سلام علیکم،
میرا خیال ہے کہ آپ سب کو نہ صرف نماز پڑھنی آتی ہے بلکہ اب آپ سب یہ بھی جانتے ہیں کہ اللہ تعالی نے نماز کس طرح تعلیم کی۔ قرآن حکیم احکام اور اصولوں کی کتاب ہے۔ ان احکام اور اصولوں کی تفصیل ہم کو سنت رسول میںملتی ہے۔
جو سوال آپ پوچھ رہے ہیں ان کا مقصد یقینی طور پر یہ علم حاصل کرنا نہیں کہ اللہ تعالی کے کس فرمان سے نماز کے کیا احکام بنے ہیں۔ بلکہ درپردہ صرف ایک مقصد ہے کہ --- اس سے کتب روایات پر کوئی زد تو نہیں پڑتی، خاصطور پر خلاف قرآن روایات پر ؟؟؟؟۔۔۔۔۔
بھائی قرآن کے کسی بھی موافق و مطابق حکم سے کسی سنت رسول پر کوئی زد نہیںپڑتی۔ مسئلہ وہاں پیدا ہوتا ہے جہاں آپ کو روایات کے عین مخالف آیات ملیں۔
آپ دیکھ رہے ہیں کہ جہاں قرآن حکیم کے احکامات کے موافق روایات ہیں ان کے سنت رسول قرآر دینے کے لئے میں مناسب آیات سے ثبوت آپ سب سے شئیر کرتا ہوں۔
اور جہاں روایات ، اللہ تعالی کے فرمان کے خلاف اور واضح طور پر خلاف ہیں وہاں یہ آیات آپ سے شئیر کرتا ہوں۔
بنیادی عبادات یا دین کے ستونوں کے بارے میں مجھے روایات میں کوئی خلاف قرآن امر نہیں ملتا۔ لیکن عورتوں کے حقوق، عوام کی دولت اور اقتدار وہ موضوعات ہیں جن میں خلاف قرآن روایات موجود ہیں۔ ایسے موضوعات جب بھی سامنے آتے ہیں، ان کے بارے میںمناسب آیات شئیر کرتا ہوں۔ اس بارے میںتحقیق ہم سب کا فرض ہے۔
زکواۃ ایک بہت بڑا اور پیچیدہ موضوع ہے۔ اللہ تعالی نے قرآن حکیم میں زکواۃ و صدقات اور معیشیت کے بارے میں بہت سے اصول فراہم کئے ہیں۔ انشاء اللہ تعالی اس پر کسی الگ جگہ بات کریں گے۔
آپ جاننا چاہتے ہیں کہ ثناء کی بنیاد کیا احکامات ہیں۔
سبحانک اللھم و بحمدک وتبارک اسمک و تعالیٰ ۔۔۔۔ الخ
یہ ایک آیت نہیںہے، بلکہ ثناء ہے جس کی ممکنہ بنیاد درج ذیل آیات ہیں:
جنت میں لوگ اللہ تعالی کے نام کو کس طرح بلند فرمائیں گے؟ اس کا ممکنہ اعادہ نماز میں :
[ayah]10:10 [/ayah][arabic]دَعْوَاهُمْ فِيهَا
سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَتَحِيَّتُهُمْ فِيهَا سَلاَمٌ وَآخِرُ دَعْوَاهُمْ أَنِ
الْحَمْدُ لِلّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ[/arabic]
سورۃ الرحمن میں اللہ تعالی کی نعمتوں کا تذکرہ اللہ تعالی کے بابرکت نام پر ختم ہوتا ہے۔ نماز میں ان نعمتوں کو یاد کرتے ہوئے اللہ تعالی کے نام کے بابرکت ہونے کا ممکنہ اعادہ۔
[ayah]55:78 [/ayah][arabic]تَبَارَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِي الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ [/arabic]
آپ کے رب کا نام بڑی برکت والا ہے، جو صاحبِ عظمت و جلال اور صاحبِ اِنعام و اِکرام ہے
ثناء کے باقی کلمات کی آیات آپ پر چھؤریں۔ کچھ محنت آپ بھی کیجئے
بنیادی مقصد اس مراسلہ کا یہ تھا کہ نماز کے احکامات کا ثبوت اللہ تعالی کی کتاب قرآن مجید سے واضح طور پر ملتا ہے۔ آپ کو قیام، رکوع، سجدہ کے احکامات کے بارے میں، اور مختلف صورتوں میں کیا پڑھا جائے، اس کے احکامات وضاحت سے مل گئے ہیں۔ کیا اس کا مقصد سنت رسول کو بے معانی قرار دینا یا کسی روایت میںموجود درست حدیث نبوی کو غلط قرار دینا ہے ؟ یقیناً نہیں ۔ بلکہ یہ ثابت کرنا ہے کہ صحیح سنت نبوی ، کتاب اللہ کے موافق و مطابق ہوتی ہے ۔
والسلام