قران کوئز 2017

نور وجدان

لائبریرین
اور واقعۂ افک کیا ہے؟
حضرت عائشہ رض پہ منافقین نے تہمت لگائی تھی. آپ غزوے سے واپسی پہ راستہ کم سنی کے باعث کھو بیٹھیں ..راستے میں بیٹھی تھیں کہ اک صحابی کا گزر ہوا .. جن کا نام صفوان بن معطل رض تھا. منافق عبداللہ بن ابی نے آپ پر تہمت لگا دی اور آیات تحریم نازل ہوئیں ... سورہ النور میں اس کا ذکر موجود ہے
 

نور وجدان

لائبریرین
واقعہ ایلاء سورہ الاحزاب کی آیتہ نمبر ۲۸ سے شروع ہوتا ہے


  1. يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ إِن كُنتُنَّ تُرِدْنَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا وَزِينَتَهَا فَتَعَالَيْنَ أُمَتِّعْكُنَّ وَأُسَرِّحْكُنَّ سَرَاحًا جَمِيلا

  2. وَإِن كُنتُنَّ تُرِدْنَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ وَالدَّارَ الآخِرَةَ فَإِنَّ اللَّهَ أَعَدَّ لِلْمُحْسِنَاتِ مِنكُنَّ أَجْرًا عَظِيمًا

  3. يَا نِسَاء النَّبِيِّ مَن يَأْتِ مِنكُنَّ بِفَاحِشَةٍ مُّبَيِّنَةٍ يُضَاعَفْ لَهَا الْعَذَابُ ضِعْفَيْنِ وَكَانَ ذَلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرًا

  4. وَمَن يَقْنُتْ مِنكُنَّ لِلَّهِ وَرَسُولِهِ وَتَعْمَلْ صَالِحًا نُّؤْتِهَا أَجْرَهَا مَرَّتَيْنِ وَأَعْتَدْنَا لَهَا رِزْقًا كَرِيمًا

  5. يَا نِسَاء النَّبِيِّ لَسْتُنَّ كَأَحَدٍ مِّنَ النِّسَاء إِنِ اتَّقَيْتُنَّ فَلا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ وَقُلْنَ قَوْلا مَّعْرُوفًا

  6. وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الأُولَى وَأَقِمْنَ الصَّلاةَ وَآتِينَ الزَّكَاةَ وَأَطِعْنَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا

  7. وَاذْكُرْنَ مَا يُتْلَى فِي بُيُوتِكُنَّ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ وَالْحِكْمَةِ إِنَّ اللَّهَ كَانَ لَطِيفًا خَبِيرًا
 

نور وجدان

لائبریرین
اگلا سوال ....

وہ کون سے خوش نصیب صحابی ہیں جن کا نام قران پاک میں موجود ہے ..ان کا نام کس نسبت سے موجود ہے ... اور کس جاہلانہ رسم کو ختم کرنے کے لیے ان کا نام بطور خاص لیا گیا
 
اگلا سوال ....

وہ کون سے خوش نصیب صحابی ہیں جن کا نام قران پاک میں موجود ہے ..ان کا نام کس نسبت سے موجود ہے ... اور کس جاہلانہ رسم کو ختم کرنے کے لیے ان کا نام بطور خاص لیا گیا
حضرت زید بن حارث رضی اللہ تعالی عنہ۔سورہ احزاب۔آیت نمبر37
 

