جشن عید میلاد النبی بہت مبارک۔ یہ اعتراضنہیں کہ یہ پہلے ہی طے پایا ہوا ہے کہ عید میلاد النبی منانا خوشی کا باعث ہے۔ نبی کی پیدائش کی سالگرہ کی عید ، تو پھر یہ ایک ہی نبی تک کیوں محدود رکھا جائے؟ باقی انبیاء بھی تو اسلام کے ہی نبی ہیں اگر مولانا حضرات کرسمس بھی اسی ذوق و شوق سے منائیں تو کیا بات ہو۔ باقی نبیوںکے یوم پیدائش بھی تحقیق کئے جاسکتے ہیں ا حق ادا ہوجائے گا کہ مسلمان نبیوں میں فرق نہیں کرتے منائیں تو سب انبیاء کا یوم پیدایش منائیں یا پھر (شاید) کسی کا بھی نہیں
[AYAH]2:136[/AYAH]
(مسلمانو) تم کہدو کہ ہم ایمان لائے اللہ پر اور اس پر جو نازل کیا گیا ہماری طرف اور جو نازل کیا گیا ابراہیم، اسماعیل، اسحاق اور یعقوب پر اور اس کی اولاد پر اور جو دیا گیا موسٰی کو اور عیسٰی کو اور جو دیا گیا نبیوں کو ان کے رب کی طرف سے، نہیں تفریق کرتے ہم ان کے درمیان اور ہم اللہ ہی کے فرمانبردار ہیں۔
کرسمس منائیں ہم م م۔ ۔ ۔ ۔ ۔ لیکن نصرانیوں کے دین سے متعلق کیا بات صحیح ہے اور کیا غلط اس کا فیصلہ کون کرے گا۔ ۔ ۔ کیا حضرت ّعیسٰی علیہ اسلام کی تاریخِ پیدائش 25 دسمبر ہی ہے؟؟ کیونکہ قرآن میں جہاں ان کی ولادت کا ذکر ہے وہاں یہ بھی لکھا ہے کہ حضرت مریم نے ان کی ولادت کے فورا بعد پکی ہوئی کھجوریں کھائیں لیکن کھجوریں کبھی دسمبر میں نہین پکتیں بلکہ سخت گرمی میں پکتی ہیں تو پھر جب ان کے دین میں اتنی باتیں اور احکامات بدلے گئے ہیں تو ان کی کسی چیز کو اپنانا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ آپ خود ہی فیصلہ کریں صحیح ہے یا غلط ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اس ضمن میں حدیث بھی ہے جس کا مفہوم ہے کہ اگر آج موسٰی علیہ اسلام بھی ہوتے تو وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی شریعت کی پیروی کرتے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کیونکہ دین ِاسلام ہی اب وہ دین ہے جس کی پیروی تمام عالم کو کرنی ہے