الف نظامی
لائبریرین
اقتدارفوج کا وقتی طور پر آنا برا نہیں لیکن سالہا سال اقدار پر قابض رہنا یہ مسائل پیدا کرتا ہے۔
اقتدارفوج کا وقتی طور پر آنا برا نہیں لیکن سالہا سال اقدار پر قابض رہنا یہ مسائل پیدا کرتا ہے۔
بٹن آپ نے دبائے ہیں تو تالیاں بھی آپ ہی بجالیں۔ ڈاکٹر کو تالیاں مارنے سے وٹامن کی کمی تو نہیں ہوجاتی۔۔میں نے آج خوب بٹن دبائے بہت اچھا لگا، تالیاں
یوگا میں تو تالی بجانے کے بہت فوائد ایک میں نے کہیں پڑھا کہ قوت مدافعت بھی بڑھتی ہےبٹن آپ نے دبائے ہیں تو تالیاں بھی آپ ہی بجالیں۔ ڈاکٹر کو تالیاں مارنے سے وٹامن کی کمی تو نہیں ہوجاتی۔۔
یعنی صرف میرے اکیلے کی؟یہ صرف آپکی رائے ہو سکتی ہے۔
تقریبا سارے ہیلبرل ہونا یا نہ ہونا الگ معاملہ ہے، تاہم، ایک بات طے شدہ ہے کہ یہ سیاست دان عسکریوں کی پیداوار ہیں۔
کیا یہ اچھا نہیں ہے کہ وہ افراد سیاست میں آئیں جو ماضی میں فوجی رہ چکے ہوں، کم از کم انہیں پاکستان کی سالمیت سے تو محبت ہوگی. باقی کرپشن وغیرہ تو اب common factor بن چکا ہےتقریبا سارے ہی
پاکستان بننے کے بعد عسکریوں کی مداخلت کے باعث ملک اس نہج تک پہنچا ہے تاہم فی الوقت اس طرح کی صورت حال بن چکی ہے کہ امورِ مملکت میں عساکر کی شمولیت کے بغیر ایک قدم آگے بڑھنا ممکن نہیں۔ تدریج اور اعراض کے اصولوں کے مطابق اِس وقت یہی موزوں ہے کہ ان سے مشاورتی عمل جاری رکھا جائے۔ ویسے یہ مشاورتی دائرہ ان تک نہ پھیلایا جائے تب بھی کیا فرق پڑتا ہے؟ ہونا وہی ہے، جو ہو کر رہنا ہے۔کیا یہ اچھا نہیں ہے کہ وہ افراد سیاست میں آئیں جو ماضی میں فوجی رہ چکے ہوں، کم از کم انہیں پاکستان کی سالمیت سے تو محبت ہوگی. باقی کرپشن وغیرہ تو اب common factor بن چکا ہے
آپ نے بہت سادگی سے بہت ہی پیچیدہ مسئلے کے متعلق سوال کر دیا ہے۔ اس کا مختصر جواب یہی ہے کہ پورے ریاستی نظام کو نئے سرے سے تعمیر کرنے کی ضرورت ہے جس کے لئے پوری قوم کو متحد ہو کو جد جہد کرنا ہوگی۔کیا یہ اچھا نہیں ہے کہ وہ افراد سیاست میں آئیں جو ماضی میں فوجی رہ چکے ہوں، کم از کم انہیں پاکستان کی سالمیت سے تو محبت ہوگی. باقی کرپشن وغیرہ تو اب common factor بن چکا ہے
ان بھائیوں کے درمیان بھی کچھ اور گیم چل رہی لگتی ہے۔میرے ذہن میں ایک اور مزیدار پہلو آیا ہے اس مقدمے کا
شریف برادران میں سے ایک بھائی عدلیہ کی تعریف کررہا ہے کہ حدیبیہ کیس مک گیا اور دوسرا عدلیہ کے خلاف تحریک چلانے کا ارادہ ظاہر کررہا ہے
ترین کی نااہلی پر تعریف اور عمران کی اہلی پر تنقید
الطاف حسین کے بقول میٹھا میٹھا ہپ ہپ کڑوا کڑوا تھو تھو
یہ انسان کی نفسیات کا بہترین مظہر ہے
کچھ گیم نہیں بلکہ اچھی خاصی چل رہی ہے اور بہت عرصے سے۔ آپ کو یاد ہوگا کہ نواز شریف کی نا اہلی کے بعد شہباز شریف کو نیا وزیر اعظم نامزد کیا گیا تھا لیکن پھر حالات بدل گئے، شہباز شریف کے وزیر اعظم بننے کا مطلب ہے حمزہ شریف وزیر اعلیٰ پنجاب یعنی اقتدار شریف فیملی کی 'نوازی' شاخ سے 'شہبازی' شاخ کو مکمل طور پر منتقل اور ظاہر ہے مریم صفدر شریف و دیگر یہ برداشت نہیں کر سکتے۔ان بھائیوں کے درمیان بھی کچھ اور گیم چل رہی لگتی ہے۔
