عمران خان اک افسانہ کہ حقیقت؟؟

مجھے شیخ رشید اور نواز شریف کی تقریر آج بھی یاد ہے جو مہران بینک سکینڈل کے وقت متعلقہ اراضی کے دورے کے بعد پاکستانی چوک ڈیرہ غازی خان میں ان اصحاب نے کی تھی۔ اپنے وقت کے کپتان رہے ہیں نواز شریف بھی :)
میں نے نواز کی دو تقریریں براہ راست سنی ہیں ایک قصور میں اور دوسری لاہور موچی گیٹ میں۔
موچی گیٹ میں اس کی تقریر کے دوران ایک نوجوان نے جذباتی ہوکر بلند آواز میں بے نظیر کو گندی گالی دی تو فوراً نواز نے اس نوجوان کو منع کیا تھا۔
البتہ شیخ رشید نے ایک دفعہ حسب عادت پیپلزپارٹی کے بارے میں جلسے میں غلیظ گفتگو کی تھی نواز کی موجودگی میں۔ یہ علم نہیں کہ نواز نے اس کو روکا یا نہیں میں نے جلسے کا حال اخبار میں پڑھا تھا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میں نے نواز کی دو تقریریں براہ راست سنی ہیں ایک قصور میں اور دوسری لاہور موچی گیٹ میں۔
موچی گیٹ میں اس کی تقریر کے دوران ایک نوجوان نے جذباتی ہوکر بلند آواز میں بے نظیر کو گندی گالی دی تو فوراً نواز نے اس نوجوان کو منع کیا تھا۔
البتہ شیخ رشید نے ایک دفعہ حسب عادت پیپلزپارٹی کے بارے میں جلسے میں غلیظ گفتگو کی تھی نواز کی موجودگی میں۔ یہ علم نہیں کہ نواز نے اس کو روکا یا نہیں میں نے جلسے کا حال اخبار میں پڑھا تھا۔
سیاست میں غلط اصطلاحات تمام ہی سیاست دان استعمال کرتے ہیں، مثلاً پھانسی پر لٹکانا، حلق میں ہاتھ ڈال کر پیسے اگلوانا، سڑکوں پر گھسیٹنا وغیرہ، اس لئے موجودہ دور میں عمران خان اس روایت کو مزید آگے بڑھا رہا ہے، کوئی نئی بات نہیں کر رہا :)
 
پھانسی پر لٹکانا، حلق میں ہاتھ ڈال کر پیسے اگلوانا، سڑکوں پر گھسیٹنا
اس طرح کی باتیں شہباز تو کرتا رہا ہے لیکن نواز کے منہ سے نہیں سنیں میں نے۔ ویسے سچی بات تو یہ ہے کہ مشرف کے آنے بعد واپسی تک موجودہ سیاستدانوں نے سبق سیکھا اور لگتا یہی تھا کہ 90 کی سیاست اب چلی گئی لیکن عمران نے دوبارہ کھل کر پرانی امیچور زبان اور سیاست شروع کی ۔ اسی نے سرعام فضل الرحمن کو مولوی ڈیزل اور شریف برادران کو ڈینگی برادران کہنا شروع کیا اچکزئی کی دھرنے میں نقلیں اتاریں تو جواباً اچکزئی نے عمران کے بارے میں سخت زبان استعمال کی۔
قومی سطح کے لیڈر کو ایسا انداز زیب نہیں دیتا اور شہباز کو بھی ایسی زبان زرداری کے بارے میں استعمال نہیں کرنا چاہئے تھی۔
 

