محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
بہت ہی عمدہ خیالات پیش کیے ہیں۔
یعنی محفل کو ایک اور عظیم شاعر مل گیا۔
متفق!
بہت ہی عمدہ خیالات پیش کیے ہیں۔
یعنی محفل کو ایک اور عظیم شاعر مل گیا۔
بیحد شکریہ محترم آپ نے میری غلطی کی نشاندہی کر دی نوازش ہے آپ کی اور یہ کاوش آپ کو پسند آئی یہ بات میرے لیئے باعثِ مسرت ہے
اللہ سبحان و تعالی آپ کے علم میں مزید اضافہ فرمائے آمین ۔۔ دعاوں کا طالب عظیم
یہی رہا جو گناہوں کا حال کیا ہوگاعروج ایسا ہے ظالم زوال کیا ہوگا
ہمیں تو اتنا بھی اب یاد تک نہیں رہتالحد میں اُترے تو پہلا سوال کیا ہوگا
وہ خود پرست کہ منکر جو خود پرستی کےہمیں کسی کا بھلا اب خیال کیا ہوگا
گئے دنوں کو بھی روتے ہیں آج بیٹھے ہمیہ بھول کب کے چکے اب کہ سال کیا ہوگا
خود اپنے آپ سے ملتے ہوئے بھی شرمائیںاب اس سے بھڑ کےبھی ہم کو ملال کیا ہوگا
زمانہ لاکھ ستائے مگر نہ روئیں ہمکسی کو ضبط پہ ایسا کمال کیا ہوگا
عظیم جس کی محبت میں ہم جہاں بھولےہماری یاد میں وہ بھی نڈھال کیا ہوگا
ابدی اگرچہ ب مفتوحہ کی شکل میں ہوتا ہے اور آنا چاہئے ۔ لیکن یہاں میرے خیال اگر ب کو مفتوح پڑھا بھی جائے تو بحر ۔مفاعیلن مفاعیلن فعولن ۔ کے اوزان کی لچک کی جائز حدود کے اندر ہی ہے۔۔۔۔بہتر اگرچہ وہی ہے جو بلکل صحیح ہے۔حسب معمول عمدہ غزل۔ لیکن ’ابدی‘ کا تلفظ درست نہیں بندھا۔ اور ’بھڑے گی‘ کا مطلب سمجھ میں نہیں آیا۔ ممکن ہے کہ پنجابی کا محاورہ ہو۔
بجلی بھی کیاچیز ہے؟ اسے نعمتِ غیر مترقبہ کہیے یا ہماری روز مرہ ضروریات کی عادات میں سے ایک۔ابھی کچھ دیر میں بجلی جانے والی ہے۔ کچھ ضروری کام نمٹا لوں، پھر حاضرہوتا ہوں۔
بجلی بھی کیاچیز ہے؟ اسے نعمتِ غیر مترقبہ کہیے یا ہماری روز مرہ ضروریات کی عادات میں سے ایک۔
چونکہ ہمارے ہاں کبھی بجلی جاتی ہی نہیں،سال دو سال میں اگر کسی فالٹ کے سبب جاتی بھی ہے تو
ایک یا دو گھنٹوں میں آجاتی ہے۔ لہذا جب کبھی آپ حضرات سے بجلی جانے یا لوڈ شیڈنگ کی بات
سنتے ہیں تب ہم صدق دل سے شکرِ اِلہی بجا لاتے ہیں۔ بہرحال بارگاہِ اِلہی میں دُعاگو ہیں کہ
رب تعالیٰ! آپ حضرات کی اس مشکل کو آسان فرمائے۔آمین بجاہ النبی الکریم
طارق شاہ بھائی!
توجہ فرمائیں۔
بہت خوب، اصلاح کی بظاہ ضرورت نہیں۔ البتہ یہ شعر
اپنے تو جسم پر بھی ہمیں حق نہیں کہ وہ
کیسے ہماری روح کے حقدار بن گئے
میں ’کہ‘ کا نہیں، ’مگر‘ کا محل ہونا چاپئے۔ اسطرح کر دیں تواپنے تو جسم پر بھی ہمیں حق نہیں مگرکیسے وہ اپنی روح کے حقدار بن گئے
بہت اعلا بھئی۔ داد قبول کیجیے۔
حسب معمول عمدہ غزل۔ لیکن ’ابدی‘ کا تلفظ درست نہیں بندھا۔ اور ’بھڑے گی‘ کا مطلب سمجھ میں نہیں آیا۔ ممکن ہے کہ پنجابی کا محاورہ ہو۔