ایک گمنام مسرت کا بھی پہلو نکلے کچھ قرینے سے اگر غم کو سجایا جائے
عمر سیف محفلین اکتوبر 14، 2007 #101 ایک گمنام مسرت کا بھی پہلو نکلے کچھ قرینے سے اگر غم کو سجایا جائے
شمشاد لائبریرین اکتوبر 17، 2007 #102 ٹوٹ جائے نہ دیکھ بندِ غم میری آنکھوں میں ہے نمی باقی (ناہید ورک)
ع عیشل محفلین اکتوبر 17، 2007 #103 ہزاروں غم ہیں لیکن آنکھ سے نکلے نہیں آنسو ہم اہلِ ظرف ہیں پیتے ہیں چھلکایا نہیں کرتے
شمشاد لائبریرین اکتوبر 18، 2007 #104 بہت سُن چُکے رنج و غم کا فسانہ ذرا ایک ساغر اِدھر تو بڑھانا (سرور)
فرخ منظور لائبریرین اکتوبر 19، 2007 #105 تم تو غم دے کے بھول جاتے ہو مجھ کو احساں کا پاس رہتا ہے (فیض)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 19، 2007 #106 سیلاب جیسے لیتا ہے دیوار کے قدم کرتا ہے غم بھی دل سے کوئی واردات اور
فرخ منظور لائبریرین اکتوبر 19، 2007 #107 تیرے خیال کے پہلو سے اٹھ کے جب دیکھا مہک رہا تھا زمانے میں چار سو تیرا غم
الف عین لائبریرین اکتوبر 19، 2007 #108 سو غموں کا ترا اک غم ہی مداوا نکلا تجھ کو قاتل میں سمجھتا تھا، مسیحا نکلا اع
شمشاد لائبریرین اکتوبر 19، 2007 #109 س۔ی۔۔ر غ۔۔مِ راح۔۔ل۔۔۔۔۔۔ہ و زاد س۔۔ے ت۔۔۔۔۔۔۔و کوہ و دریا سے گزر سکتے ہیں مانندِ نسیم (اقبال)
ع عیشل محفلین اکتوبر 19، 2007 #110 نہ حریفِ جاں نہ شریک ِ غم شبِ انتظار کوئی تو ہو کسے بزمِ شوق میں لائیں ہم دلِ بے قرار کوئی تو ہو کسے زندگی ہے عزیز اب،کسے آرزوئے شب ِ طرب مگر اے نگارِ وفا طلب ترا اعتبار کوئی تو ہو
نہ حریفِ جاں نہ شریک ِ غم شبِ انتظار کوئی تو ہو کسے بزمِ شوق میں لائیں ہم دلِ بے قرار کوئی تو ہو کسے زندگی ہے عزیز اب،کسے آرزوئے شب ِ طرب مگر اے نگارِ وفا طلب ترا اعتبار کوئی تو ہو
شمشاد لائبریرین اکتوبر 20، 2007 #111 فراز غم بھی ملتے ہیں نصیب والوں کو ہر اک کے ہاتھ کہاں خزانے لگتے ہیں (احمد فراز)
نوید صادق محفلین اکتوبر 20، 2007 #112 ہم نے بھی وضعِ غم بدل ڈالی جب سے وہ طرزِ التفات گئی شاعر: جگر مراد آبادی
شمشاد لائبریرین اکتوبر 20، 2007 #113 غم نہیں ہوتا ہے آزادوں کو بیش از یک نفس برق سے کرتے ہیں روشن شمعِ ماتم خانہ ہم (چچا)
نوید صادق محفلین اکتوبر 21، 2007 #114 تاراجِ کاوشِ غمِ ہجراں ہوا، اسد سینہ کہ تھا دفینہ گہر ہائے راز کا شاعر: غالب
شمشاد لائبریرین اکتوبر 21، 2007 #115 وہ میری چینِ جبیں سے غمِ پنہاں سمجھا رازِ مکتوب بہ بے ربطئِ عنواں سمجھا (چچا)
شمشاد لائبریرین اکتوبر 21، 2007 #117 سمیر صاحب میں آپ کو کیسے سمجھاؤں؟ آپ عنوان کا خیال نہیں رکھتے اور کہیں بھی کچھ بھی لکھتے جا رہے ہیں۔ جناب یہ شعر و شاعری کا دھاگہ ہے۔
سمیر صاحب میں آپ کو کیسے سمجھاؤں؟ آپ عنوان کا خیال نہیں رکھتے اور کہیں بھی کچھ بھی لکھتے جا رہے ہیں۔ جناب یہ شعر و شاعری کا دھاگہ ہے۔
S SamirAhmed محفلین اکتوبر 21، 2007 #118 دیکھے ہوے کسی کو بہت دن گزر گئے اس دل کی بےبسی کو بہت دن گزر گئے مدت ہوئی کہ ٹوٹ کے رویا نہیں ہوں میں اس چین کی گھڑی کو بہت دن گزر گئے
دیکھے ہوے کسی کو بہت دن گزر گئے اس دل کی بےبسی کو بہت دن گزر گئے مدت ہوئی کہ ٹوٹ کے رویا نہیں ہوں میں اس چین کی گھڑی کو بہت دن گزر گئے
S SamirAhmed محفلین اکتوبر 21، 2007 #119 تو جا رہا تھا لوٹ کے مہمان کی طرح بکھرا ہوا تھا دل، تیرے سامان کی طرح
شمشاد لائبریرین اکتوبر 21، 2007 #120 سمیر صاحب کھیل کو کھیل سمجھ کر کھیلیں تو بہت مزہ آتا ہے۔ اس دھاگے پر ایسے اشعار لکھنے ہیں جن میں لفظ " غم " آتا ہو۔ آپ نے جو دو اشعار لکھے ہیں ان میں مطلوبہ لفظ نہیں ہے۔ برائے کرم محفل کے اصولوں کا احترام کریں۔
سمیر صاحب کھیل کو کھیل سمجھ کر کھیلیں تو بہت مزہ آتا ہے۔ اس دھاگے پر ایسے اشعار لکھنے ہیں جن میں لفظ " غم " آتا ہو۔ آپ نے جو دو اشعار لکھے ہیں ان میں مطلوبہ لفظ نہیں ہے۔ برائے کرم محفل کے اصولوں کا احترام کریں۔