نور وجدان

لائبریرین
حضرت زید بن حارث رضی اللہ تعالی عنہ۔سورہ احزاب۔آیت نمبر37
جواب بالکل.درست ہے... عرب لوگ متنبی بیٹے کو بھی اصلی بیٹا مانتے وراثت میں حق دیتے تھے. چونکہ آپ ص نبی آخرلزمان تھے اور کفار حضرت زید رض کو آپ کا بیٹا جانتے تھے آپ صلی علیہ والہ وسلم کے بعد حضرت زید کو آپ صلی.علیہ.والہ وسلم.کا بیٹا نہ جانا جائے اس لیے ان آیات کا نزول ہوا .....
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
کس صورت میں حضرت حاطب رض کے بارے حضور پاک ص کو آگاہی دی گئ کہ وہ منافقین کو خط لکھتے ہیں
رمضان المبارک سن ۸ہجری میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کا عزمِ صمیم کرلیا ،تیاری کے دوران اس امر کا خصوصی انتظام کیا گیاکہ اہل مکہ کو اس تیاری اور لشکر کی روانگی کی خبر نہ ہوسکے،لیکن ایک بدری صحابی حاطب ابن ابی بلتعہ رضی اللہ عنہ پر اپنے خاندان والوںکے بارے میں اندیشے غالب آگئے ،انہوں نے اہل مکہ کے نام ایک خط لکھا جس میں انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارادے سے مطلع کیاگیا،انہوں نے لکھا ”اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تم پر حملہ کرنے کے لیے متوجہ ہوئے ہیںمیں اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں اگر حضور تنہابھی تم پر چڑھائی کرتے تو اللہ تعالیٰ اپنے رسول کی مدد فرماتا اور اپنے وعدے کو پورا کرتا،بے شک اللہ تعالیٰ ہی اپنے نبی کا مددگار اور دوست ہے۔“انہوں نےایک عورت کی خدمات حاصل کیں ،اس نے خط کو اپنی مینڈھیوں میں چھپالیا۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنے حبیب کو مطلع فرمادیا۔ آپ نے حضرت علی ،زبیر بن عوام اورمقداد بن اسود کو طلب فرمایا اورحکم دیا کہ فوراً روانہ ہوجاﺅ، جب تم ”روضہ خاخ “کے مقام پر پہنچو گے تو تمہیں ایک عورت اونٹ پر سوار ملے گی ،اس کی تلاشی لینا ،اس سے ایک خط برآمد ہوگا وہ لے آﺅ۔یہ حضرات بجلی کی سرعت سے روانہ ہوئے اور اس عورت کو جالیا،اسے اونٹ سے اتارا ،اس کے سامان کی تلاشی لی لیکن خط نہ ملا،حضرت علی نے اس عورت کو ڈانٹتے ہوئے فرمایا:”خدا کی قسم ! اللہ کے رسول نے ہرگز غلط بیانی نہیں کی ،تمہارے پاس یقینا وہ خط ہے ،بہتر ہے کہ وہ خط ہمارے حوالے کردو کہیں ہمیں کوئی ناگوار طریقہ اختیار نہ کرنا پڑے“عورت نے وہ خط آپ کے حوالے کردیا ۔وہ خط حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچا تو آپ نے حاطب کو طلب فرمایا ،انھوںنے عرض کیا:یارسول اللہ !بخدا اللہ اور اس کے رسول پر میرا پختہ ایمان ہے،میں ہرگز مرتد نہیں ہوا،میرا مکہ میں کوئی قریبی رشتہ دار نہ تھا جو ان حالات میں میرے اہل وعیال کی خبرگیر ی کرتا ،میںنے یہ خط لکھ کر ان پر ایک احسان کیا ہے تاکہ وہ اس احسان کے بدلے میرے اہل وعیال کا خیال رکھیں۔آپ نے ارشادفرمایا:حاطب نے تمہیں سچی بات بتادی ،حضرت عمر نے حضرت حاطب کو ڈانٹتے ہوئے فرمایا :اللہ تجھے ہلاک کرے،حضور نے مدینہ کے راستوں پر پہرہ دار مقرر کردیے تھے ،تاکہ اہل مکہ کو ان تیاریوں کے بارے میں کوئی خبر نہ ملے اورتم انھیں خط لکھ کر اطلاع دے رہے ہو۔پھر انھوںنے حضور سے عرض کیا کہ مجھے اجاز ت دیں تاکہ میں اس منافق کی گردن اڑا دوں ۔آپ نے فرمایا :حاطب بدری ہے اور اللہ نے اہل بدر کے تمام گناہ معاف کردیے ہیں،یہ سن کر حضرت عمر کی آنکھوں میں آنسو تیرنے لگے اور انھوںنے عرض کیا ، اللہ اکبر، اگر حاطب کی غلطی معاف ہوسکتی ہے تو کوئی خطا کار ایسا نہیں ہے جسے معاف نہ کیا جاسکے۔

ربط
 

نبیل

تکنیکی معاون
ایلاء .... حضور پاک صلی علیہ والہ وسلم نے اک ماہ تک اپنی تمام ازواج سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اس کو نام ایلاء کو دیا گیا ہے جہاں میں نے پڑھا ہے.

بہتر ہوگا کہ قران کی اصطلاحات استعمال کریں کیونکہ یہ قران کوئز ہے۔ جنرل کوئز کے لیے الگ سلسلہ شروع کیا جا سکتا ہے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
حروفِ مقطعات کے لحاظ "ق " یا طہٰ ...یس ..حم ..
ویسے سورہ الرحمن کی "مدھامتن " اوار سورہ العصر کی "والعصر "
 
Top