یہ غزل دین اسی غزال کی ہے جس میں ہم سے وفا زیادہ تھی (احمد فراز)
محمد وارث لائبریرین ستمبر 23، 2007 #22 یہ غزل کس کی ھے اس مطلعے کو پڑھ کر دیکھو چاند کی چودھویں تاریخ ھے اُوپر دیکھو (ڈاکٹر بشیر بدر)
شمشاد لائبریرین ستمبر 23، 2007 #23 ابھی آگ پوری جلی نہیں‘ ابھی شعلے اونچے اٹھے نہیں سو کہاں کا ہوں میں غزل سرا مرے خال و خد بھی بنے نہیں (اعتبار ساجد)
ابھی آگ پوری جلی نہیں‘ ابھی شعلے اونچے اٹھے نہیں سو کہاں کا ہوں میں غزل سرا مرے خال و خد بھی بنے نہیں (اعتبار ساجد)
محمد وارث لائبریرین ستمبر 25، 2007 #24 بھیگی ہے رات فیض غزل ابتدا کرو وقتِ سرود، درد کا ہنگام ہی تو ہے
شمشاد لائبریرین ستمبر 25، 2007 #25 غم چھیڑتا ہے سازِ رگِ جاں کبھی کبھی ہوتی ہے کائنات غزل خواں کبھی کبھی (قابل اجمیری)
محمد وارث لائبریرین ستمبر 26، 2007 #26 جس کی جانب سے زمانہ ہوا، نامہ نہ پیام یہ غزل بھی ہے اسی زود فراموش کے نام سَو حوالوں سے تجھے یاد کروں جانِ فراز جانِ جاں، جانِ جہاں، جانِ سخن، جانِ کلام
جس کی جانب سے زمانہ ہوا، نامہ نہ پیام یہ غزل بھی ہے اسی زود فراموش کے نام سَو حوالوں سے تجھے یاد کروں جانِ فراز جانِ جاں، جانِ جہاں، جانِ سخن، جانِ کلام
محمد وارث لائبریرین ستمبر 27، 2007 #28 کوئی پھول، دھوپ کی پتیوں میں ہرے ربن سے بندھا ہوا وہ غزل کا لہجہ نیا نیا، نہ کہا ہوا نہ سنا ہوا (بشیر بدر)
کوئی پھول، دھوپ کی پتیوں میں ہرے ربن سے بندھا ہوا وہ غزل کا لہجہ نیا نیا، نہ کہا ہوا نہ سنا ہوا (بشیر بدر)
محمد وارث لائبریرین ستمبر 28، 2007 #30 وہ شورشِ غمِ دل جس کی لے نہیں کوئی غزل کی دھن میں سناؤ کہ جشن کا دن ہے (فیض)
شمشاد لائبریرین ستمبر 28، 2007 #31 بھلا بتاؤ ہے واسطہ کیا، اُسے مری کشتِ شاعری سے جو شعر بھی گل بدن نہیں ہے، غزل جو عنبر فشاں نہیں ہے (سرور)
بھلا بتاؤ ہے واسطہ کیا، اُسے مری کشتِ شاعری سے جو شعر بھی گل بدن نہیں ہے، غزل جو عنبر فشاں نہیں ہے (سرور)
محمد وارث لائبریرین ستمبر 29، 2007 #32 شامِ وعدہ سہی، دکھ زیادہ سہی، پھر بھی دیکھو فراز آج شب اس کی فرقت میں کہہ لو غزل، کل اسے دیکھنا
شمشاد لائبریرین ستمبر 29، 2007 #33 دل کے لٹنے کا فسانہ تو کوئی بات نہیں بات کچھ اور ہے سرور جو غزل خواں نہ ہوا (سرور)
محمد وارث لائبریرین ستمبر 30، 2007 #34 پھول سا کچھ کلام اور سہی اِک غزل اس کے نام اور سہی کرسیوں کو سنائیے غزلیں قتل کی ایک شام اور سہی (بشیر بدر)
پھول سا کچھ کلام اور سہی اِک غزل اس کے نام اور سہی کرسیوں کو سنائیے غزلیں قتل کی ایک شام اور سہی (بشیر بدر)
شمشاد لائبریرین ستمبر 30، 2007 #35 غزل سرورکی کیا دنیا کو رہ رہ کر رلائے گی طبیعت دیکھئے پھر زمزمہ پرداز ہوتی ہے (سرور)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 1، 2007 #36 تمھاری جان ہے نکہت، تمھارا جسم بہار مری غزل بھی تمھی، میری داستاں بھی تمھی (احمد ندیم قاسمی)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 1، 2007 #37 غزل سرورکی کیا دنیا کو رہ رہ کر رلائے گی طبیعت دیکھئے پھر زمزمہ پرداز ہوتی ہے (سرور)
ڈاکٹر عباس محفلین اکتوبر 1، 2007 #40 یوں ہی بےسبب نہ پھرا کرو،کچھ دیر گھر میں رھا کرو وہ غزل کی سچی کتاب ہے ،اسے چپکے چپکے پڑھا کرو