ہلو ہلو
کون؟
اچھا عظیم، ہاں ہاں سناؤ۔ غزل سننے کو تیار ہوں میں ہمیشہ
اچھا غالب کی زمین میں کہہ رہے ہو
مگر یار یہ غالب کی طرح ’جفر تو مت بکو‘
کیا حقیقت ہے آدمی کی اور
آخرش یہ کوئی خدا کیا ہے
باقی تو واہ واہ ہی کہوں گا
جی بابا -ایک تو میں ہی تعریف کرنے آ گیا ہوں۔ باقی چودہ یا اس سے زیادہ لوگوں کو ٹیگ کر کے دعوت دو
تو سخنور سے اجتناب کیا
پسند نہیں آیا
کچھ بدل کر کہو
ما بدولت اسقدر ہم سے ہی کیوں
کج ادائی بے رخی سرکار کی
مابدولت کا محل؟
میری حالت پوچهئے کیونکر جناب
جا خبر لیجے کسی اغیار کی
۔۔کسی اغیارِ کسی کے ساتھ واحد لفظ آنا چاہئے۔ ’کیونکر‘ُ بھی غلط ہے
کچھ جواب ان کا بهی آنا چاہئے
دیکهئے خوبی تو اس انکار کی
واہ، حاصلَ غزل
ہم سے کب صاحب بیاں ہو پائی جو
آج حالت ہے دل بیزار کی
۔۔رواں نہیں۔ چستی بڑھائی جا سکتی ہے
جیسے
کب بھلا صاحب بیاں کر پائیں گے
اب جو حالت ہے دل بیزار کی
ایک تو میں ہی تعریف کرنے آ گیا ہوں۔ باقی چودہ یا اس سے زیادہ لوگوں کو ٹیگ کر کے دعوت دو
تو سخنور سے اجتناب کیا
پسند نہیں آیا
کچھ بدل کر کہو