تو x اور y جو ایکویشنز polar coordinates میں ہوں گی۔ یعنیسفیریکل- 3d
پولر-- 2d
اسطرح ہوں گیتو x اور y جو ایکویشنز polar coordinates میں ہوں گی۔ یعنی
x = r sino
y =r cono
تو جب ہم سفیرکل coordinates میں جائیں تو x , y , z کی ایکویشنز کچھ ٹوٹلی ڈفرینٹ ہوں گی یا x, y کی یہی ہوں گی اور z کی کچھ اور؟
جواب تو میں بعد میں بتاوں گا۔ لیکن پہلے یہ پوچھوں گا کہ ہاں کی وجہ کیا ہے؟ اور کیسے؟کیا ہم برف سے بجلی پیدا کر سکتے ہیں؟
میرے خیال میں تو ہاں۔
جواب تو میں بعد میں بتاوں گا۔ لیکن پہلے یہ پوچھوں گا کہ ہاں کی وجہ کیا ہے؟ اور کیسے؟
میں ابھی ادھر ہی ہوںذیش بھیا ابھی ادھر ہی رہیں پلیز مجھے کچھ پوچھنا ہے۔
ٹربائن پانی کے اندر موجود پوٹینشل انرجی کی وجہ سے چلتے ہیں۔ اس میں کونسا پرنسپل لاگو ہوگا؟ اور برف آئے گی کہاں سے؟کیونکہ میرا خیال ہے کہ ہم جیسے پانی کی مدد سے ٹربائنز سے بجلی پیدا کر سلتے ہیں بالکل اسی طرح برف کا پگھلا کر پیدا کر سکتے ہیں۔
اگر اس سے مراد electrolysis ہے تو اس کے لئیے تو بجلی کی انپٹ چاہیے۔اور کیا ہم برق پاشیدگی کی مدد سے بھی بجلی پیدا کرسکتے ہیں؟
ٹربائن پانی کے اندر موجود پوٹینشل انرجی کی وجہ سے چلتے ہیں۔ اس میں کونسا پرنسپل لاگو ہوگا؟ اور برف آئے گی کہاں سے؟
ایک انتہائی مشکل سوال
اب اس میں سورج درمیان میں ہے اور ادھوری Curve جو ہے وہ ایک کومٹ یعنی دمدار ستارہ ہے۔ اب جوں جوں یہ سورج کے نزدیک جاتا ہے، اس کی رفتار بڑھتی جاتی ہے۔ سورج کی کشش اسے اپنی طرف کھینچتی ہے۔ تاہم اس کی رفتار اتنی ہے کہ یہ سورج میں عام طور پر گرنے سے بچ جاتا ہے لیکن چکر کاٹ کر واپسی کا رخ اختیار کرتا ہے۔ اب اس کا مدار دیکھیں تو عام طور پر یہ پلوٹو سے بھی کہیں زیادہ بڑا ہے۔ اتنی دور جب دمدار ستارہ پہنچ جاتا ہے تو سورج کی کشش اپنے انتہائی کمزور ترین ہوتی ہے۔ اب یہ کیسے چکر کاٹ کر واپس سورج کی طرف آتا ہے؟ بھٹک کر آگے خلاء میں کیوں نہیں چلا جاتا؟ ہیلی کا دمدار ستارہ اس کی ایک اچھی مثال ہے جو بار بار لوٹ کر آ رہا ہے
اسطرح کی مشین کو جو کہ حرارت کے فرق سے چلتی ہے اس کو sterling engine کہتے ہیں۔میرا خیال ہے فیراڈے لاء پہ کام کرتی ہے ٹربائن بجلی پیدا کرنے کے لئے۔
اور برف تو آ جائے گی، میں تو ویسے ایک جنرل بات کر رہا ہوں۔
اسطرح کی مشین کو جو کہ حرارت کے فرق سے چلتی ہے اس کو sterling engine کہتے ہیں۔
یہی تو مسئلہ ہے کہ خلاء میں کیسے چکر کاٹ کر آ رہا ہے، کیونکہ ہر لمحہ اس کا فاصلہ سورج سے بڑھتا اور سورج کی کشش گھٹتی جا رہی ہے۔ پھر بھی انتہائی دور پر جا کر موڑ کاٹنا؟ہو سکتا ہے کہ دور دور تک کوئی کشش کی قوت نہ ہو سوائے سورج کے۔
نظام شمسی کے اندر کے سیارے گول یا بیضوی مدار کے حامل ہوتے ہیں جبکہ کومٹ پرابولک یا ہائپر بولک مدار بناتے ہیں، تفصیل کے لیئے کونک سیکشن سے مدد ملے گی۔ایک انتہائی مشکل سوال
اب اس میں سورج درمیان میں ہے اور ادھوری Curve جو ہے وہ ایک کومٹ یعنی دمدار ستارہ ہے۔ اب جوں جوں یہ سورج کے نزدیک جاتا ہے، اس کی رفتار بڑھتی جاتی ہے۔ سورج کی کشش اسے اپنی طرف کھینچتی ہے۔ تاہم اس کی رفتار اتنی ہے کہ یہ سورج میں عام طور پر گرنے سے بچ جاتا ہے لیکن چکر کاٹ کر واپسی کا رخ اختیار کرتا ہے۔ اب اس کا مدار دیکھیں تو عام طور پر یہ پلوٹو سے بھی کہیں زیادہ بڑا ہے۔ اتنی دور جب دمدار ستارہ پہنچ جاتا ہے تو سورج کی کشش اپنے انتہائی کمزور ترین ہوتی ہے۔ اب یہ کیسے چکر کاٹ کر واپس سورج کی طرف آتا ہے؟ بھٹک کر آگے خلاء میں کیوں نہیں چلا جاتا؟ ہیلی کا دمدار ستارہ اس کی ایک اچھی مثال ہے جو بار بار لوٹ کر آ رہا ہے
نظام شمسی کے اندر کے سیارے گول یا بیضوی مدار کے حامل ہوتے ہیں جبکہ کومٹ پرابولک یا ہائپر بولک مدار بناتے ہیں، تفصیل کے لیئے کونک سیکشن سے مدد ملے گی۔