بدتمیز نے کہا:مجھ سے اور بھی ہیں مجھے خبر ہی نہیں ذرا تین چار کے نام تو لیں میں ذرا میل ملاقات بڑھاؤں
بدتمیز نے کہا:ڈریں مت کوئی آپ پر جوابی حملہ نہیں کرے گا کھل کر نام لیں ایسے پہلو مت بچائیں ڈرپوک لگ رہے ہیں۔ چلیں آپ سیر تو ہم سوا سیر گنتی گن کر فارغ ہو لیں تو ان کے پروفائل لنک پیسٹ کر کے شکریہ کا موقع دیں۔
بدتمیز نے کہا:مرضی ہے۔ مجھے بھی لگ رہا تھا کسی نے آپ کو کھینچ ڈالا ہے اسی لیے گم ہیں۔ اب آپ نے شک پکا کر ڈالا۔ خیر یہ اتنی جلد ہار ماننا کہاں سے سیکھا؟
بدتمیز نے کہا:ہمم ہار ماننے کا اپنا مزہ ہوتا ہو گا۔ لیکن ہم ہر کسی کے آگے سر جھکایا نہیں کرتے۔ واہ واہ واہ یہ تو شعر بن سکتا ہے۔
بدتمیز نے کہا:ہاہاہا وللہ آپ تو ردویش ہو گئے، سر جھکانے سے مراد ہار ماننا تھا۔ اور شاعر کون کمبخت بن رہا ہے۔ مجھے شاعر نہیں پسند۔ اور شاعری سے تو مجھے نفرت ہے۔ کون پاگل ہو جو پڑھے اور دماغ بھی کھپائے۔ ویسے آپ پر کیا آفت آئی ہر وقت شعروں میں گم رہتے ہیں۔
بدتمیز نے کہا:کس غم میں یہ آفت آئی تھی؟ اور میں بچ کر کیوں رہوں؟ میں تو آفت سے خاص شغف رکھتا ہوں۔