں۔ اساتذہ موجود ہیں یہاں راہنمائی کے لیے۔
 
عظیم شہزاد بھائی

صفحے کی نچلی جانب دئیے ہوئے خانے میں وہ الفاظ بطور ٹیگ استعمال کریں جو اس تحریر کو ڈھونڈنے میں مدد گار ثابت ہوں۔ دیگر محفلین کو ٹیگ کرنے کے لیے @ کا نشان بنائیں اور بغیر جگہ چھوڑے اس ممبر کا نام لکھ دیں ۔ ہم آپ کے لیے ان تمام معزز محفلین کو ٹیگ کررہے ہیں جن کے نام آپ نے صفحے کے نچلے خانے میں استعمال کیے تھے۔

الف عین، طارق شاہ، محمد اسامہ سَرسَری، بھلکڑ ، سید عاطف علی محمد یعقوب آسی، فخرنوید ، ابن سعید، مہدی نقوی حجاز
 
یہی رہا جو گناہوں کا حال کیا ہوگا
عروج ایسا ہے ظالم زوال کیا ہوگا

ہمیں تو اتنا بھی اب یاد تک نہیں رہتا
لحد میں اُترے تو پہلا سوال کیا ہوگا

وہ خود پرست کہ منکر جو خود پرستی کے
ہمیں کسی کا بھلا اب خیال کیا ہوگا

گئے دنوں کو بھی روتے ہیں آج بیٹھے ہم
یہ بھول کب کے چکے اب کہ سال کیا ہوگا

خود اپنے آپ سے ملتے ہوئے بھی شرمائیں
اب اس سے بھڑ کےبھی ہم کو ملال کیا ہوگا

زمانہ لاکھ ستائے مگر نہ روئیں ہم
کسی کو ضبط پہ ایسا کمال کیا ہوگا

عظیم جس کی محبت میں ہم جہاں بھولے
ہماری یاد میں وہ بھی نڈھال کیا ہوگا

غزل کا مطلع خوبصورت اور بڑا جاندار ہے۔ لیکن کچھ اشعار میں الفاظ کی ترتیب نظر ثانی چاہتی ہے۔ جیسے کہ اس شعر میں الفاظ کی ترتیب سے شعر کی بناوٹ اور حسن گہنا رہا ہے
گئے دنوں کو بھی روتے ہیں آج بیٹھے ہم
یہ بھول کب کے چکے اب کہ سال کیا ہوگا
ویسے تو سر طارق شاہ اور سر عبید بہتر بتا سکتے ہیں۔ میں اس شعر کو کچھ اس طرح تجویذ کروں گی

گذشتہ سال کو روتے ہیں آج بیٹھے مگر
نہیں ہے فکر کوئی اگلے سال کیا ہو گا
یہ میرا ذاتی خیال ہے ضروری نہیں میرے سینیئر اور اساتذہ حضرات متفق ہوں​
 
بہت زبردست غزل ہے۔ خیالات کی داد تو ہر صورت آپ کی ہوئی۔ جیتے رہیے۔
جہاں تک استادِ محترم نے نشان دہی کی وہ بجا۔ اس شعر کو آپ میرے خیال سے اس طرح کر لیں۔ (میں نے خیال میں ذرا تبدیلی کی ہے اگر گراں نہ گزرے):

جو خود دنیا سے تھک کر سو رہا ہو
ہم اس دل کو رکھیں بیدار کیسے؟

داد مقبول خاطر ہو!
 

سید عاطف علی

لائبریرین
حسب معمول عمدہ غزل۔ لیکن ’ابدی‘ کا تلفظ درست نہیں بندھا۔ اور ’بھڑے گی‘ کا مطلب سمجھ میں نہیں آیا۔ ممکن ہے کہ پنجابی کا محاورہ ہو۔
ابدی اگرچہ ب مفتوحہ کی شکل میں ہوتا ہے اور آنا چاہئے ۔ لیکن یہاں میرے خیال اگر ب کو مفتوح پڑھا بھی جائے تو بحر ۔مفاعیلن مفاعیلن فعولن ۔ کے اوزان کی لچک کی جائز حدود کے اندر ہی ہے۔۔۔۔بہتر اگرچہ وہی ہے جو بلکل صحیح ہے۔
درد کی مقدار ۔۔ درد کے لیے مقدار کچھ جچ نہیں رہا ۔اس سے بہتر ہے کہ دکھ یا درد کے انبار کو موزوں کر دیا جائے۔
بھڑے گی وقت کی رفتار کیسے۔۔۔یہاں لگتا ہے ۔۔۔بڑھے گی۔۔۔ کہنا چاہا ہے
 

بھلکڑ

لائبریرین
لاجواب بھیا۔۔۔۔۔۔
جیسا کہ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں ۔۔۔۔۔۔واقعی محفل میں ایک شاعر کا اضافہ ہوا چاہتا ہے۔۔۔۔۔
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
ابھی کچھ دیر میں بجلی جانے والی ہے۔ کچھ ضروری کام نمٹا لوں، پھر حاضرہوتا ہوں۔
بجلی بھی کیاچیز ہے؟ اسے نعمتِ غیر مترقبہ کہیے یا ہماری روز مرہ ضروریات کی عادات میں سے ایک۔
چونکہ ہمارے ہاں کبھی بجلی جاتی ہی نہیں،سال دو سال میں اگر کسی فالٹ کے سبب جاتی بھی ہے تو
ایک یا دو گھنٹوں میں آجاتی ہے۔ لہذا جب کبھی آپ حضرات سے بجلی جانے یا لوڈ شیڈنگ کی بات
سنتے ہیں تب ہم صدق دل سے شکرِ اِلہی بجا لاتے ہیں۔ بہرحال بارگاہِ اِلہی میں دُعاگو ہیں کہ
رب تعالیٰ! آپ حضرات کی اس مشکل کو آسان فرمائے۔آمین بجاہ النبی الکریم
 
