آ گہی کے غم کا دھارا مل گیا
بے سہاروں کو سہارا مل گیا
÷÷آگہی کے غم کا دھارا؟؟؟
چاہ کیجئے کِن بُتاں کی آج شب
روشنی کا نور سارا مل گیا
÷÷روشنی کا نور ؟؟
محو ہیں کس کے خیالوں میں کہیں
پُوچھ لیجئے کیا خُدارا مل گیا
۔۔ خدارا کا مطلب ’خدا کے لئے‘، اسے ’خدایا‘ سے کنفیوز مت کرو۔
ہم رقیبوں سے بھلا جل جائیں کیوں
ہم کو اپنی جاں سے پیارا مل گیا
۔۔درست
ڈھونڈنے نکلے تھے ہم اپنا پتا
اور ہم کو شہر سارا مل گیا
واہ۔۔۔ خوب
اب عظیم اُس کو پکاریں کیوں بھلا
جس کو جس نے بھی پکارا مل گیا
۔۔ تو کیا یہ ڈر ہے کہ محبوب مل نہ جائے؟؟
بابا جانے دیجئے نا اب سب کے بارے میں تو مت پوچھیں
سر چکرا گیا آپ کے سوالوں سے
جایئے ہم نہیں بولتے