جان
محفلین
ایمپائر کا ذکرِ خیر ہوتے ہی بنی گالا یاد آ جاتا ہے، کیا کوریلیشن ہے۔ سیاسی مراسلے پہ معذرت۔آپ کی بات درست ہے لیکن اب کھیل اور کھلاڑی بدل چکے ہیں، اب کمرشل ازم اور پروفیشنل از م کا دور ہے اور کھلاڑی اپنی نیت درست کرنے کی بجائے فقط جیتنے کے لیے کھیلتے ہیں، جیسے کبھی کرکٹ میں ہوتا تھا کہ اگر بیٹسمین کو لگتا تھا کہ نِک ہو گئی ہے تو ایمپائر کے فیصلے کا انتظار کیے بغیر چلا جاتا تھا، یہاں تک سنا کہ اپیل کے بغیر بھی چلے جاتے تھے لیکن اب دوسری ٹیم اپیل کر کر کے پیٹ مرتی ہے اور جب تک ایمپائر صاحب انگلی نہ دکھا دیں باہر جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اب ہر کھیل میں یہی ہے کہ کسی نہ کسی طرح ایمپائر سے فیصلہ اپنے حق میں کروایا جائے۔