عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

عظیم

محفلین
زباں پر جب بھی اُن کا نام آئے
جُھکے سر کو معلم آ جُھکائے

جسے فرصت نہیں غم سے تمہارے
وہ کیونکر آخرت دُنیا کمائے

چلے جائیں گے یونہی بن بتائے
تمہاری بزم کے ہیں بن بلائے

طلب دُنیا کی جتنی کم کروں میں
مجھے دنیا نہ اُتنی کھینچ پائے

اُسے کہئے کہ صاحب مر چلے ہیں
خدارا لوٹ آئے لوٹ آئے
 

عظیم

محفلین
ہم سنائیں اے مہرباں سنئے
غم کی میرے بھی داستاں سُنئے

مار ڈالے گی ہم کو یہ دُوری
ہے مکاں ہم کو لامکاں سنئے

کیا بچا عشق میں گنوانے کو
جان دے دیں گے جان جاں سنئے

دیکھئے مان ان فقیروں کا
دیں صدائیں یہ بے زباں سنئے

کیا خبر ہجر میں ہی مر جائیں
آپ کے ہم سے ناتواں سنئے

آج روئے تو ساتھ صاحب کے
خُون روئے گی کہکشاں سنئے
 

عظیم

محفلین
کب شعر سنانے ہیں یارو
ملنے کے بہانے ہیں یارو

کُچھ رنگ و نسل کی بات نہیں
ہم لوگ پرانے ہیں یارو

اِس پار کا عالم تُم جانو
اُس پار ٹھکانے ہیں یارو

محتاط ہُوئے لیکن کہہ دیں
سو ایک دوانے ہیں یارو

خُوش خاک ہوں اپنی خُوشیوں کے
جب سوگ منانے ہیں یارو

یہ درد ہے کیا کہ صاحب نے
سو رنج اُٹھانے ہیں یارو
 

عظیم

محفلین
کیا سوال و جواب میرے ساتھ
روزِ محشر حساب میرے ساتھ

عشق اُن سے ہُوا جو بولے ہم
بول اُٹھے جناب میرے ساتھ

جُھوم جائیں گے آسمانوں تک
غم کی چکھئے شراب میرے ساتھ

جانے کیا دشمنی کرے ہے تُو
اے جہانِ خراب میرے ساتھ

جھانکنا بھی یُوں چلمنوں سے اور
اُس پہ ایسا حجاب میرے ساتھ

دیکھ کیا ہاتھ کر گیا صاحب
عشق خانہ خراب میرے ساتھ
 

الف عین

لائبریرین
کیا سوال و جواب میرے ساتھ
روزِ محشر حساب میرے ساتھ

دو لخت؟

عشق اُن سے ہُوا جو بولے ہم
بول اُٹھے جناب میرے ساتھ
مفہوم؟؟

جُھوم جائیں گے آسمانوں تک
غم کی چکھئے شراب میرے ساتھ

۔
دیکھ کیا ہاتھ کر گیا صاحب
عشق خانہ خراب میرے ساتھ
ہاتھ کر گیا‘ مطلب سمجھ میں نہیں آیا
 

الف عین

لائبریرین
یہ اچھی لگ رہی ہے، شاید مختلف اوزان کی ہے اس لئے!!

کُچھ رنگ و نسل کی بات نہیں
ہم لوگ پرانے ہیں یارو
پرانے لوگون کے پاس یا اور باتیں نہیں ہوتیں؟ کچھ اور کہا جائے۔
محتاط ہُوئے لیکن کہہ دیں
سو ایک دوانے ہیں یارو
۔۔سمجھ میں نہیں آیا۔ سو ایک کیا محاورہ ہے؟

خُوش خاک ہوں اپنی خُوشیوں کے
جب سوگ منانے ہیں یارو
ایضاً

یہ درد ہے کیا کہ صاحب نے
سو رنج اُٹھانے ہیں یارو
یہ پنجابی محاورہ ہے۔۔ ‘نے کرنا ہے‘ غلط گرامر ہے، ’کو‘ درست ہے۔
مفہوم کے لحاظ سے یوں ہونا چاہئے کہ یہ درد ہی کیا ہے، بلکہ ایسے سو رنج اٹھانے ہیں۔ لیکن
مفہوم ادا نہیں ہورتا، عجز بیان کا شکار ہو گیا۔
 

عظیم

محفلین
ہم سنائیں اے مہرباں سنئے
غم کی میرے بھی داستاں سُنئے

مار ڈالے گی آپ سے دُوری
ہے مکاں ہم کو لامکاں سنئے

کیا بچا عشق میں گنوانے کو
جان دے دیں گے جان جاں سنئے

دیکھئے مان اِن فقیروں کا
دیں صدائیں تا آسماں سنئے

کیا خبر ہجر میں ہی مر جائیں
آپ کے ہم سے ناتواں سنئے

آج روئے تو ساتھ صاحب کے
خُون روئے گی کہکشاں سنئے
 
آخری تدوین:

عظیم

محفلین
ہاتھ کر گیا‘ مطلب سمجھ میں نہیں آیا

کیا سوال و جواب میرے ساتھ
اور کیسا حساب میرے ساتھ

عشق اُن سے ہے جب کہا ہم سے
بول اُٹھے جناب میرے ساتھ

جُھوم جائیں گے آسمانوں تک
بیٹھ پیجئے شراب میرے ساتھ

جانے کیا دُشمنی کرے ہے تُو
اے جہانِ خراب میرے ساتھ

جھانکنا بھی یُوں چِلمنوں سے اور
اُس پہ ایسا حجاب میرے ساتھ

دیکھ کیا ہاتھ کر گیا صاحب
عشق خانہ خراب میرے ساتھ




بابا ۔ '' کیا ہاتھ کر گیا '' کیا فریب کیا چال چل گیا ۔ یاد نہیں کہیں سُن رکھا تھا میں نے تھوڑا ٹپوری ٹائپ کا ضرور ہے مگر اتنا بُرا معلوم نہیں ہوا مجھے ۔ ہاتھ کر جانا ۔
ورنہ ۔


دیکھ کیا مُکر کر گیا صاحب
عشق خانہ خراب میرے ساتھ

دیکھ کیا چال چل گیا صاحب
عشق خانہ خراب میرے ساتھ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

عظیم

محفلین
یہ اچھی لگ رہی ہے، شاید مختلف اوزان کی ہے اس لئے!!

کُچھ رنگ و نسل کی بات نہیں
ہم لوگ پرانے ہیں یارو
پرانے لوگون کے پاس یا اور باتیں نہیں ہوتیں؟ کچھ اور کہا جائے۔
محتاط ہُوئے لیکن کہہ دیں
سو ایک دوانے ہیں یارو
۔۔سمجھ میں نہیں آیا۔ سو ایک کیا محاورہ ہے؟

خُوش خاک ہوں اپنی خُوشیوں کے
جب سوگ منانے ہیں یارو
ایضاً

یہ درد ہے کیا کہ صاحب نے
سو رنج اُٹھانے ہیں یارو
یہ پنجابی محاورہ ہے۔۔ ‘نے کرنا ہے‘ غلط گرامر ہے، ’کو‘ درست ہے۔
مفہوم کے لحاظ سے یوں ہونا چاہئے کہ یہ درد ہی کیا ہے، بلکہ ایسے سو رنج اٹھانے ہیں۔ لیکن
مفہوم ادا نہیں ہورتا، عجز بیان کا شکار ہو گیا۔

جی بابا دیکھتا ہوں ۔
 
Top