مجھے انتعاشِ غم نے پئے عرضِ حال بخشی ہوسِ غزل سرائی، تپشِ فسانہ خوانی (چچا)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 1، 2007 #41 مجھے انتعاشِ غم نے پئے عرضِ حال بخشی ہوسِ غزل سرائی، تپشِ فسانہ خوانی (چچا)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 2، 2007 #42 کچھ شیفتہ یہ غزل ہے آفت کچھ درد ہے مطربوں کی لَے میں (مصطفٰی خان شیفتہ)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 4، 2007 #43 قسم شرافتِ فن کی کہ اب غزل میں کبھی تمھارا نام نہ لوں گا صبا کہوں گا تمھیں (جمیل الدین عالی)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 4، 2007 #44 رونے والوں پہ لوگ ہنستے ہیں یہ مری جاں ہوا ہی کرتا ہے سیف احباب کچھ کہیں نہ کہیں تو غزل خواں ہوا ہی کرتا ہے
رونے والوں پہ لوگ ہنستے ہیں یہ مری جاں ہوا ہی کرتا ہے سیف احباب کچھ کہیں نہ کہیں تو غزل خواں ہوا ہی کرتا ہے
شمشاد لائبریرین اکتوبر 4، 2007 #45 وہ ماتھے کا مطلع ہو کہ ہونٹوں کے دو مصرعے بچپن کی غ۔۔زل ہی میری محبوب رہی ہے (بشیر بدر)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 5، 2007 #46 نہ زباں کوئی غزل کی، نہ زباں سے باخبر میں کوئی دلکشا صدا ہو، عجمی ہو یا کہ تازی اسی کشمکش میں گزریں مری زندگی کی راتیں کبھی سوز و سازِ رومی، کبھی پیچ و تابِ رازی (اقبال)
نہ زباں کوئی غزل کی، نہ زباں سے باخبر میں کوئی دلکشا صدا ہو، عجمی ہو یا کہ تازی اسی کشمکش میں گزریں مری زندگی کی راتیں کبھی سوز و سازِ رومی، کبھی پیچ و تابِ رازی (اقبال)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 6، 2007 #47 دل کے لٹنے کا فسانہ تو کوئی بات نہیں بات کچھ اور ہے سرور جو غزل خواں نہ ہوا (سرور)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 6، 2007 #48 وحشی اُسے کہو جسے وحشت غزل سے ہے انسان کی لازوال محبّت غزل سے ہے (بشیر بدر)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 6، 2007 #49 غزلوں نے وہیں زلفوں کے پھیلا دیئے سائے جن راہوں پہ دیکھا ہے بہت دھوپ کڑی ہے (بشیر بدر)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 8، 2007 #50 جمال کھیل نہیں ھے کوئی غزل کہنا کہ ایک بات بتانی ھے اِک چُھپانی ھے (جمال احسانی)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 8، 2007 #51 گفتگو سے نہ ہی صورت سے عیاں ہوتا ہے راز سرور کا غزل ہی میں بیاں ہوتا ہے (سرور)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 9، 2007 #52 یہ غزل لکھ کر حریفوں پہ اڑا دی میں نے جم رہی تھی مرے آئینۂ اشعار پہ خاک ہم نے مدّت سے اُلٹ رکھا ہے کاسہ اپنا دستِ زردار ترے درہم و دینار پہ خاک (عرفان صدیقی)
یہ غزل لکھ کر حریفوں پہ اڑا دی میں نے جم رہی تھی مرے آئینۂ اشعار پہ خاک ہم نے مدّت سے اُلٹ رکھا ہے کاسہ اپنا دستِ زردار ترے درہم و دینار پہ خاک (عرفان صدیقی)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 9، 2007 #53 گئی جو عمر تو سرور کی شاعری بھی گئی کہ ہر غزل پہ وہ طوفاں بپا نہیں کرتے! (سرور)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 10، 2007 #54 اللہ نے نواز دیا ہے تو خوش رہو تم کیا سمجھ رہے ہو، یہ شہرت غزل سے ہے (بشیر بدر)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 10، 2007 #55 ہوا ہے رنج و غم سے تنگ تیرا قافیہ سرور تعجب ہے کہ پھر بھی یہ غزل خوانی نہیں جاتی (سرور)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 11، 2007 #56 بیاضِ دل پر غزل کی صورت رقم کیے ہیں ترے کرم بھی، ترے ستم بھی حساب سارے یہ سانحہ ہے کہ واعظوں سے الجھ پڑے ہم یہ واقعہ ہے کہ پی رہے تھے شراب سارے (فراز)
بیاضِ دل پر غزل کی صورت رقم کیے ہیں ترے کرم بھی، ترے ستم بھی حساب سارے یہ سانحہ ہے کہ واعظوں سے الجھ پڑے ہم یہ واقعہ ہے کہ پی رہے تھے شراب سارے (فراز)
محمد وارث لائبریرین اکتوبر 13، 2007 #57 یہ غزل اپنی، مجھے جی سے پسند آتی ہے آپ ہے ردیف شعر میں غالب، ز بس تکرارِ دوست
شمشاد لائبریرین اکتوبر 17، 2007 #58 کیوں کرے کوئی آرزوئے غزل کیا کرے کوئی جستجوئے غزل اب انہیں آئیے سنیں جو ہیں ناز و انداز و آبروئے غزل (سرور) (یہ اشعار سرور عالم راز 'سرور' نے قتیل شفائی کی مدح سرائی میں لکھے تھے)
کیوں کرے کوئی آرزوئے غزل کیا کرے کوئی جستجوئے غزل اب انہیں آئیے سنیں جو ہیں ناز و انداز و آبروئے غزل (سرور) (یہ اشعار سرور عالم راز 'سرور' نے قتیل شفائی کی مدح سرائی میں لکھے تھے)
نوید صادق محفلین اکتوبر 21، 2007 #59 میر اس غزل کو خوب کہا تھا ضمیر نے پر اے زباں دراز بہت ہوچکی خموش شاعر: میر تقی میر