فراز غزل "احمد فراز"(اے عشق جنوں پیشہ سے انتخاب) دوست بھی ملتے ہیں محفل بھی جمی رہتی ہے

فاتح

لائبریرین
پھر سے فاتحانیاں شروع فاتح
مجبور ہیں کہ فاتحانیوں پر ہی گزارا کرنا پڑتا ہے ورنہ آپ کی طرح اسم با مسمیٰ ہوتے تو محبانیاں فرمایا کرتے۔
تمہیں کال کر رہا ہوں فون پر۔۔۔ وہاں اللہ ماری وائس میل کان چڑا رہی ہے۔
 
اللہ اللہ ، یہ جملے سننے کو دل کب سے ترس رہا تھا۔

کاش فاتح پر یہ کیفیت ایسے ہی طاری رہے اور یوں ہی وہ مجبور و معصوم بنا رہے ۔ ;)
 

فاتح

لائبریرین
اللہ اللہ ، یہ جملے سننے کو دل کب سے ترس رہا تھا۔

کاش فاتح پر یہ کیفیت ایسے ہی طاری رہے اور یوں ہی وہ مجبور و معصوم بنا رہے ۔ ;)
چلو اسی بہانے تم نے اللہ کو یاد کر لیا اور وہ بھی ایک مرتبہ نہیں بلکہ دو مرتبہ۔۔۔ اس کا ثواب ہماری جھولی میں ہی گرا ہے۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
دوست بھی ملتے ہیں محفل بھی جمی رہتی ہے
تو نہیں ہوتا تو ہر شے میں کمی رہتی ہے

اب کے جانے کا نہیں موسمِ گر یہ شائد
مسکرائیں بھی تو آنکھوں میں نمی رہتی ہے

عشق عمروں کی مسافت ہے کسے کیا معلوم
کب تلک ہم سفری ہم قدمی رہتی ہے

کچھ دِلوں میں کبھی کھلتے نہیں چاہت کے گلاب
کچھ جزیروں پہ سدا دھند جمی رہتی ہے

تم بھی پاگل ہو کہ اُس شخص پہ مرتے ہو فرازؔ
ایک دنیا کی نظر جس پہ جمی رہتی ہے
٭٭٭
 
Top