لوگ کم تھے یا زیادہ لیکن اس جلسے میں عمران کی الطاف حسین کے خلاف بات کرنے کی جرات نہیں ہوئی تھی۔کیا مطلب؟ لوگ کم ہیں؟
لوگ کم تھے یا زیادہ لیکن اس جلسے میں عمران کی الطاف حسین کے خلاف بات کرنے کی جرات نہیں ہوئی تھی۔کیا مطلب؟ لوگ کم ہیں؟
عمران خان اس نون لیگی اعتراض کی کوئی ہزار بار وضاحت کر چکا ہے کہ وہ کراچی میں مزید لسانی بنیادوں پر دنگا فساد نہیں چاہتے۔ متحدہ سے اختلافات اپنی جگہ لیکن وہ ایک مڈل کلاس نچلے طبقے کی جماعت ہے اور ہو سکتا ہے آئندہ الیکشن میں یہ تحریک انصاف کی حمایتی بن جائے، پیپلز پارٹی کیخلاف۔لوگ کم تھے یا زیادہ لیکن اس جلسے میں عمران کی الطاف حسین کے خلاف بات کرنے کی جرات نہیں ہوئی تھی۔
لیکن اس جلسے کے بعد لاہور میں آکر اس نے اپنی ایک لیڈر زہرہ آپا کے قتل کا الزام الطاف حسین پر لگا دیا۔ ایسی جرات کراچی جاکر کیوں نہیں ہوتی؟عمران خان اس نون لیگی اعتراض کی کوئی ہزار بار وضاحت کر چکا ہے کہ وہ کراچی میں مزید لسانی بنیادوں پر دنگا فساد نہیں چاہتے۔ متحدہ سے اختلافات اپنی جگہ لیکن وہ ایک مڈل کلاس نچلے طبقے کی جماعت ہے اور ہو سکتا ہے آئندہ الیکشن میں یہ تحریک انصاف کی حمایتی بن جائے، پیپلز پارٹی کیخلاف۔
بات جرات کی نہیں سچ کی ہے۔ عمران الطاف حسین کیخلاف کیس لیکر اسکاٹ لینڈ یارڈ تک گیا تھا۔ کیا کسی اور سیاسی جماعت کو یہ "جرات" ہوئی؟لیکن اس جلسے کے بعد لاہور میں آکر اس نے اپنی ایک لیڈر زہرہ آپا کے قتل کا الزام الطاف حسین پر لگا دیا۔ ایسی جرات کراچی جاکر کیوں نہیں ہوتی؟
لیکن آپکے مشرف کے عدم تعاون کی وجہ سے اسکاٹ لینڈ یارڈ میں عمران کی دال نہیں گلی۔ عمران الطاف حسین کیخلاف کیس لیکر اسکاٹ لینڈ یارڈ تک گیا تھا۔
ایسے سچ کراچی میں جاکر کیوں نہیں بولے جاتے؟بات جرات کی نہیں سچ کی ہے
عمران خان نے بہرحال کوشش کی تھی۔ اب مشرف نے ساتھ نہیں دیا تو کیا یہ بھی عمران کا قصور تھا؟لیکن آپکے مشرف کے عدم تعاون کی وجہ سے اسکاٹ لینڈ یارڈ میں عمران کی دال نہیں گلی
کیونکہ وہاں لسانی بنیادوں پر فساد کرنا عمران کا شیوا نہیں۔ایسے سچ کراچی میں جاکر کیوں نہیں بولے جاتے؟
جو بات کراچی سے باہر نکل کر کہی جاسکتی ہے کیا وہ بات میڈیا کے ذریعے کراچی میں نہیں پہنچتی؟کیونکہ وہاں لسانی بنیادوں پر فساد کرنا عمران کا شیوا نہیں۔
تحریک انصاف کے اس رکن کے قاتل پکڑے جا چکے ہیں۔ ایسے میں اسکا ذکر اب کوئی معنی نہیں رکھتا۔جو بات کراچی سے باہر نکل کر کہی جاسکتی ہے کیا وہ بات میڈیا کے ذریعے کراچی میں نہیں پہنچتی؟
یہ کیا آپکی تصویر ہے؟
میں نے لڑی کی مناسبت سے چپکایا ہے ویسے آپ کے لئے آئنہ ہےتحریک انصاف کے اس رکن کے قاتل پکڑے جا چکے ہیں۔ ایسے میں اسکا ذکر اب کوئی معنی نہیں رکھتا۔
یہ کیا آپکی تصویر ہے؟
یعنی آپ کے دونوں دوستوں یعنی عمران اور مشرف میں سے ایک ضرور غلط تھاعمران خان نے بہرحال کوشش کی تھی۔ اب مشرف نے ساتھ نہیں دیا تو کیا یہ بھی عمران کا قصور تھا؟
قیصرانی مشرف کے مداح ہیں لیکن عمران کے نہیںمشرف میرا دوست کب ہوا؟ شاید قیصرانی کی بات کر رہے ہیں آپ۔
نہیں تو۔ میرا مشرف سے کیا لینا دینا۔قیصرانی مشرف کے مداح ہیں لیکن عمران کے نہیں