بجلی بھی کیاچیز ہے؟ اسے نعمتِ غیر مترقبہ کہیے یا ہماری روز مرہ ضروریات کی عادات میں سے ایک۔
چونکہ ہمارے ہاں کبھی بجلی جاتی ہی نہیں،سال دو سال میں اگر کسی فالٹ کے سبب جاتی بھی ہے تو
ایک یا دو گھنٹوں میں آجاتی ہے۔ لہذا جب کبھی آپ حضرات سے بجلی جانے یا لوڈ شیڈنگ کی بات
سنتے ہیں تب ہم صدق دل سے شکرِ اِلہی بجا لاتے ہیں۔ بہرحال بارگاہِ اِلہی میں دُعاگو ہیں کہ
رب تعالیٰ! آپ حضرات کی اس مشکل کو آسان فرمائے۔آمین بجاہ النبی الکریم


آٹھ بجے بجلی جایا کرتی ہے آج نہیں گئی۔ اب شاید نو بجے جائے گی۔ بہرحال، اب کچھ عادت سی ہو گئی ہے۔
اللہ کریم آپ کی جملہ نیک دعائیں قبول فرمائے۔ آمین!
 

طارق شاہ

محفلین
غزل اچھی ہے، اگر ربط اور فصاحت کو مد نظر رکھ کر دیکھیں گے تو گنجائش تصحیح یا بیان کو واضح کرنے کو بہت کچھ نظر آتا ہے
لیکن عمر اور نو آموزی کو دیکھیں تو یہ لکھا بھی بہت خوب ہے ۔
(ہماری عمر اور صاحب تخلیق کی عمر، اور مطالعہ کو ہمیں مد نظر رکھنا چاہیے جیسا کہ عبید صاحب عموماََ کرتے ہیں )

ہاں میں اگر لکھتا (ٹیگ ہونے پر اپنا خیال لکھ رہا ہوں :)) تو ربط اور بیان کو ملحوظ رکھتے ہوئے کچھ یوں لکھتا :

جنوں میں فکر کیا، اطوار کیسے
خرد ہے کیا بلا، افکار کیسے

دِکھائیں کیسے اُس کو زخمِ دل ہم
بتائیں درد کی یلغار کیسے

بنے اپنے بھی سارے اجنبی جب!
شناسا ہم کریں اغیار کیسے

محبّت کا ہے تُو خوش کن مجسمہ
کریں دل سے تجھے مسمار کیسے

مسیحا خود ہوئے صاحب فراش اب
شفا پائیں گے ہم بیمار کیسے

ہمیشہ کے لئے ہی سو گیا جو !
نصیب اپنا ہو وہ بیدار کیسے

غزلِ متوازی کی صورت اختیارت کر گئی ہے تحریر ، سارا کریڈٹ عظیم شہزاد کے سر کہ موجد اور منبہ وہی ہیں

عظیم شہزاد صاحب
قطع نظر ان سب باتوں کے ، آپ بہت اچھا لکھ رہے ہیں اور انشاللہ وقت کی ساتھ ساتھ اور بھی مربوط لکھیں گے اور بیان پر دسترس اور نکھار آئے گا

لکھتے اور پڑھتے رہیے

تشکّر خلیل الرحمن صاحب ٹیگ کرنےپر
 

طارق شاہ

محفلین

محمد خلیل الرحمٰن صاحب!

آپ اس حاصل سعادت سے ہم سب کی، جس طرح ذہنی آبیاری کر رہے ہیں اس کے لئے جس قدر تشکّر کہا جائے کم ہے

آپ کی شفقت اور محبت کے لئے ممنون ہوں، کاش میں اِس مد میں آپ کی معاونت کر سکتا

ایک دوسرے کے توسط اور تعاون سے، الله ہم سب کا یہ سفر ارتقا میں رکھے !

بہت خوش رہیں
 

عظیم

محفلین
بہت خوب، اصلاح کی بظاہ ضرورت نہیں۔ البتہ یہ شعر
اپنے تو جسم پر بھی ہمیں حق نہیں کہ وہ
کیسے ہماری روح کے حقدار بن گئے
میں ’کہ‘ کا نہیں، ’مگر‘ کا محل ہونا چاپئے۔ اسطرح کر دیں تو
اپنے تو جسم پر بھی ہمیں حق نہیں مگر​
کیسے وہ اپنی روح کے حقدار بن گئے


بیحد شکریہ محترم کہ آپ نے اپنے قیمتی وقت میں سے کچھ وقت میری اس کاوش کو بخشا۔۔۔ نوازش۔
اپنے تو جسم پر بھی ہمیں حق نہیں مگر
کیسے وہ اپنی روح کے حقدار بن گئے
جی بہتر ۔۔۔
دعائیں
 

عظیم

محفلین
حسب معمول عمدہ غزل۔ لیکن ’ابدی‘ کا تلفظ درست نہیں بندھا۔ اور ’بھڑے گی‘ کا مطلب سمجھ میں نہیں آیا۔ ممکن ہے کہ پنجابی کا محاورہ ہو۔

شکر گزار ہوں محترم ۔۔۔ معاف کیجیئے گا املہ میں بہت زیادہ کمزور ہوں '' بڑھے گی '' لکھنا چاہا تھا مگر پنجابی کا محاورہ لکھ دیا ۔۔
اللہ سبحان و تعالی آپ کو ہمیشہ اپنی پناہ میں رکھے آمین
 
Top