یہ وراثتی مٹکی کبھی تو پھوٹنی ہے اور شاید موجود نوازی شاخ پر جو زوال آیا ہوا ہے تو یہ بالکل صحیح وقت ہے شریف فیملی کے لیے کہ وہ سیاست میں اگر اپنی جگہ برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو بنا خاندانی محاذ آرائی کے ن لیگ کی سرپرستی اور آئندہ انتخابات میں کامیابی کی صورت وزیر اعظم کے لیے بڑے میاں چھوٹے میاں کو نامزد کر دیں۔کچھ گیم نہیں بلکہ اچھی خاصی چل رہی ہے اور بہت عرصے سے۔ آپ کو یاد ہوگا کہ نواز شریف کی نا اہلی کے بعد شہباز شریف کو نیا وزیر اعظم نامزد کیا گیا تھا لیکن پھر حالات بدل گئے، شہباز شریف کے وزیر اعظم بننے کا مطلب ہے حمزہ شریف وزیر اعلیٰ پنجاب یعنی اقتدار شریف فیملی کی 'نوازی' شاخ سے 'شہبازی' شاخ کو مکمل طور پر منتقل اور ظاہر ہے مریم صفدر شریف و دیگر یہ برداشت نہیں کر سکتے۔
یعنی صرف میرے اکیلے کی؟
اور بھی بہت سے لوگوں کی یہی رائے ہے۔ یہ میری ذاتی رائے بھی ہے حتمی نہیں مگر بظاہر ایسا لگ رہا ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں کافی ابہام بھی پایا جاتا ہے ۔ مثلا سپریم کورٹ نے عمران والے فیصلے میں یہ کہا کہ مخالف فریق متاثرہ فریق نہیں ہے، کیا یہ عجیب بات نہیں کہ سپریم کورٹ کو اس بات کا فیصلہ کرنے میں ایک سال لگ گیا کہ فریق مخالف (حنیف عباسی) متاثرہ فریق نہیں ہے!
عمران نے خود کہا تھا کہ ۔اس نے خود آف شور کمپنی بنائی مگر سپریم کورٹ کہہ رہا ہے کہ عمران نہ تو اس کمپنی میں حصہ دار ہے اور نہ ڈائریکٹر! یہ نکتہ صرف میں نے نہیں اٹھایا کل رات جسٹس وجیہ الدین احمد بھی یہی کہہ رہے تھے۔
عام تاثر یہی ہے کہ چونکہ نواز کے بچوں کے نام پانامہ لیکس میں آئے تھے تو یقینا وہ کرپٹ ہے۔
جہانگیر ترین کو خود اس کی پارٹی کے لوگ کرپٹ کہتے ہیں تو وہ یقینا کرپٹ ہے!
عمران کے بارے میں عام تاثر یہی ہے کہ وہ مالی طور پر کرپٹ نہیں ہے۔ عوامی چندے سے بنایا گیا عظیم الشان کینسر اسپتال اس کا ثبوت ہے
لگتا ہے آپ فوج میں ہونے والی کرپشن سے بے خبر ہیں۔کیا یہ اچھا نہیں ہے کہ وہ افراد سیاست میں آئیں جو ماضی میں فوجی رہ چکے ہوں، کم از کم انہیں پاکستان کی سالمیت سے تو محبت ہوگی. باقی کرپشن وغیرہ تو اب common factor بن چکا ہے
فرق پڑتا ہے، بلکہ آج کی تاریخ سے پڑے گا:پاکستان بننے کے بعد عسکریوں کی مداخلت کے باعث ملک اس نہج تک پہنچا ہے تاہم فی الوقت اس طرح کی صورت حال بن چکی ہے کہ امورِ مملکت میں عساکر کی شمولیت کے بغیر ایک قدم آگے بڑھنا ممکن نہیں۔ تدریج اور اعراض کے اصولوں کے مطابق اِس وقت یہی موزوں ہے کہ ان سے مشاورتی عمل جاری رکھا جائے۔ ویسے یہ مشاورتی دائرہ ان تک نہ پھیلایا جائے تب بھی کیا فرق پڑتا ہے؟ ہونا وہی ہے، جو ہو کر رہنا ہے۔
کرپشن کو میں نے common factor لکھا تھا، انگریزی میں۔ اسکا مطلب یہ ہوتا ہے کہ سب ہی تقریباََ کرپٹ ہیں۔لگتا ہے آپ فوج میں ہونے والی کرپشن سے بے خبر ہیں۔