arifkarim

معطل
اور اردو محفل پر تہذیب کی دو وجوہات ہیں ایک تو اردو بولنے والے اکثر مہذب ہوتے ہیں
محفل پر تو تو میں میں کرنے والے ممبران کی کمی نہیں ہے :)
اور دوسرے یہاں انتظامیہ کافی بہتر انداز میں ڈسپلن قائم رکھتی ہے۔
بذریعہ معطلی :)
کیا طریقہ ہو سکتا ہے محفوظ طریقے سے اس انفارمیشین کو آپ تک پہنچانے کا؟ ذاتی مراسلے کے سوا؟
کیا آپکو یہ معلومات پاکستانی ایجنسیوں نے دی ہیں جو محفل کے ذاتی پیغامات پر بھی اعتماد نہیں رہا؟ :)
مجھے شیخ رشید اور نواز شریف کی تقریر آج بھی یاد ہے جو مہران بینک سکینڈل کے وقت متعلقہ اراضی کے دورے کے بعد پاکستانی چوک ڈیرہ غازی خان میں ان اصحاب نے کی تھی۔ اپنے وقت کے کپتان رہے ہیں نواز شریف بھی :)
کس کے خلاف کی تھی وہ تقریر؟ ایجنسیوں کے جسکی وہ خود پیداوار ہیں؟ :)

Imran Khan will take back the demand for including ISI n MI with investigations (Danda agiya). Youthiya's may hold justifying the statement.
عمران خان ایک یوٹرن خان ہے۔ یہی عمران خان کی حقیقت ہے۔
اس خبر کا حوالہ کیا کراچی کا نائن زیرو ہے؟ :)
موچی گیٹ میں اس کی تقریر کے دوران ایک نوجوان نے جذباتی ہوکر بلند آواز میں بے نظیر کو گندی گالی دی تو فوراً نواز نے اس نوجوان کو منع کیا تھا۔
کیوں کیا اسوقت بھی پی پی پی کیساتھ مک مکا ہواتھا؟ :)
سیاست میں غلط اصطلاحات تمام ہی سیاست دان استعمال کرتے ہیں، مثلاً پھانسی پر لٹکانا، حلق میں ہاتھ ڈال کر پیسے اگلوانا، سڑکوں پر گھسیٹنا وغیرہ، اس لئے موجودہ دور میں عمران خان اس روایت کو مزید آگے بڑھا رہا ہے، کوئی نئی بات نہیں کر رہا :)
متفق! خادم اعلیٰ کے کرتوت کسی سے ڈھکے چھپے نہیں :)
ویسے سچی بات تو یہ ہے کہ مشرف کے آنے بعد واپسی تک موجودہ سیاستدانوں نے سبق سیکھا اور لگتا یہی تھا کہ 90 کی سیاست اب چلی گئی لیکن عمران نے دوبارہ کھل کر پرانی امیچور زبان اور سیاست شروع کی ۔
پیٹ پھاڑ کر لوٹی ہوئی دولت واپس لانےاور گلے میں رسا ڈال کر سڑک پر گھسیٹنے سے لیکر اسی شخص کا ذاتی ڈرائیور بننے تک کے قصے نون لیگ کے خادم اعلیٰ کے حصے میں آئیں ہیں۔ براہ کرم ان کا ملبہ عمران خان پر مت ڈالیں :)
اسی نے سرعام فضل الرحمن کو مولوی ڈیزل اور شریف برادران کو ڈینگی برادران کہنا شروع کیا اچکزئی کی دھرنے میں نقلیں اتاریں تو جواباً اچکزئی نے عمران کے بارے میں سخت زبان استعمال کی۔
نون لیگ کے فیس بک پیجز پر آجکل عمران کو ڈیزل خان کہا جا رہا ہے ۔ یعنی کچھ بھی تو نہیں بدلا پٹواریوں کے نزدیک :)
قومی سطح کے لیڈر کو ایسا انداز زیب نہیں دیتا اور شہباز کو بھی ایسی زبان زرداری کے بارے میں استعمال نہیں کرنا چاہئے تھی۔
متفق! لیکن کیا کریں یہ یہاں کا سیاسی کلچر بن گیا ہے۔ :(
اگر آپ نے گان گرل فلم دیکھی ہے تو اس کے آخر میں ایک طریقہ ہے :p
دیکھی تو نہیں پر اب دیکھنی پڑے گی، خاص کر اسکا آخری حصہ۔
 

