اپنی کوتاہ بینی کا پیشگی اعتراف کرتے ہوئے کچھ گزارشات (اوزان سے قطع نظر)
کتنا مغرور ہو گیا ہُوں مَیں
تُجھ سے بھی دُور ہو گیا ہُوں مَیں
دوسرے مصرع کا مخاطب کون ہے؟ اس میں کچھ ایسا اندازِ بیاں اپنایا گیا ہے کہ جیسے پہلے مصرعمیں کچھ کہا گیا ہو کہ میں فلاں سے تو دور تھا ہی اب تم سے بھی دور ہو گیا ہوں۔ گویا دونوں مصرع باہم مربوط محسوس نہیں ہوتے۔
یاد تیری تھی میری عادت پر
اب تو مجبور ہو گیا ہُوں مَیں
یاد کا عادت پر ہونا چہ معنی دارد؟ اور یہ محاورا بھی نہیں اور بالفرض محال یاد تیری میری عادت پر ہو بھی تو اس میں اب مجبور ہونے والی کیا بات ہے؟ گویا دونوں مصرع باہم مربوط محسوس نہیں ہوتے۔
تُم ہی مُجھ کو سمیٹ پاؤ گے
اسقدر چُور ہو گیا ہُوں مَیں
دوسرا مصرع پہلے مصرع میں نفی کا متقاضی ہے کہ جیسے کہ اب تم بھی نہ مجھ کو سمیٹ سکو گے کہ اس قدر چور ہو گیا ہوں۔ ایسے بات بنتی دکھائی نہیں دیتی۔
خاکساری مرا مقدر تھی
یہ جو غیور ہو گیا ہُوں مَیں
باہم غیر مربوط۔
فی الوقت اتنی ہی دوستی کافی ہے یا مزید درکار ہے؟