arifkarim
معطل
تو پہیا جام ہڑتال سول نافرمانی نہیں ہے؟سول نافرمانی بنیادی طور پر ہی غلط کام ہے۔ اسی سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ضدی بچہ اپنی ضد منوانے کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔
جزاک اللہ محترم انتظار رہے گا۔ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے کردار میں آپ کی دلچسپی کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کے حوالے سے اپنا ذاتی تجزیہ آپ کی اجازت سے پی ایم کروں گا انشا اللہ آج کی رات۔
بہتر میں آپکو ایک ذاتی پیغام بھیج دیتا ہوں۔بلکہ اگر آپ مجھے پی ایم پر اجازت دے دیں تو مجھے زیادہ سہولت ہو گی کیوں کہ محفل میں پی ایم کا طریقہ کار مجھے مل نہیں رہا۔
متفق!یہی تو وہ اصل مسئلہ ہے جس وجہ سے یہ لوگ عمران و قادری صاحبان کے خلاف اکٹھے ہو گئے ہیں۔
حامد میر کو 3 گولیوں لگی تھیں کمر میں۔ اگر وہ آج بھی زندہ ہے تو اسکی خوش قسمتی کہہ سکتے ہیں۔کراچی کے ٹارگٹ کلرز سے تو نشانہ کبھی خطا نہیں ہوا، اور یہاں جس پر الزام لگایا جا رہا ہے ان کا نشانہ چوک گیا، خوب کہی۔
بہتر۔۔۔اگر ہمیں بھی مکالمے میں شامل رکھیں گے تو بہت بہت نوازش ہو گی۔
یعنی پہیا جام ہڑتال اب قانونی ہو گئی؟ کیا تب ملکی معیشت و سالمیت کو نقصان نہیں ہوگا؟میرے بھائی جمہوری اور سیاسی جدو جہد قانون کے دائرے میں رہ کرنی چاہئے۔ قانون کے دائرے میں رہ کر بھی حکومت پر دباؤ ڈالا جا سکتا ہے۔ اور اپنی بات منوائی جاسکتی ہے۔
مذہبی شدت پسندی کے حق میں تمام پاکستانی کھڑے ہو جاتے ہیں البتہ جب نظام کی تبدیلی کیلئے کال دی جائے تو اعتراضات اور تضحیک شروع کر دیتے ہیں کہ سول نافرمانی ہےمجھے ایک مثال یاد آئی بے نظیر کی وزارت عظمی کے دور میں حکومت نے ناموس رسالت قانون میں ترمیم کا ارادہ ظاہر کیا۔ تو ملی یکجہتی کونسل نے اس قانون میں ترمیم کے خلاف ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کی کال دے دی۔ جس کے نتیجے میں ہڑتال اتنی کامیاب ہوئی کہ حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پڑے اور قانون کو بدلنے کا ارادہ ترک کر دیا۔
عوامی اکثریت کی رائے کا احترام 1970 کے الیکشن کے بعد سے آج تک کبھی یہاں ہوا ہے؟ ہر الیکشن میں تو باقاعدگی کیساتھ دھاندلی ہوتی رہی ہے۔ایسا نہیں ہے۔ یہی وہ آئین ہے جس نے سارے انتظامی یونٹوں کو ایک لڑی میں پرو کر رکھا ہوا ہے۔ اب بیک جنبش قلم اسے رد نہیں کر سکتے۔ اگر عوام کی اکثریت اس کے خلاف ہوتی تو یہ کب کا دفن ہو چکا ہوتا۔
بھائی جان، نون لیگ اور پیپلز پارٹی کو اور کتنے ارتقائی عوامل سے گزارنا ہے؟ پنجاب، سندھ اور مرکز میں باریاں لیتے ہوئے انہیں کتنی دہائیاں ہو گئی ہیں؟ جس نے تیسری بار وزیر اعظم بن کر کچھ نہیں سیکھا تو اس سے آئندہ کیا امید لگانی؟آپ کسی کی گردن پر چھری رکھ کر اس سے وقتی طور پر بہت کچھ منوا سکتے ہیں، لیکن چھوٹتے ہی وہ اپنا بھی اور آپ کا بھی اس سے بڑا نقصان کر دے گا، جس سے بچنے کے لیے آپ نے اس کی گردن پر چھری رکھی تھی۔ ہمارے یہی موجودہ سیاستدان اور ان کے بعد آنے والے لوگ اس نظام کو ٹھیک کرنے کے لیے خود بخود مجبور ہوتے جائیں گے۔ لیکن شرط یہ ہے کہ انھیں اس ارتقائی عمل سے گزرنے کا موقع دیں۔
سو فیصد متفق! لگتا آپ بھی میری طرح نون لیگی "منطق" سے چڑچڑے پن کا شکار ہیں! پہیا جام ہڑتال، جس میں زیادہ تر ملکی املاک کا نقصان ہوتا ہے، قانونی دباؤ کا طریقہ ہے۔ جب کہ سول نافرمانی جہاں آپکے پاس اختیار ہوتا ہےکہ اسپر عمل کریں نہ کریں، یہ انکے نزدیک احتجاج کا غیر قانونی طریقہ ہےکو نسا قانون جو ملک کے لیے کالاباغ جیسا اہم ڈیم بنانے پر کسی حکومت کو مجبور نہیں کر سکتا۔ ملک گیر پہیہ جام ہڑتال جو لاکھوں کروڑوں کی دیہاڑی کو داؤ پر لگا دے، وہ تو جمہوری ہے لیکن ایک شہر کے ایک چھوٹے سے حصے میں دھرنا غیر جمہوری ہے ؟؟