کاشفی

محفلین
اس خبر کا حوالہ کیا کراچی کا نائن زیرو ہے؟ :)۔

کراچی اور نائن زیرو کی فکر مت کرو۔ بس عمران خان کی فکر کرو۔ جس نے بےغیرتی کی انتہا کررکھی ہے۔ زنا، وغیرہ وغیرہ قسم کی برائیوں میں مبتلا شخص ہے یہ عمران خان۔۔اس شخص کی فکر کرو۔۔

یہ کبھی پلے بوائے ہوتا ہے۔ کبھی کچھ ، کبھی کچھ، کبھی ہیرو بنتا ہے اور اب زیرو کی طرف گامزن ہے۔ :)
 
ایک مثال پیش خدمت ہے۔ ایک بندہ دوسرے سے کہے،
1- تم ایک گھٹیا انسان ہو۔
2- اوئے - - - -- ماں کے بچے۔
پہلی مثال ایک گالی اور دوسری گندی گالی۔
میرا خیال ہے گھٹیا تضحیک کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جبکہ نمبر 2 پر موجود جملہ۔۔۔۔۔۔۔۔ دشنام دہی، بدزبانی اور فحش کلامی میں آتا ہے
 

کاشفی

محفلین
عمران خان نے اسلام کا نام استعمال کرکے لوگوں کو بیوقوف بنانے والی جماعت جماعتِ اسلامی کو اپنے ساتھ ملایا ہوا ہے۔ یہ عمران خان کے لیئے اچھا نہیں۔۔ کیونکہ جماعتِ اسلامی ملک دشمن، اسلام دشمن اور انسانیت دشمن جماعت ہے۔ اس جماعت کا اسلام سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں۔ جماعتِ اسلامی ایک فتنوی جماعت ہے۔ عمران خان کی حقیقت یہ ہے کہ اس نے ایک غلط، منافق جماعت کو اپنے ساتھ ملایا ہوا ہے۔ جماعتِ اسلامی ملک و ملت کے لیئے اچھی پیاری مٹھاس سے بھری منافقانہ گالی کے مترادف ہے۔
B2QBSdmCAAIxRBV.jpg:large
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک مثال پیش خدمت ہے۔ ایک بندہ دوسرے سے کہے،
1- تم ایک گھٹیا انسان ہو۔
2- اوئے - - - -- ماں کے بچے۔
پہلی مثال ایک گالی اور دوسری گندی گالی۔
دوست بھائی نے شاید ایک بار بتایا تھا کہ "گھٹیا" سور کی مادہ کو کہتے ہیں جو کثرتِ استعمال سے موجودہ معنوں میں استعمال ہو رہا ہے
 

arifkarim

معطل
لئیق احمد ۔۔۔ جناب۔۔۔'اچھی ' گالی بھی ہوتی ہے کیا ؟:glasses-cool:
پیار سے جو گالی دی جائے وہ شاید اچھی گالی میں شمار ہوتی ہو؟ :)


یہ کبھی پلے بوائے ہوتا ہے۔ کبھی کچھ ، کبھی کچھ، کبھی ہیرو بنتا ہے اور اب زیرو کی طرف گامزن ہے۔ :)
توبہ کا دروازہ ہر انسان کیلئے مرتے دم تک کھلا ہے۔ اگر کبھی وقت ملے تو ابراہیمی ادیان کی بنیادی تعلیمات کا مطالعہ ضرور کیجئے گا۔ بڑے بڑے گناہگاروں کو رب کریم نے توبہ کے بعد معاف فرما دیا تو عمران کس کھیت کی مولی ہے۔ عزت ذلت صرف خدا کے ہاتھ میں ہے۔ یہ وہی عمران ہے جس نے زرداری جیسے نامور کرپٹ انسان کیخلاف ملک کا صدر بننے پر احتجاج کال دی تھی اور بمشکل دو ہزار لوگ جمع ہوئے تھے۔ آج اسکی کال پر لاکھوں لوگ اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ یعنی آپکا پلے بوائے عوام میں مقبول ہو رہا ہے :)

