سلطانِ کربلا کو ہمارا سلام ہو۔۔
جانانِ مصطفیٰ ﷺ کو ہمارا سلام ہو۔۔
عباسِ نامدار ہیں زخموں سے چُور چُور،
اُس پیکرِ رِضا کو ہمارا سلام ہو۔۔
اکبر سے نوجوان بھی رن میں ہوئے شهید،
ہم شکلِ مصطفیٰ ﷺ کو ہمارا سلام ہو۔۔
بھائی بھتیجے بھانجے سب ہو گئے شہید،
ہر لالِ بےبہا کو ہمارا سلام ہو۔۔
اصغر کی ننھی جان پہ لاکھوں درود ہوں،
مظلوم و بے خطا کو ہمارا سلام ہو۔۔
ہو کر شہید قوم کی کشتی تیرا گئے،
اُمت کے ناخُدا کو ہمارا سلام ہو۔۔
ناصر ؔ ولائے شاہ میں کہتا ہے بار بار،
مہمانِ کربلا کو ہمارا سلام ہو۔۔