بیٹی اپ کی سادگی پر بے حد رحم ایا
میرے پاس اتنا وقت نہیں کہ اتنا لمبا جواب لکھ سکوں جتنا لمبا سوال ہے مگر گاہے بہ گاہے لکھوں گا۔
عمران خان نفرتوں کی سیاست کھیل کر مقبول ہونا چاہتا ہے۔
تو متحدہ کے خلاف بول کر وہ بقیہ پاکستان میں تو مقبول ہو رہا ہے، لیکن اسے یہ اندازہ نہیں کہ اس سے کراچی کی عوام اور بقیہ پاکستان کی عوام میں نفرتوں کے کتنے خلیج حائل ہو رہے ہیں۔
اپ کی یہ بات تو درست ہے کہ عمران کو اسطرح شہرت حاصل ہورہی ہے ۔ مگر اہم بات یہ ہے کہ یہ شہرت خود کراچی میں بھی ہورہی ہے انشاللہ۔ کیونکہ کراچی کے عوام الطاف جیسے عفریت سے ویسے ہی تنگ ہیں۔
کیا عمران خان متحدہ کو یورپ میں دہشت گرد قرار دینے میں کامیاب ہو سکے گا؟
یہ ہی تو دیکھنا ہے کہ عمران کس طرح برطانوی اور امریکی کاسہ لیس تنظیم کے بانی جو خود برطانیہ میں پناہ گزین ہے سزا دلواتا ہے۔ یہ تو اسی طرح کا کام ہے جو قائد اعظم نے کیا تھا۔ اگر کرگیا تو یہی رہ نما ہے۔
پتا نہیں لوگوں کو صرف متحدہ کی دہشت گرد کاروائیاں اور اسلحہ ہی کیوں نظر آتا ہے، اور وہ ریاستی دہشتگردی کیوں نظر نہیں آتی جب آئی ایس آئی نے حقیقی کی صورت میں متحدہ کے ہزاروں اراکین کو قتل کروا دیا۔ اور سہراب گوٹھ کا اسلحہ اور غیر قانونی ڈرگز اور غیر قانونی تجاوزات کچھ نظر نہیں آتیں۔ اور بینظیر دور میں جو حیدر آباد میں آپریشن پکا قلعہ ہوا، اسکی بنیاد پر پی پی پی کو کیوں غیر ممالک میں دہشتگرد قرار نہیں دلواتے۔
خود متحدہ ائی ایس ائی کی پیداوار تھی۔ اور حقیقی اگر دھشت گردی کررہی تھی تو وہ وہی لوگ تھے جو پہلے الطاف کے پیروکار تھے ۔ یعنی ہر دو صورتوں میں الطاف کی دھشت گردی ثابت ہوتی ہے چاہے وہ متحدہ کررہی ہویا حقیقی کررہی تھی۔
کراچی میں رہنے کی وجہ سے ان کا اسلحہ ہی نظر ائے گا۔
بلاشبہ سندھ میں اباد تمام لوگوں کے مقابلے میں ایم کیو ایم ہی کا ظرف تھا اور ہے جو دھشت گردی میںان کے مقابل نظر اتا ہے ۔ ورنہ مہاجر تو بے چارے چاقو سے بھی ڈرتے تھے۔
بہرحال، سب سے پہلے مشرف صاحب کا شکریہ کہ انہوں نے ضلعی حکومتی نظام متعارف کروا کر پہلی مرتبہ کراچی کی عوام کے بہت سے جائز مطالبات کو پورا ہونے کا موقع فراہم کیا۔ اور پھر متحدہ نے پورا ثبوت فراہم کیا ہے کہ اگر انکے جائز مطالبات کو پورا کیا جائے تو وہ پاکستان کی ترقی میں انتہائی مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔ [یاد رہے نہ متحدہ نے کوئی غیر قانونی مطالبہ پیش کیا جیسے مخالفین جناح پور اور لاقانونیت جیسے الزامات لگاتے تھے، اور نہ ہی مشرف صاحب نے کوئی غیر قانونی مطالبہ قبول کیا]۔
کسی حد تک یہ بات درست ہے۔ مشرف کے ضلعی حکومتی نظام نے کراچی کو فائدہ پہنچایا ہے۔ اگر کراچی کا پیسہ کراچی میںہی لگے تو کراچی شیشہ کی مانند چمکنے لگے ۔ مشرف نے کچھ تلچھٹ کراچی کو لوٹادی۔ نعمت اللہ نے بے حد محنت کی اور اج کے زیادہ تر منصوب ان ہی کے زمانے کے شروع کیے ہیں
بہرحال متحدہ بھی اس عرصہ میں محنت کی ہے۔ مگر دھشت گردی وہیںکی وہیں ہے۔ وہی جنگ اخبار کا بائکاٹ وہی جیو، اے اروائی پر پابندی۔
جاری۔۔۔
میں نے مصطفی کمال والے تھریڈ میں بہت سی ویڈیوز پیش کر دی تھیں۔
ان میں سے اہم وہ ہیں جبکہ فرانس اور امریکہ کے سفیر حضرات مصطفی کمال کے ساتھ کراچی کے ترقیاتی کاموں کا جائزہ لے رہے تھے اور ان سے بہت متاثر تھے۔
عمران خان اب بس چیخ چلا سکتا ہے اور متحدہ کے مخالفین صرف رو پیٹ سکتے ہیں، مگر انشاءاللہ حق بات اس حد تک واضح ہو چکی ہے کہ عمران خان یہ نفرتوں کے بیج مزید نہیں بو سکتا۔ انشاءاللہ۔
مصطفی کمال کے واقعے پر اگرچہ کہ میئر آف مومنٹ کے حوالے سے غلط فہمی پر مخالفین کو کھل کر منفی پروپیگنڈہ کرنے کا موقع مل گیا، مگر پھر بھی مجموعی طور پر اسکے مثبت اثرات ہی مرتب ہوئے اور بقیہ پاکستان میں بہت سی عوام کو صحیح حقائق کا اندازہ ہوا کہ واقعی کراچی میں ترقی ہوئی ہے اور متحدہ دہشتگری اور بدمعاش جماعت نہیں بلکہ سب سے پڑھی لکھی اور منظم جماعت ہے اور ضرورت ہے کہ اس کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے بجائے اسکے کہ مشرقی پاکستان کی طرح ایک تنظیم اور قوم کے خلاف نفرت کے بیج بوئے جائیں اور اپنی سیاست چمکانے کے لیے انہیں سینچا جائے۔[/quote]