جناب بہت خوب غزل۔ بہترین۔ سخنوری جاری رکھیے بہت صاحبِ کمالات شاعر ہیں۔ خدا سلامت رکھے۔
ہمت افزائی کے لیئے تہِ دل سے شکر گزار ہوں
دعائیں
جناب بہت خوب غزل۔ بہترین۔ سخنوری جاری رکھیے بہت صاحبِ کمالات شاعر ہیں۔ خدا سلامت رکھے۔
بہت خوبصورت غزل ہے جناب ۔ داد قبول فرمائیے
بہت شکریہ جناب اس ہمت افزائی کے لیئےلاجواب بھیا۔۔۔ ۔۔۔
جیسا کہ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔ واقعی محفل میں ایک شاعر کا اضافہ ہوا چاہتا ہے۔۔۔ ۔۔
ہمت افزائی کے لیئے شکر گزار ہوں جناب یعقوب آسی صاحبمحترمی سید عاطف علی اور جناب الف عین کے ارشادات کے بعد کچھ کہنے کو بچا ہی نہیں۔
بہ این ہمہ عمدہ غزل ہے
جناب عظیم شہزاد
غزل اچھی ہے، اگر ربط اور فصاحت کو مد نظر رکھ کر دیکھیں گے تو گنجائش تصحیح یا بیان کو واضح کرنے کو بہت کچھ نظر آتا ہے
لیکن عمر اور نو آموزی کو دیکھیں تو یہ لکھا بھی بہت خوب ہے ۔
(ہماری عمر اور صاحب تخلیق کی عمر، اور مطالعہ کو ہمیں مد نظر رکھنا چاہیے جیسا کہ عبید صاحب عموماََ کرتے ہیں )
ہاں میں اگر لکھتا (ٹیگ ہونے پر اپنا خیال لکھ رہا ہوں ) تو ربط اور بیان کو ملحوظ رکھتے ہوئے کچھ یوں لکھتا :
جنوں میں فکر کیا، اطوار کیسے
خرد ہے کیا بلا، افکار کیسے
دِکھائیں کیسے اُس کو زخمِ دل ہم
بتائیں درد کی یلغار کیسے
بنے اپنے بھی سارے اجنبی جب!
شناسا ہم کریں اغیار کیسے
محبّت کا ہے تُو خوش کن مجسمہ
کریں دل سے تجھے مسمار کیسے
مسیحا خود ہوئے صاحب فراش اب
شفا پائیں گے ہم بیمار کیسے
ہمیشہ کے لئے ہی سو گیا جو !
نصیب اپنا ہو وہ بیدار کیسے
غزلِ متوازی کی صورت اختیارت کر گئی ہے تحریر ، سارا کریڈٹ عظیم شہزاد کے سر کہ موجد اور منبہ وہی ہیں
عظیم شہزاد صاحب
قطع نظر ان سب باتوں کے ، آپ بہت اچھا لکھ رہے ہیں اور انشاللہ وقت کی ساتھ ساتھ اور بھی مربوط لکھیں گے اور بیان پر دسترس اور نکھار آئے گا
لکھتے اور پڑھتے رہیے
تشکّر خلیل الرحمن صاحب ٹیگ کرنےپر
بہت خوب عظیم شہزاد۔ بہتری کی گنجائش ضرور ہے، ایک آدھ تو فاش غلطی ہے، ‘رنگ نکھارے‘ میں گاف کا اسقاط اچھا نہیں لگتا۔
آ کر مرے مزار پہ اک بار دیکھنامر کر بھی جی اُٹھینگے یہ مردار دیکھنا
ہائے نصیب اُن کے کہ جن کو ہوا نصیبقبل از دمِ اخیر وہ دلدار دیکھنا
شاید رقم عبارتِ قسمت میں تھا یہیتیرے نگر کے کوچہ و بازار دیکھنا
گر میں نہیں رہوں بھی فسانے میں بُود کےآئیں گے مجھ سے اور بھی کردار دیکھنا
دکھ درد کی حدوں سے گزر کر تو ایک دناپنی دوا کریں گے یہ بیمار دیکھنا
کہہ دو عظیم اُن سے بہت سُن لیا جنہیںاب تم ہماری شوخیِ گفتار دیکھنا