تو پھر گالی کیا ہے؟
گندی گالی؟

عمران خان نے اسلام کا نام استعمال کرکے لوگوں کو بیوقوف بنانے والی جماعت جماعتِ اسلامی کو اپنے ساتھ ملایا ہوا ہے۔ یہ عمران خان کے لیئے اچھا نہیں۔۔ کیونکہ جماعتِ اسلامی ملک دشمن، اسلام دشمن اور انسانیت دشمن جماعت ہے۔ اس جماعت کا اسلام سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں۔ جماعتِ اسلامی ایک فتنوی جماعت ہے۔ عمران خان کی حقیقت یہ ہے کہ اس نے ایک غلط، منافق جماعت کو اپنے ساتھ ملایا ہوا ہے۔ جماعتِ اسلامی ملک و ملت کے لیئے اچھی پیاری مٹھاس سے بھری منافقانہ گالی کے مترادف ہے۔
B2QBSdmCAAIxRBV.jpg:large
اسمیں کوئی شک نہیں کہ جماعت اسلامی ایک فسادی جماعت ہے جو پاکستان کی تخلیق کے ہی اول دن سے خلاف تھی اور جب پاکستان وجود میں آگیا تو اس ملک کو جبراً اسلامیانے کا کام اپنے منہ میا مٹھو بن کر سنبھال لیا۔لاہور میں 1953کےمذہبی فسادات کے پیچھے اسی سیاسی جماعت اور اسکے دہشت گرد مولانا مودودی کا ہاتھ تھا۔ اس جرم کی انہیں مارشل لاء کورٹ نے موت کی سزا دی تھی البتہ بین الاقوامی اسلامی دباؤ کے بعد انہیں با عزت بری کر دیا گیا۔ جسکا خمذیادہ پوری پاکستانی قوم آج تک مذہبی انتہاء پسند کی صورت میں بھگت رہی ہے۔
جہاں تک قادیانیت کا تعلق ہے تو اس بارہ میں عمران اور جماعت اسلامی کا مؤقف ایک ہے اور اس سے مجھے بھی شدید اختلاف ہے کیونکہ قائد اعظم کی پہلی کابینہ میں قادیانی منسٹرز موجود تھے اور غالباً پاکستان کا پہلا وزیر خارجہ بھی قادیانی جماعت سے تھا۔ بہرحال اگر عمران کو اقلیتوں کی اتنی فکر ہے تو پہلے قادیانیوں کی فکر کرے کہ پاکستان میں ناانصافیوں کی ابتداء انہی کی جماعت سے شروع ہوئی تھی اور وہ بھی جعلی اسلام کے نام پر۔ ویسے ایم کیو ایم کا قادیانیوں کے بارہ میں کیا مؤقف ہے؟
 

arifkarim

معطل
آج مجھے یقین ہو گیا ہے کہ عمران خان . شاہد محمود قریشی. شیخ رشید سب پاگل ہیں
یہ سب اس قوم کو جگانے کے لیے ان کے حقوق کے لیے شہر شہر ڈگر ڈگر پورے ملک میں جلسے جلوس کر رہے ہیں جو ان کو کتا بھی کہتی کافر بھی کہتی ہے.

عمران خان جاو میرے بھائی کسی اور قوم کے پاس چلے جاؤ متحدہ ہندوستان سے ہی همارے آباو اجداد نے غلامی کے طوق کو اپنا زیور بنا لیا تھا ہم پہلے انگریز کے غلام تھے اب چند خاندانوں کے ہم خوش ہیں اسی غلامی میں جاو چلے جاو
اب برداشت نہیں ہوتا کہ تمہیں کوئی گالیاں دے جواب میں کم از کم میں تو گالی نہیں دے سکتا بس آپ سے ہی کہ سکتا ہوں جاو چلے جاو اس دیس سے
کاشف نثار مانی، تحریک انصاف
 
Top