تو آپ مشرف کو پسند نہیں کرتے ؟
یہ بات بھی کھل جائے گی کسی دننہیں تو۔ میرا مشرف سے کیا لینا دینا۔
کونسی بات؟ میں جمہوریت پسند انسان ہوں اور ملکی معاملات میں فوج کی مداخلت پسند نہیں کرتا۔ اسی لئے میں نے جنرل راحیل کی اس سیاسی تنازع میں مداخلت کیخلاف آواز اٹھائی تھی۔یہ بات بھی کھل جائے گی کسی دن
پھر تو آپ کو عمران اور طاہرالقادری کی فوج کو اس تنازعے میں گھسیٹنے کی مسلسل کوشش کی بھی مذمت کرنی چاہئے تھی۔کونسی بات؟ میں جمہوریت پسند انسان ہوں اور ملکی معاملات میں فوج کی مداخلت پسند نہیں کرتا۔ اسی لئے میں نے جنرل راحیل کی اس سیاسی تنازع میں مداخلت کیخلاف آواز اٹھائی تھی۔
عمران اور قادری فوج کو درمیان میں لیکر نہیں آئے، خود آپکے نام نہاد وزیر اعظم لیکر آئے تھے۔ جنرل راحیل کی قادری اور عمران سے ملاقات صرف اس دن ہوئی جب حکومت نے انہیں مذاکرات میں سہولت کاری کرنے کیلئے کہا۔ فوج کا کام نہیں کہ اندرونی سیاست میں مداخلت کرتی پھرے۔ جنرل راحیل کو یہ حکومتی آفر قبول نہیں کرنی چاہیئے تھی۔ دوسرا عمران اور قادری سے بھی یہی غلطی سرزد ہوئی کہ انہوں نے جنرل راحیل کے احترام میں انکی سہولت کاری قبول کر لی جوکہ ایک درست فعل نہیں تھا۔ فوجی جرنیل کو سیاست کی الف ب بھی نہیں آتی اور اسے سہولت کاری کیلئے کھڑا کرنا خود بہت بڑی جہالت ہے!پھر تو آپ کو عمران اور طاہرالقادری کی فوج کو اس تنازعے میں گھسیٹنے کی مسلسل کوشش کی بھی مذمت کرنی چاہئے تھی۔
آپ حقائق کے منافی بات کر رہے ہیں۔ جاوید ہاشمی تحریک انصاف کی فوجی مداخلت کی خواہش کی ساری کہانی بیان کر چکا ہے۔ اور طاہرالقادری تو پاکستان آنے کے فوراً بعد سے فوج کو آوازیں دے رہا تھا۔عمران اور قادری فوج کو درمیان میں لیکر نہیں آئے، خود آپکے نام نہاد وزیر اعظم لیکر آئے تھے۔ جنرل راحیل کی قادری اور عمران سے ملاقات صرف اس دن ہوئی جب حکومت نے انہیں مذاکرات میں سہولت کاری کرنے کیلئے کہا۔ فوج کا کام نہیں کہ اندرونی سیاست میں مداخلت کرتی پھرے۔ جنرل راحیل کو یہ حکومتی آفر قبول نہیں کرنی چاہیئے تھی۔ دوسرا عمران اور قادری سے بھی یہی غلطی سرزد ہوئی کہ انہوں نے جنرل راحیل کے احترام میں انکی سہولت کاری قبول کر لی جوکہ ایک درست فعل نہیں تھا۔ فوجی جرنیل کو سیاست کی الف ب بھی نہیں آتی اور اسے سہولت کاری کیلئے کھڑا کرنا خود بہت بڑی جہالت ہے!
ماشاءاللہ کیسی عجیب دوغلی پالیسی ہے جناب کی۔ اگر مخدوم جاوید ہاشمی عمران کیخلاف بے بنیاد الزامات لگائیں تو وہ آپ لوگوں کے نزدیک ناقابل تردید "انکشافات" بن جاتے ہیں۔ اور ان سے عمران کی طرح الزامات کے اثبوت طلب کرنے کی بالکل کوشش نہیں کی جاتی کہ وہ بیانات نون لیگی لیڈران کیخلاف نہیں تھے اگر عمران خان کے الزامات محض الزامات ہیں تو جاوید ہاشمی کے الزامات "انکشافات" کیسے ہو گئے؟ کیونکہ وہ آپکے مطلب کے ہیں؟جاوید ہاشمی تحریک انصاف کی فوجی مداخلت کی خواہش کی ساری کہانی بیان کر چکا ہے۔
قادری تو آج بھی فوج ہی کو بلوا رہا ہے کہ دیکھو نون لیگی پھر اپنے کئے ہوئے معاہدے سے پھر گئے!اور طاہرالقادری تو پاکستان آنے کے فوراً بعد سے فوج کو آوازیں دے رہا تھا۔