یوں نہ شوخی میں جوڑیئے مصرعے
دوست ہو جائیں نہ خفا آحمد
یوں ہی بے دھیانی میں کچھ شوخ ہو گیا تھا کسی دوست کی دل آزاری ہرگز مقصود نہیں تھی۔ پھر بھی اگر کسی کی خاص طور پر "گروجی" کی دل شکنی ہوئی ہے تو معذرت!
ہ اور ھ میں فرق نہیں آپ کو پتا
تھوڑی سی کھوج کیجئے اور لیجئے سمجھ
کوئی قتیل املا نہ بولے گا آپ کو
لکھیئے متن کو ایسے کہ آجائے جو سمجھ
دنیا ہ اور ھ سے آگے نکل گئی
اور آپ کو شاید اس کی نہیں سمجھ
نہیں ممکن مفر کوئی بھی اس سے
کہ اصلاحِ سخن میں ہی بھلاہے
کہیں بھی جائے یہ دنیا ہمیں کیا
ہمیں مقصود سیدھا راستہ ہے
اس زلف پہ بہپتی شب دیجور کی سوجہی
احمد بہائی کو اس وقت بڑے دور کی سوجہی
بھائی آپ نے ہمیں بیٹھے بٹھائے "بہائی" کردیا ایسا ظلم نہ کریں بھائی
اس زلف پہ بہپتی شب دیجور کی سوجہی
احمد بہائی کو اس وقت بڑے دور کی سوجہی
یہی تو میں کل سے سمجھا رہا تہا سب کو مگر یہاں اصلاح کر کر کے میری بقایا اردو بھی خراب کر دی