فرقان احمد
محفلین
سسکیاں ہجر گَزیدوں کی سِوا ہوتی گئیں
جانے کس دَرد کی ہوتا ہے دَوا عید کا چاند
شہزاد قیس
جانے کس دَرد کی ہوتا ہے دَوا عید کا چاند
شہزاد قیس
السلام و علیکمعیدگاہِ ما غریباں روئے توترجمہ:
انبساطِ عید دیدن روئے تو
صد ہزاراں عید قربانت کنم
اے ہلالِ ما خمِ ابروئے تو
(نامعلوم)
ہم غریبوں کی عیدگاہ تیرا چہرہ ہے۔ عید کی مسرت تجھے دیکھنا ہے۔ اے میرے چاند، لاکھوں عیدیں تیرے ابروؤں کے خم پر قربان کر دوں!
نہیں یہ امیر خسرو رحمتہ اللہ علیہ کے ہیںسر یہ اشعار امداد اللہ مہاجر مکی (رح) کے ہیں..