صحیح تقطیع ہے نعمان۔
شعر میں صوت کو آپ صورت لکھ گئے ہیں لیکن تقطیع میں صحیح ہے
محبت ہو گئی جن کو وہ دیوا نے کہاں جائیں
بھری دنیا میں آخر دل کو سمجھانے کہاں جائیں
محمد رفیع مرحوم کی آواز میں گائی گئی اس خوبصورت غزل کا شاعر کون ہے اور بحر کیا ہے؟
محبت ہو گئی جن کو وہ دیوا نے کہاں جائیں
بھری دنیا میں آخر دل کو سمجھانے کہاں جائیں
محمد رفیع مرحوم کی آواز میں گائی گئی اس خوبصورت غزل کا شاعر کون ہے اور بحر کیا ہے؟
مختصر یہ کہ اس غزل کی بحر ہے
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
یا
2221 2221 2221 2221
فاتح بھائی نے بحر بتا دی کہ ہزج مثمن سالم ہے۔۔۔۔اس کی تفصیل وارث بھائی اور استاد محترم اعجاز صاحب نے بتائی تھی اس دھاگے پر۔
م حب بت ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مفاعیلن
گ ئی جن کو ِ ۔۔۔۔۔۔۔۔ مفاعیلن
وہ دی وا نے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مفاعیلن
ک ہا جا ئیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مفاعیلن
ب ری دن یا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مفاعیلن
میں آ خر دل ۔۔۔۔۔۔۔۔ مفاعیلن
کو سم جا نے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مفاعیلن
ک ہا جا ئیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مفاعیلن
مختصر یہ کہ اس غزل کی بحر ہے
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
یا
1222 1222 1222 1222
اوپر اقتباس اسی دھاگے میں استاد محترم اعجاز صاحب کے پیغام سے لیا ہے۔۔۔
یوںتو میں بائنری عروض کے معاملے میں بالکل ہی پیدل ہوں لیکن کیا مفاعیلن کے وزن کے لیے 1222 کی بجائے 2221 نہیں آنا چاہیے تھا؟
دوسری بات یہ کہ تقطیع میں شعر کے مکتوبی حروف حذف کر دیے جاتے ہیں۔ مثلاً
وہ دی وا نے کی بجائے وُ دی وانے اور ک ہا جا ئیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کی بجائے کَہا جائے لکھیں گے۔ باقی ارکان کی تقطیع کے حروف آپ خود درست کیجیے۔
شاعر: شکیل بدایونی
بحر: ہزج مثمن سالم
تفصیل و تقطیع آپ کے ذمے۔
خبر نہیں ہے تجھے آہ کارواں میری
خبر نہی ۔۔۔۔۔ مفاعلن
ہے تجِ آ ۔۔۔۔۔ فعلاتن
ک روا ِ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مفاعلن
میری ۔۔۔۔۔ فعلن
ہزار جائے گی طبع بدگماں میری
ہزار ۔۔۔۔ مفاعلن
ج ءِ گی طب ۔۔۔۔ فعلاتن
ع بدگُ ما ۔۔۔- مفاعلن
میری ۔۔۔۔ فعلن
اسکا اصول کیا ہے۔۔۔اور یاد رکھیں کہ 'کارواں' کا الف کبھی نہیں گر سکتا جیسے آپ گرا رہے ہیں تقطیع میں! یہ حرام ہے
فاتح صاحب آپ سے درخواست ہے یہاں صرف بحر کے نام سے کام نہیں چلے گا یہاں آپ اراکین بھی بتائیں گے شکریہ
اگر میںخود بھی صرف بحر کے نام سے واقف ہوں تو کیا کروں؟
بہرحال میرے خیال میںارکان لکھنا سپون فیڈنگ میںشمار ہو گا۔ عروض کی آنلائن کتب بھی موجود ہیں اور ہم سب ان سے استفادہ کر سکتے ہیں بلکہ کرتے ہیں لہٰذا اگر صرف بحر کا نام ہی بتا دیا جائے تو اس کے ارکان تلاش کرنے کا کام تقطیع کرنے والے کو خود کرنا چاہیے تا کہ اس تلاش میں اس کی نظر سے مزید بحور بھی گزریں اور علم میں اضافہ کا باعث بنیں۔
"اراکین" رکن کی جمع الجمع ہے لیکن عروض کی اصطلاحات میںمحض واحد "رکن" اور جمع "ارکان" ہی مستعمل ہیں۔
نعمان اس موضوع اور اسکے اصولوں پر "براہِ کرم تقطیع کر دیں" جو اصلاح سخن میں ہی ہے، پر کافی بات چیت ہو چکی ہے، پلیز اسے دیکھ لیں!
کلیات میر کہیں گرد میں اٹے ہوئے پڑے ہونگے، کوشش کرنے کی کوشش ضرور کرونگا