یہ تو آپ علامہ قادری والی باتیں کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے کہ آپ کیخلاف کوئی فتویٰ جاری ہو، بہتر ہے خاموشی اختیار کر لیںعوام کی اکثریت کو تو یہ بھی نہیں معلوم کے آئین میں شقیں کتنی ہیں، آئین کا کیا خاک علم ہو گا۔ 280 کے قریب جو شقیں آئین میں موجود ہیں، ان کی اکثریت تو صرف یہ بتاتی ہے کہ کون کیسے الیکٹ یا سلیکٹ ہو گا، کس کا تقرر کون اور کیسے کرے گا۔ سارے حکومت بنانے اور حکومت میں رہنے کے گرُ ہیں۔ عوام کے حقوق تو برائے نام ہیں، اور ان پر بھی پورے کا پورا عمل نہیں ہوتا، بلکہ اکثر پر عمل نہیں ہوتا۔
زبردست! جیتے رہئے!بھائی اور کتنا دھیرج رکھیں، میاں برادران کو قریباً سات مواقع دے چکے پنجاب اور مرکز میں، ان سے زیادہ کام تو ایک باری میں پرویز الہٰی نے پنجاب میں کر دیا تھا۔ کیا آپ کو ابھی تک سمجھ نہیں آئی کہ اگر انہوں نے تبدیلی لانی ہوتی تو اب تک لا چکے ہوتے۔ موجود ہ حکومت کا کوئی ایک ہی بڑا کارنامہ بتا دیں، اب یہ نہ کہیے گا کہ دھرنے کی وجہ سے موقع نہیں ملا ورنہ ڈیم بنادیتے۔
معاشرئے میں بیروزگاری اتنی پھیل چکی ہے کہ مالک سے تنخواہ بڑھانے کے لئیے کہتا ہوں تو وہ کہتا ہے زیادہ نخرئے نہ دکھاو تم سے بھی کم تنخواہ میں لوگ کام کرنے کے لئیے تیار ہیں۔
میں نے آج تک محفل کی کسی پوسٹ کو ریٹنگ نہیں دی البتہ آپکی یہ تحریر پڑھ کر آنسو آگئے اور مجبوراً آپکو ریٹنگ سے نوازنا پڑایاد رکھئیے گا میری بات جس دن بھی عوام کے اندر پکا ہوا یہ لاوا پھٹا اس روز ان دس پرسنٹ مراعات یافتہ لوگوں کے ساتھ ساتھ عوام آپکی بھی پگڑیاں نہیں، سر اچھالے گی۔ اس سے پہلے کہ مفتی صاحب مزید کچھ کہتے وہ شخص کمرے سے جاچکا تھا۔
انارکی تو حکومت کی نااہلی کی وجہ سے پھیلی ہوئی ہے۔ دھرنے والے اگر چاہتے تو انارکی پھیلا سکتے تھے لیکن وہ سابقہ حزب اختلاف قوتوں کی طرح پہیا جام ہڑتال کرنا نہیں جانتے کہ اس سے نقصان ملک کا ہی ہوتا ہے۔جو خرابیاں آپ نے گنوائی ہیں وہ نظام کی خرابیاں ہیں۔ نظام کو نواز نے سوا سال میں خراب نہیں کیا البتہ اس نظام کی اصلاح حکومت کا فرض ضرور ہے۔
نطام کی اصلاح آپ مزید لاقانونیت پھیلا کر نہیں کر سکتے۔ اس سے محض انارکی میں اضافہ ہوگا میرے بھائی فائدہ کچھ بھی نہیں۔
سول نافرمانی کی تحریک غیر قانونی نہیں ہے۔ آئین کی کونسی شک ہے جہاں یہ لکھا ہے کہ آپ ایک کرپٹ دھاندلی کی پیداوار حکومت کیخلاف سول نافرمانی نہیں کر سکتے؟ یہ پہیا جام سے تو بہتر ہی ہے جہاں بلاوجہ عام عوام کا نقصان ہی ہوتا ہے۔وہ ہڑتال جس میں لوگ اپنی مرضی سے شرکت کریں وہ غیر قانونی نہیں ہوتی۔ دھرنا غیر قانونی نہیں مگر سول نافرمانی کی تحریک غیر قانونی ہے۔ ایسے ہی ریاستی اداروں پر حملہ غیرقانونی ۔
متفق!سات باریوں میں نظام کی اصلاح نہیں کر سکے تو یہ لوگ آئند ہ کب کریں گے ؟ نجانے آپ یہ بات کب جانیں گے کہ اس نظام کی اصلاح ہو بھی جائے تو کوئی بہت بڑا فائدہ نہیں ہے۔
اسٹیبلشمنٹ، بیروکریسی اور نورا کشتی کی گیدڑ سنگھی!چلیں تھوڑی دیر کے لیے مان لیتے ہیں کہ دھرنا صحیح طریقہ نہیں ہے نظام کی اصلاح کا، آپ یہ بتا دیں کہ پی پی اور ن لیگ کے پاس کون سی گیڈر سنگھی ہے جو آپ انہیں باریوں پر باریاں دیے جا رہے ہیں ؟؟؟؟
آخری تدوین: